Inquilab Logo Happiest Places to Work

صہیونی فوج اب غزہ میں باقی رہ گئی عمارتوں کو مسمار کرنا چاہتی ہے

Updated: August 24, 2025, 10:44 AM IST | Tal Aviv

اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل قبضے کے منصوبے میں سب سے پہلا اقدام عمارتوں کو گرا کر علاقے صاف کرنا ہے۔

The buildings that do not fall in the bombing will be demolished by Israel itself. Photo: INN.
جو عمارتیں بمباری میں نہیں  گریں، انہیں اسرائیل خود گرائے گا۔ تصویر: آئی این این۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ شہر میں باقی بچی عمارتوں کو گرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے منصوبے میں یہ اقدام بھی شامل ہے۔ اسی طرح رفح اور خان یونس کے جنوب میں بڑے پیمانے پر تباہی کی پالیسی اختیار کی گئی ہے۔ 
اخبار ’یدیوت احرونوت‘ نے کہا ہے کہ غزہ سٹی پر اسرائیلی حملہ ’عربات جدعون‘ آپریشن کی نقل کرے گا۔ اس میں غزہ سٹی کے اطراف نئی فوجی سڑکوں کی تعمیر اور ممکنہ طور پر اہم سڑکوں پر عمارتوں کی بڑے پیمانے پر تباہی شامل ہے۔ حال ہی میں رفح اور خان یونس میں ایسا ہی کیا گیا ہے۔ اخبار نے مزید کہا کہ مشرقی خان یونس میں چھاتہ بردار بریگیڈ نے ۲؍ ہزار سے زیادہ۳ ؍ تا۴؍ منزلہ عمارتوں کو گرا دیا جن کا تعلق جنگجوئوں سے تھا یا ان کا استعمال سرنگوں تک رسائی کیلئے کیا جاتا تھا۔ اخبار نے کہا کہ غزہ شہر کی شہری نوعیت، جو خان یونس یا بیت حنون سے کم بلند ہے، ایک منفرد چیلنج پیش کرتی ہے کیونکہ شہر کے مغربی محلوں میں بہت سی بلند عمارتیں یعنی ۱۰؍ تا ۱۵؍ منزلہ عمارتیں اب بھی موجود ہیں۔ 
اخبار ’یدیوت احرونوت‘ نے مزید کہا کہ یہ عمارتیں حماس کے ٹینک شکن یونٹوں، ا سنائپرس اور نگرانی کے مقامات کو پناہ دے سکتی ہیں یا سرنگوں کے ایک وسیع نیٹ ورک کو چھپا سکتی ہیں۔ جنگ کے کئی مہینوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ میں کثیر منزلہ مکانات اور اونچے رہائشی ٹاوروں کو تباہ کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اخبار نے مزید کہا کہ ان ڈھانچوں کی تباہی کیلئے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور بھاری انجینئرنگ آلات کی ضرورت ہوگی جن میں سے کچھ۲۲؍ ماہ کی جنگ کی وجہ سے پرانے ہو چکے ہیں۔ اخبار نے مزید کہا کہ زمینی حملہ، جسے ممکنہ طور پر ستمبر تک ملتوی کر دیا جائے گا، میں تقریباً ۱۰؍ لاکھ اہل غزہ کا جنوب کی طرف انخلا ہوگا۔ یہ ایک پیچیدہ کام ہے اور اقوام متحدہ کے تعاون پر منحصر ہے۔ ’یدیوت احرونوت‘ نے بتایا کہ ہزاروں ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں جن میں سے کچھ ستمبر کے اوائل میں خدمت شروع کر دیں گے۔ جمعہ کو اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے کہا تھا کہ انہوں نے غزہ شہر پر قبضہ کرنے کیلئے فوج کے منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے شہر کو رفح اور بیت حنون جیسی قسمت سے دوچار کرنے کی دھمکی دی ہے۔ 
 یاد رہے کہ ۸؍ اگست کو اسرائیلی حکومت نے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی طرف سے غزہ پٹی پر بتدریج قبضے کیلئے تجویز کردہ ایک منصوبے کو منظوری دی۔ اس نے جنگ ختم کرنے کے ۵؍اصولوں کو اکثریت سے منظور کیا۔ ان اصولوں میں حماس غیر مسلح کرنا، زندہ یا مردہ تمام قیدیوں کو واپس لانا، غزہ سے تمام ہتھیاروں کو ختم کرنا اور شہر پر فوج کا کنٹرول حاصل کرنا شامل ہے۔ اسی طرح حماس اور فلسطینی اتھاریٹی کے بغیر ایک متبادل سویلین انتظامیہ قائم کرنا بھی ان اصولوں میں شامل ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK