Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں اسرائیل نے ۶؍ ہفتوں میں بھکمری کے شکار تقریباً ۸۰۰ ؍افراد کو شہید کردیا: اقوام متحدہ

Updated: July 12, 2025, 1:44 PM IST | Agency | New York/Gaza

فلسطینی رفیوجیوں کیلئے عالمی تنظیم کے سربراہ نے بین الاقوامی برادری کو غیرت دلائی کہ غزہ بچوں اور بھوکے افراد کا قبرستان بن گیا ہے۔

The blockade of Gaza has made food supplies difficult. Photo: INN
غزہ کی ناکہ بندی کی وجہ سے غذا کی فراہمی مشکل ہوگئی ہے۔ تصویر: آئی این این

اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے جمعہ کو جاری کئے گئے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ۶؍ ہفتوں میں اسرائیلی فوجیں  غزہ میں    امدادی مراکز پرتقریباً ۸۰۰؍ افراد کو شہید کرچکی ہیں۔  یہ وہ لوگ ہیں جو بھکمری کا شکار ہیں اور کھانے پینے کی اشیاء کے حصول کیلئے امریکہ کی حمایت سے چلنےوالے ’’غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن‘‘ (جی ایچ ایف) کے زیرانتظام امدادی مراکز پر مجبوراً  پہنچتے ہیں۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے  غزہ میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ ’یواین آر ڈبلیو اے‘ پرپابندی عائد کردی ہے جو بین الاقوامی امداد جنگ زدہ افراد میں تقسیم کر رہاتھا۔ اس کی جگہ  جی ایچ ایف کے توسط سے امداد تقسیم کی جا رہی ہے۔  جی ایچ ایف کی باگ ڈور اسرائیل کے ہاتھوں  میں ہے اور امریکہ کی اس کو بھر پور حمایت حاصل ہے۔اقوامِ متحدہ نے اس نظم کو’’فطری طور پر غیر محفوظ‘‘اور انسانی غیر جانبداری کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
  اقوام متحدہ کے  حقوق انسانی سے متعلق ہائی کمشنر  کے دفتر  (او ایچ سی ایچ آر) کی ترجمان روینا شمداسانی نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایاکہ’’۷؍جولائی تک ہم نے۷۹۸؍ہلاکتیں ریکارڈ کی ہیں جن میں۶۱۵؍ جی ایچ ایف کے مراکز کے قریب اور۱۸۳؍ممکنہ طور پر امدادی قافلوں کے راستے میں  ہوئی ہیں۔ ‘‘جی ایچ ایف نے مئی کے آخر میں غزہ میں غذائی پیکیج کی تقسیم شروع کی تھی۔
  اس بیچ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ ’یواین آر ڈبلیو اے‘ کے سربراہ فلپ لازارینی نے غزہ میں صورتحال کی سنگینی کا حوالہ دیتے ہوئے امدادی مراکز کو ’’ فلسطینی عوام کے قتل کی سب سے ظالمانہ اور مکارانہ اسکیم‘‘ سے تعبیر کیا۔انہوں نے جمعہ کو ۹؍ بچوں کی شہادت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’یہ بچے غذائی امداد کیلئے  قطار میں کھڑے تھے جب انہیں نشانہ بنایا گیا۔‘‘ انہوں نے ایکس پوسٹ کیا ہے کہ ’’غزہ بچوں اور بھوکے افراد کا قبرستان بنچ چکاہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اِن کے پاس کوئی  اور راستہ نہیں ہے، یا تو بھوک سے مریں یا پھر امدادی مراکز پر پہنچ کر گولیوں کا نشانہ بنیں۔‘‘ انہوں نے عالمی برادری کو غیرت دلائی کے ان کے تمام اصول غزہ میں دفن ہورہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK