شہری دفاع کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے لاشوں کو پلاسٹک کے تھیلوں میں ڈال کر ۳؍ میٹر کی گہرائی میں دفن کیا تھا۔
EPAPER
Updated: April 27, 2024, 11:55 AM IST | Agency | Gaza
شہری دفاع کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے لاشوں کو پلاسٹک کے تھیلوں میں ڈال کر ۳؍ میٹر کی گہرائی میں دفن کیا تھا۔
غزہ ، (ایجنسی ): یہاں سول ڈیفنس سروس نے خان یونس شہرکے ناصر اسپتال میں گزشتہ روز دریافت ہونے والی۳؍ اجتماعی قبروں سے مزید ۵۸ نئی لاشیں برآمد کرنے کا اعلان کیا۔ اس طرح ۷؍ اپریل کو اسرائیلی فوج کے انخلاء کے بعدبرآمد ہونے والی لاشوں کی مجموعی تعداد۳۹۲؍ ہوگئی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کی خبر کے مطابق خان یونس میںشہری دفاع کے ڈائریکٹر یامین ابوسلیمان نے جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’ناصر میڈیکل کمپلیکس میں ۳؍ اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں۳۹۲؍ لاشیں تھیں جن میں سے کچھ پر تشدد کے نشانات تھے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ’’تلاش کے دوران ہمیں بچوں کی لاشیں ملی ہیں، ہمیں خان یونس کے ناصر اسپتال میں اجتماعی قبروں میں بچوں کی لاشوں کی موجودگی کی وجہ معلوم نہیں ہے ۔‘‘
ابوسلیمان نے بتایا کہ ’’اسرائیل افواج نے ناصر کمپلیکس میں متعدد لاشوں کو پلاسٹک کے تھیلوں میں۳؍ میٹر کی گہرائی میں دفن کیا جس سے ان کے گلنے کا عمل تیز ہو گیا۔‘‘انہوں نے بتایا کہ’’ لاشوں میں سے۱۶۵؍ نامعلوم افراد شامل ہیں اور ان کی شناخت نہیں ہوسکی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج کی وجہ سے لاشوں کی شناخت اور مسخ کرنے کیلئے مخصوص نشانات کی شکل بدل جاتی ہے۔‘‘انہوں نے وضاحت کی کہ ’’اسرائیلی فوج نے لاشوں کو تھیلوں میں رکھا جس سے ان کے گلنے کی رفتار بڑھ گئی اور ان کی شناخت کرنا ناممکن ہو گیا۔‘‘
شہری دفاع کے ڈائریکٹر یامین ابو سلیمان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ ’’ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت بند کی جائے اور غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کو بے نقاب کرنے کیلئے انسانی حقوق کے مراکز اور بین الاقوامی میڈیا کو داخلے کی اجازت دی جائے۔‘‘
غزہ کی پٹی میں سول ڈیفنس سپلائی اور آلات کے محکمے کے ڈائریکٹر محمد المغیر نے پریس کانفرنس کے دوران ایک ویڈیو کلپ پیش کی جس میں اسرائیل کے ہاتھوں مارے گئے لوگوں کی لاشوں کو دکھایا گیا۔ ان پر تشدد کے نشانات دکھائے گئے اور پلاسٹک سے باندھے گئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ناصر کمپلیکس سے ملنے والی لاشوں سے تشدد گرفتاری کے بعد انہیں قتل کرنے کا شبہ ظاہر ہوتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ’’لاشوں کو۳؍ میٹر کی گہرائی میں دفن کیا گیا تھا اور یہ غزہ کی پٹی کے لوگوں میں لاشوں کو دفنانے کے معمول کے طریقے کے خلاف ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بدھ کویورپی یونین نے غزہ کے علاقوں سے قابض فوج کے انخلاء کے بعد دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں کی ایک جامع اور آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیاتھا۔