Inquilab Logo

اسرائیل میں نیتن یاہو کیخلاف بڑے پیمانے پر مظاہرہ، ہزاروں افراد کی شرکت

Updated: April 22, 2024, 12:25 PM IST | Agency | Tel Aviv-Yafo

سنیچر کی شب اسرائیل کے۵۰؍ سے زائد شہروں میں نیتن یاہو کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا، حکومت مخالف نعرے لگائے گئے۔

A scene from a demonstration against Prime Minister Netanyahu in Tel Aviv. Image courtesy: The Times of Israel
تل ابیب میں وزیراعظم نیتن یا ہو کیخلاف مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر،بشکریہ : دی ٹائمس آف اسرائیل

سنیچر کی شب ملک کے مختلف حصوں  میں اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یا ہو کیخلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر اترے۔ اس دوران جلد از جلد الیکشن کروانے کا مطالبہ کیا گیا۔ ساتھ ہی یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کیلئے معاہدہ کرنے پر زور دیا گیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سنیچر کی شب اسرائیل کے۵۰؍ سے زائد شہروں میں نیتن یاہو کیخلاف بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔ دارالحکومت تل ابیب میں یرغمال شہریوں   کے خاندان اور ان کے حامیوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اسرائیلی قیدیوں کے رشتہ دار اور حامی جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کیلئے وزارت دفاع کی عمارت کے سامنے بڑی تعداد میں جمع ہوئے۔

یہ بھی پڑھئے: نتیش کے ’قابل اعتراض بیانات‘ پر تیجسوی کاکتاب لکھنے کا وعدہ

اس دوران مظاہرین نے وزارت دفاع کی عمارت سے ملک کی سب سے بڑی مزدور یونین ’ہسداتروت‘ کے ہیڈکوارٹر تک مارچ کیا۔ اس دوران حکومت پر قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کرنے پر زور دیا گیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حماس کے ذریعہ یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں کی جلد از جلد وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے اور ملک میں فوری طور پر الیکشن کروائے جائیں۔ 
  ان مظاہروں نے ماضی کے ان مظاہروں کی یاددلادی جب ہر سنیچر کو اسرائیل میں عدالتی اصلاحات کیخلاف لاکھوں  افراد سڑکوں پر اترتے تھے اورعدالتی اصلاحات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے تھے۔ ان مظاہروں کے بعد اسرائیل میں نیتن یا ہو کی مقبولیت انتہائی کم ہوگئی تھی اوران کی اقتدار سے بے دخلی کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔ ایسے میں اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ پر حملوں  کا آغا زکیا۔ اس سے ہر سنیچر کو ہونے والے مظاہرے رک گئے لیکن ان کی مخالفت کم نہیں   ہوئی۔ اب ایک بارپھر اسی جنگ سے متعلق ان کی مخالفت کی جارہی ہے اور چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ان کے اہم اتحادی ممالک بھی نیتن یاہو کو انتباہ دے رہےہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK