Inquilab Logo

رفح کے بعد غزہ میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائی، ۴۸؍افراد جاں بحق

Updated: April 23, 2024, 11:37 AM IST | Agency | Gaza

سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب رفح میں ہونیوالے حملے میں ۱۸؍بچوں کی موت پر یونیسف نے کہا کہ فلسطین کی سرزمین پر بچوں کے قتل کو روکا جانا چاہیے۔

Due to the Israeli attacks, the refugees are now being forced to leave the Nusirat Camp. Photo: INN
اسرائیلی حملوں کے سبب اب پناہ گزیں فلسطینی نصیرات کیمپ بھی چھوڑنے پر مجبور ہورہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

غزہ میں  اسرائیل کے بہیمانہ حملے رکنے کا نام نہیں  لے رہے ہیں ۔ پچھلے ۲۴؍گھنٹےکے دوران اسرائیلی فضائی کارروائی میں   مزید۴۸؍ فلسطینی جاں  بحق ہوگئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے نصیرت کیمپ پر پھر بمباری کی، جس کے نتیجے میں مزید۷؍ فلسطینی شہید ہو گئے، اسرائیلی فوج نے تازہ حملوں میں ایک اورنولود سے ماں کی گود چھین لی۔ فلسطین میں جاں  بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد ۳۴؍ ہزار ۹۷؍ سے تجاوز کر گئی، جبکہ اسرائیلی حملوں میں ۷۶؍ ہزار۹۸۰؍ افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ 
اسرائیلی فوج یونٹ پر امریکی پابندی
 دوسری جانب، امریکہ نے اسرائیلی فوجی یونٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پابندی مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باعث عائد ہوگی، تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یا ہونے ممکنہ پابندی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کر دیا۔ یاہو نے کہا ہے کہ فوجی بٹالین کےخلاف پابندی کاتمام طاقت سے مقابلہ کروں گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: ایران کے صدرابراہیم رئیسی پاکستان کے۳؍ روزہ دورہ پر اسلام آباد پہنچ گئے

فلسطین کی سرزمین پر بچوں کے قتل کو روکا جانا چاہیے : یونیسف
 اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ فلسطینی علاقوں میں بچوں کی اموات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے۔ یونیسیف کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ریجنل ڈائریکٹر عدیل خودر کا یہ بیان یونیسیف کے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر جاری کیا گیا ہے۔ خودر نے کہا کہ اسرائیل نے گزشتہ۷۲؍ گھنٹوں کے دوران مغربی کنارے کے شہر تلکریم میں ۳؍ اور غزہ کے جنوب میں رفح شہر میں کم از کم۱۴؍ بچوں کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی علاقوں میں بچے ایک طویل عرصے سے تشدد کے ایک المناک اور شیطانی چکر میں پھنسے ہوئے ہیں ، خودر نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین میں بچوں کی ہلاکتوں کا خاتمہ ہونا چاہیے اور جنگ بندی کی جانی چاہیے۔ 
قطرنے ہمیں ملک چھوڑنے کا نہیں کہا: حماس ترجمان
 قطر سے اپنے ہیڈ کوارٹر کو ترکی یا کسی اور جگہ منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت کی خبروں کے بعد حماس نے کہا ہے کہ قطر نے جماعت کو دوحہ سے باہر منتقل ہونے کی درخواست نہیں کی۔ حماس نے اس حوالے سےمیڈیا میں آنے والی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ حماس کے ترجمان محمد نزال نے اتوار کے روز العربیہ/الحدث کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ قطر نے انہیں ملک چھوڑنے کیلئے نہیں کہا۔ میڈیا میں جو کچھ گردش کر رہا ہے وہ حماس پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔ امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جنرل‘ نے سنیچر کے روز رپورٹ کیا کہ حماس تحریک کی سیاسی قیادت اپنا ہیڈکوارٹر قطر سے باہر منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK