• Sat, 14 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ میں قائم فلسطین ایکشن گروپ نے امریکی ہتھیار ساز کمپنی پر قبضہ کیا

Updated: April 03, 2024, 5:53 PM IST | London

برطانیہ میں قائم فلسطین ایکشن نیٹ ورک کے کارکنوں نے برطانیہ میں ویسٹ یارکشائر میں امریکی ملکیت والی ٹیلیڈین فیکٹری پرقبضہ کیا ہے۔ یہ کمپنی امریکہ کو ہتھیاروں کے پرزے فراہم کرتی ہے جو غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج استعمال کرر ہی ہے۔

Photo: INN

برطانیہ میں قائم فلسطین ایکشن نیٹ ورک کے کارکنوں نے برطانیہ میں ویسٹ یارکشائر میں امریکی ملکیت والی ٹیلیڈین فیکٹری پرقبضہ کیا ہے کیونکہ یہ فیکٹری اسرائیلی فوج کے ہتھیاروں کیلئے کل پرزے تیار کر تی ہے۔

تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ گروپ کا ایک کارکن چھت پر چڑھ کر اسے ہتھوڑے سے نقصان پہنچا رہا ہے اور ہر ضرب کے ساتھ یہ نعرہ لگا رہا ہے’’جبری فاقہ کشی کیلئے، نسل کشی کیلئے، خواتین کی اجتماعی عصمت دری کیلئے ، گرجا گھروں پر بمباری کیلئے ، مساجد پر بمباری کیلئے ۔‘‘
علیحدہ فوٹیج میں ایک اور کارکن کو کھڑکیوں کے شیشے توڑتے اور ٹیلی ڈین ڈیفنس اینڈ اسپیس سائٹ کی چھت کو نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔مظاہرین نے بعد میں فلسطینی پرچم لہرایا اور چھت پر’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔
 گروپ نے ایک بیان میں کہاکہ ’’حفاظتی حصار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، کارکنوں نے چھت پر قبضہ کیلئے فیکٹری کو مقفل کر دیا جس سے سائٹ کو زبردستی بند کر نا پڑا اور کمپنی کو غزہ کی نسل کشی میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کے پرزوں کی کھیپ کو پورا کرنے سے قاصر کیاگیا۔‘‘
فلسطین ایکشن نے کہا کہ اس سائٹ کو ۲۰۰۹ءسے ۲۰۱۴ء تک اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کیلئے کم از کم ۸۶؍ لائسنس دیئے گئے تھے۔ٹیلیڈائن برطانیہ کا اسرائیل کو ہتھیاروں کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔
گروپ نے کہا کہ’’ ۲۰۰۹ءسے ۲۰۲۰ء میں ہتھیاروں اوراسلحہ کے پرزہ جات کی فرہمی کیلئے ۲۰۰؍ بر آمدی لائسنسوں کی ایک بڑی تعدادامریکہ کیلئےتھی جہاں سے حتمی طور پر تیار ہونے والی مصنوعات اسرائیل ہی بر آمد کی گئی ۔‘‘بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلیڈائن یو اے وی، طیاروں کیلئے پرزے تیار کرتا ہے جن میں خاص طور پر لڑاکا طیاروں میں نصب ہونے والے فلٹرز اور ملٹی فنکشنر ریڈار سسٹمز شامل ہیں ۔‘‘
’’ٹیلیڈائن،مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی سرحدوں کے ارد گرد فوجی ایپلی کیشنز اور ریڈار ٹیکنالوجیز کے لئے امیج سینسرز بھی تیار کرتی ہے جبکہ ۱۹۷۳ءتک اسرائیل کو مسلح یو اے وی بھی فراہم کرتی تھی۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ فلسطین ایکشن نے ٹیلی ڈین سائٹ پر حملہ کیا ہو۔ اس نے ۲۰۲۲ء میں پریسٹیگن  ٹیلیڈائن لیب ٹیک ویلز کو ختم کر دیا تھا جس سے فیکٹری کو۳ء۱ ملین امریکی ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK