Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل بوکھلا گیا، امریکہ سے جنگ میں شامل ہونےکی اپیل کی

Updated: June 16, 2025, 11:22 AM IST | Agency | Tel Aviv/ Tehran

تل ابیب اور دیگر شہروں میں غزہ جیسے مناظر، ۱۴؍ ہلاک، ۴۰۰؍ کے قریب زخمی، ایران نے حیفاکی آئل ریفائنری کوبھی نشانہ بنایا، جنگ بندی کی کوشش تیزمگر جنگ کے شدت اختیار کرنے کا بھی اندیشہ۔

Iran has targeted several Israeli cities, disabling Israel`s Iron Dome. The image in question is of Tel Aviv. Photo: AP/PTI
اسرائیل کے آئرن ڈوم کو ناکام بناتے ہوئے ایران نے اس کے متعدد شہروں کو نشانہ بنایا۔ زیر نظر تصویرتل ابیب کی ہے۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

اسرائیل اور ایران کے درمیان مسلسل میزائل حملوں کے تبادلے کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہاہے۔ حیرت انگیز طور پر جنگ کی شروعات کرنےوالا تل ابیب تہران کے جوابی حملوں سے بوکھلا گیا ہے اور اس نے امریکہ سے جنگ میں باقاعدہ شامل ہونے کی اپیل کرڈالی ہے ۔جبکہ واشنگٹن ابھی اس کیلئے آمادہ نظر نہیں آرہاہے۔  جنگ شروع ہونے کے ۴۸؍ گھنٹوں کے اندر ہی تل ابیب نے واشنگٹن سے  ایران میں زیر زمین  ٹھکانوں کو نشانہ بنانے میں مدد کی بھی اپیل کی ہے۔ اسرائیل کی اس اپیل کا امریکہ  نے مثبت جواب نہیں دیا بلکہ وہائٹ ہاؤس کے ترجمان  نے کہا ہے کہ ’’اگر ایران چاہے تو ہم پرامن حل پر گفتگو کرسکتے ہیں۔‘‘ واضح  رہے کہ اگر امریکہ شامل ہوا تو یہ جنگ بڑھ جائے گی۔ 
ایران نے اسرائیلی دفاعی نظام کو بے بس کردیا
 سنیچر کی شب ،اتوار کی صبح اور پھر شام ہوتے ہوتے اسرائیل کی جانب سے کئے جانےوالے حملوں  کے جواب میں ایرانی میزائلوں نے اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ’’آئرن ڈوم‘‘ کو  بے بس کرتے ہوئے اسرائیل کے اندر تک عمارتوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی اخبار ’’ٹائمز آف اسرائیل‘‘ نے ایرانی حملوں میں  ۱۳؍ ہلاکتوں  اور ۲۰۰؍ سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم آزادانہ ذرائع کےمطابق اسرائیل  میں ایرانی حملوں میں ۱۴؍ افراد ہلاک اور ۴۰۰؍ کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ یہ صورتحال اس وقت ہے جبکہ اسرائیل کی زیادہ تر آبادی جان بچاکر بنکروں میں چھپی ہوئی ہے۔ 
اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر
ایرانی حملے  کے بعد اسرائیل کے کئی شہروں غزہ جیسے مناظر نظرآئے۔  دارالحکومت تل ابیب کے قریب ایک ایرانی میزائل ایک عمارت سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں ۶؍افراد ہلاک ہوگئے۔ مقامی پولیس کمانڈر ڈینیل ہداد نے بتایا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں میں۱۸۰؍افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ ۷؍ لاپتہ ہیں۔ اسوسی ایٹڈ پریس کے ایک رپورٹر نے تباہ شدہ عمارتیں، دھماکوں سے متاثرہ گاڑیوں اور شیشوں کے ٹکڑوں سے بھری سڑکیں دیکھنے کا اعتراف کیا ہے۔ زندہ بچ جانے والے افراد کو ملبے میں تلاش کیا جارہاہے اوراس کیلئے ڈرون بھی استعمال کئے۔ کچھ اسرائیلی شہری اپنے سامان کے ساتھ علاقہ چھوڑتے نظر آئے۔  
اسرائیل کی حیفا آئل ریفائنری کو نقصان
 اسرائیل نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں سے حیفا میں اس کی آئیل ریفائنریز کو نقصان پہنچا ہے اور تیل کی سپلائی کی پائپ لائن تباہ ہوگئی ہے۔ حیفا آئل ریفانری کو چلانےوالی’بازان پیٹرولیم کمپنی‘ نے کہا ہے کہ متاثرہ مقامات پر کسی کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔ ریفائننگ سہولیات معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں تاہم کچھ خدمات بند کر دی گئی  ہیں۔ یاد رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سنیچر کی رات ہی اطلاع دی تھی کہ ایرانی میزائلوں نے حیفا آئل ریفائنری کو کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا ہے۔ 
تہران میں دھماکے
 اتوار کی صبح تہران اور دیگر علاقوں میں نئے دھماکوں کی اطلاعات ہیں لیکن ہلاکتوں کی تعداد واضح نہیں ہے۔ اتوار کو اقوام متحدہ  میں ایران کے سفیر نے بتایا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں ۷۸؍افراد ہلاک اور۳۲۰؍ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی تسنیم نے طلاع دی  ہے کہ اسرائیلی ڈرون حملے سے ایران کے قدرتی گیس پروسیسنگ پلانٹ میں ایک’’شدید دھماکہ‘‘ ہوا ہے جو ایران کی تیل اور گیس صنعت پر پہلا ممکنہ حملہ ہوسکتا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اس بارے میں کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔ ایرانی حکام کے مطابق تہران میں شاہران آئیل ڈپو پر اسرائیلی حملے سے لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ اسی طرح ایرانی دارالحکومت کے قریب ہی ایک آئیل ریفائنری پر بھی اسرائیلی حملے سے آگ بھڑک اٹھی۔
اسرائیلی فوج کا ایرانی شہریوں کو انتباہ
 اسرائیلی فوج نے اتوار کو  ایرانی شہریوں کو وارننگ دی ہے  کہ وہ ایران میں ممکنہ فوجی اہداف کے قریب  رہنے یا کام کرنے سے گریز کریں۔ ایک اسرائیلی فوجی ترجمان نے ’’ایکس‘‘ پر فارسی میں پوسٹ  کرکے شہریوں کیلئے الرٹ جاری کیا ہے۔ اسرائیل یہ باور کرانے کی کوشش کررہاہے کہ وہ ایرانی عوام کے خلاف نہیں بلکہ اس کے دشمن ایرانی حکمراں ہیں۔ 
جنگ کے شدت اختیار کرنے کا اندیشہ
عالمی  لیڈروں نے ایران اور اسرائیل سے تناؤ کم کرنے کی فوری اپیل کی  ہے لیکن اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران پر انتہائی شدید حملوں کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک کے حملے’’آنے والے دنوں میں ہماری فوج کی طاقت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔‘‘ اسرائیل نے کہا کہ اس کی کارروائی کئی  ہفتے جاری رہ سکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK