• Wed, 05 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

معروف سماجی خدمتگار کے ایم عارف کا انتقال

Updated: November 05, 2025, 10:35 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

مرحوم، ناگپاڑہ کے سابق کارپوریٹر خواجہ غلام جیلانی کے فرزند تھے، ایروناٹیکل انجینئر ہونے کے باوجود ملازمت نہیں کی بلکہ خود کو کاروبار اور سماجی خدمت سے وابستہ رکھا

KM Arif. Photo: INN
کے ایم عارف۔ تصویر:آئی این این
معروف سماجی خدمتگار خواجہ محمد عارف گزشتہ دنوں اس دارِ فانی سے رخصت ہوگئے۔ آگری پاڑہ میں واقع اپنی رہائش گاہ پر ہی اُنہوں نے آخری سانس لی۔ انتقال کے وقت اُن کی عمر ۸۳؍ سال تھی۔عوام و خواص میں وہ ’’کے ایم عارف‘‘ کے نام سے مشہور تھے۔ 
مرحوم کے والد خواجہ غلام جیلانی ۲۰؍ برس تک ناگپاڑہ سے میونسپل کارپوریٹر رہے۔ اس کے باوجود ان کے مالی حالات اچھے نہیں تھے مگر انہوں نے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ کیا۔ کے ایم عارف ایروناٹیکل انجینئر بنے، تاہم ملازمت وغیرہ کی اُلجھن میں پڑے بغیر میونسپل انڈسٹریئل اسٹیٹ، ورلی میں والد کا پرنٹنگ کا کاروبار سنبھالنے لگے جہاں قرآن کریم کی طباعت بھی ہوتی تھی۔
مرحوم کے ایم عارف کو سماجی کاموں سے غیر معمولی دلچسپی تھی مگر وہ نام و نمود سے ہمیشہ دور رہے۔ چند دہائیوں قبل جب بینکوں سے قرض لینا انتہائی دشوار گزار تھا اس وقت چھوٹے موٹے تاجروں کو اپنے کاروبار میں ترقی کیلئے بغیر سود کا قرض دینے کیلئے کے لئے محمد عارف نے بینکنگ ایسوسی ایٹس قائم کیا تھا جہاں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے قرض لے کر ترقی کی۔۱۹۸۶ء میں انہوں نے کینسر کے غریب مریضوں کے علاج میں مدد کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ پرنٹنگ کا کاروبار بند ہونے کے بعد انہوں نے ڈریم فائونڈیشن نام سے اپنی غیرسرکاری تنظیم شروع کی اور اسی جگہ سے کینسر کے مریضوں کے علاج میں مالی مدد کے ساتھ ساتھ اُن کے بچوں کی ۱۰؍ ویں تک کی تعلیم کی فیس کا انتظام کرتے رہے۔ طبیعت کی خرابی کے سبب جب اُن کا دفتر جانا ترک ہوا تو ان کی اہلیہ نے اس این جی او کی ذمہ داری سنبھال لی۔
شہنشاہِ جذبات یوسف خان عرف دلیپ کمار سے مرحوم کے قریبی تعلقات تھے۔بعض موقعوں پر اُنہوں نے دلیپ کمار کی تقریر کا مسودہ بھی تیار کیا۔ معاشیات پرمرحوم کے ایم عارف کی گہری نگاہ تھی۔ کئی اہم پلیٹ فارمس سے اُنہو ںنے معاشی موضوعات پر نہایت عمدہ تقریر بھی کی۔ سماج میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے سابق پولیس کمشنر جولیو ریبیرو کے ذریعہ قائم کی گئی محلہ کمیٹی موومینٹ میں شریک ہوئے۔ امین سایانی کے ساتھ بھی کافی عرصہ تک کام کیا تھا۔
مرحوم کی صلاحیتوں اور جوش کو دیکھتے ہوئے تمل ناڈو کے سماجی کارکن بی ایس عبدالرحمان نے اپنی معروف تعلیمی اور سماجی تنظیم یونائٹیڈ اکنامک فورم ممبئی کا صدر منتخب کیا تھا۔ طبیعت کی خرابی کے سبب انہوں نے کافی عرصہ سے گوشہ نشینی اختیار کرلی تھی۔ ۳۰؍ اکتوبر کو بعد نمازِ ظہر کیرل واڑی قبرستان چرنی روڈ میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔
یاد رہے کہ ۴؍ اگست ۲۰۲۴ء کو انقلاب کے مقبول کالم ’’گوشۂ بزرگاں‘‘ میں کے ایم عارف کی بابت بہت تفصیل سے لکھا گیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK