اسرائیلی فوجی کےذریعہ فلسطینی نوجوان کوانتہائی قریب سے گولی مارنے پرفلسطینیوں نے غم وغصہ کا اظہارکیا تھا،اسے جواز بناکر بم برسائے گئے
EPAPER
Updated: December 05, 2022, 9:24 AM IST | Gaza
اسرائیلی فوجی کےذریعہ فلسطینی نوجوان کوانتہائی قریب سے گولی مارنے پرفلسطینیوں نے غم وغصہ کا اظہارکیا تھا،اسے جواز بناکر بم برسائے گئے
اسرائیل کےجنگی طیاروں نے جنوبی اسرائیل میں راکٹ گرنےکےبعد غزہ کے مختلف مقامات پر حملہ کیاہے اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کشیدگی عروج پرپہنچ گئی ہے،جہاں گزشتہ ہفتے سے اسرائیلی فورسز کےہاتھوں ۱۰؍فلسطینی شہیدہو چکے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، اسرائیلی فوج نے کہا کہ اتوار کو علی الصباح کیے گئے فضائی حملوں میں ہتھیار بنانے والی ایک تنصیب اور حماس سے تعلق رکھنے والی زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا گیا۔اے پی کی خبر کے مطابق، اسرائیلی فوج نے حماس کے حوالے سے کہا،’’رات بھرکی جانے والی اس کارروائی کے ذریعہ ان کی طاقت کو بڑھنے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔‘‘
واضح رہےکہ رواں ہفتے صرف غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینی نوجوانوں کی تعداد۱۰؍ہوگئی۔اسرائیلی فوج نےالزام عائد کیا کہ اس زیر زمین خفیہ ٹنل کے ذریعےحماس کے کارکنان غزہ سے اسرائیلی سرزمین میں داخل ہوتے تھے اور یہودی آبادکاروں سمیت سیکوریٹی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بناتے تھے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے بیان میں مزیدکہاکہ جنگی طیاروں نے یہ کارروائی حماس کی جانب سےاسرائیلی سرزمین پر داغے گئے ایک راکٹ کے جواب میں کی تھی تاہم حماس نے اسرائیلی دعوے کو مسترد کردیا۔
کسی بھی گروپ نے راکٹ حملوںکی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، مبینہ طور پر ایک ماہ میں یہ پہلا حملہ تھا،جس کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ سنیچر کی شام اسرائیل کی باڑکےقریب ایک کھلے علاقے میں گرا جس میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فوجی نے فلسطین کے ۲۳؍سالہ نوجوان عمار مفلح کو انتہائی قریب سے گولی ماردی تھی۔ اس قتل پر فلسطینی نوجوانوں نے غم وغصہ کا اظہارکیا تھا۔ اسی کو بہانہ بناتے ہوئے اسرائیل نے غزہ پر بمباری کی ہے۔ واضح رہے کہ فلسطینی نوجوان کی موت کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے فلسطینی نوجوانوں میں بہت ہی زیادہ غم و غصہ بھر گیا تھا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے مفلح پرفائرنگ کو پھانسی کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور فلسطینی کارکنان اور سوشل میڈیا صارفین عربی میں ’حوارا پھانسی‘کایش ٹیگ استعمال کر رہے ہیں، جس میں اسرائیلی افواج کےجرائم کا جواب دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سال اب تک غزہ پٹی، مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم کےمقبوضہ علاقوں میں کم از کم۲۰۷؍فلسطینی شہید کئے جاچکے ہیں۔