• Wed, 05 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

الیکشن کمیشن سے پہلے این سی پی لیڈر نے الیکشن کی ممکنہ تاریخ بتائی

Updated: November 05, 2025, 10:45 AM IST | Agency | Mumbai

دلیپ ولسے پاٹل کا ویڈیو وائرل،سوشل میڈیا اور سیاسی گلیاروں میں سوال قائم کیاجارہا ہے کہ انہیں شیڈول کیسے پتہ؟

NCP (Ajit Pawar) leader Dilip Walse Patil. Photo: INN
این سی پی (اجیت پوار) کے لیڈر دلیپ ولسے پاٹل۔ تصویر: آئی این این
نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) اجیت پوار کے سینئر لیڈر دلیپ ولسے پاٹل نے مہاراشٹر میں میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل کے انتخابات کی ممکنہ تاریخوں کا اعلان کر کے ریاست کی سیاست کھلبلی مچا دی ہے۔ ہنگامہ اس لئے برپا ہوا ہے کیونکہ ولسے پاٹل نے ریاستی الیکشن کمیشن کے انتخابی شیڈول کے باقاعدہ اعلان سے قبل ہی یہ تاریخیں بتادی تھیں۔ 
ولسے  پاٹل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ریاست میں ضلع پریشد کے انتخابات۱۵؍ دسمبر کو ہونے کا امکان ہے، جبکہ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات۱۵؍ جنوری کو ہو سکتے ہیں۔ اس پر سوشل میڈیا پر سرگرم سیاسی افراد نے سوال قائم کیا کہ دلیپ ولسے پاٹل کو الیکشن کمیشن سے یہ معلومات کیسے حاصل ہوئی اور انہوں نے الیکشن کمیشن سے پہلے تاریخ کیوں بتائی ؟ وائرل ویڈیو میں  ولسے پاٹل نے یہ بھی کہا کہ  سپریم کورٹ نے طویل عرصے سے زیر التوا میونسپل کارپوریشن انتخابات کے انعقاد کی آخری تاریخ۳؍ جنوری۲۰۲۶ء مقرر کی ہے۔ولسے پاٹل کہتے ہیں کہ میری معلومات کے مطابق ضلع پریشد کے انتخابات۱۵؍ دسمبر ۲۰۲۵ء کو اور بلدیاتی انتخابات۱۵؍ جنوری ۲۰۲۶ء کو ہونے کا امکان ہے۔ بلدیاتی اور شہری انتخابات کا پورا عمل۳۱؍ جنوری سے پہلے مکمل کر لیا جائے گا۔ مہاراشٹر میں مجموعی طور پر۲۹؍ میونسپل کارپوریشنز (جیسے بی ایم سی، پونے میونسپل کارپوریشن)،۲۵۷؍ میونسپلٹی،۲۶؍ ضلع کونسلیں اور۲۸۹؍ پنچایت کمیٹیاں ہیں، جو کہ انتخابات نہ ہونے سے متاثر ہیں۔ یہ انتخابات بنیادی طور پر او بی سی تحفظات اور ووٹر لسٹوں سے متعلق تنازعات کی وجہ سے۲۰۲۱ء سے تاخیر کا شکار ہیں۔
خیال رہے کہ۱۶؍ ستمبر کو سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن کو۳۱؍ جنوری ۲۰۲۶ء تک سبھی انتخابات مکمل کرانے کا حکم دیا ہے، جس میں مزید کوئی توسیع نہیں ہوگی۔  یہ لوکل باڈی الیکشن مہاراشٹر کی سیاست میں سرگرم بڑی سیاسی جماعتوں کے لئے ایک لٹمس ٹیسٹ ہوں گے، خاص طور پر۲۰۲۴ء کے اسمبلی انتخابات کے بعد جس میں بی جے پی کی قیادت والے مہایوتی اتحاد نے اکثریت حاصل کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK