کنیست کے قومی سلامتی کمیٹی کے سربراہ زویکا فوگل کا اشتعال انگیز بیان۔ شمالی غزہ میں یہودی آبادکاری تک غزہ جنگ جاری رکھنے کا مطالبہ۔ یہ بھی کہا فلسطینی ’’رضاکارانہ طور پر‘‘ غزہ خالی کرکے چلے جائیں۔ غزہ کی ناکہ بندی کےسبب فلسطینی فاقہ کشی پر مجبور۔
EPAPER
Updated: March 25, 2024, 3:26 PM IST | Jerusalem
کنیست کے قومی سلامتی کمیٹی کے سربراہ زویکا فوگل کا اشتعال انگیز بیان۔ شمالی غزہ میں یہودی آبادکاری تک غزہ جنگ جاری رکھنے کا مطالبہ۔ یہ بھی کہا فلسطینی ’’رضاکارانہ طور پر‘‘ غزہ خالی کرکے چلے جائیں۔ غزہ کی ناکہ بندی کےسبب فلسطینی فاقہ کشی پر مجبور۔
کنیست کی قومی سلامتی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ شمالی غزہ میں یہودیوں کے آباد ہونے تک جاری رہے گی۔ زویکا فوگل نے اتوار کو اسرائیلی پبلک براڈکاسٹر کو بتایا کہ ’’اسرائیل کو اس وقت جنگ کو ختم کرنا چاہئے جب تک یہودی پوری شمالی غزہ پٹی میں آباد نہ ہو جائیں۔ ‘‘ اس دوران فوگل نے غزہ سے فلسطینیوں کی ’’رضاکارانہ نقل مکانی‘‘ کی حوصلہ افزائی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو بھی رضاکارانہ طور پر ہجرت کرنا چاہتا ہے، اسے میری طرف سے منظوری ملے گی۔ بین الاقوامی غم و غصے کے درمیان، کئی اسرائیلی حکام نے غزہ سے فلسطینیوں کی ’’رضاکارانہ ہجرت‘‘ کی حوصلہ افزائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ حملوں کا شکار ہیں۔ بڑے پیمانے پر تباہی اور اشیائے ضروریہ کی قلت کے باعث اب تک ۳۲؍ ہزار ۲۰۰؍ سے زائد فلسطینی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک اور۷۴؍ ہزار ۵۰۰؍ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
Today. Displacement of Palestinians from northern to southern Gaza after Israeli threats.
— Mohamed el saife (@Mohamedelsaife2) November 10, 2023
Israel ordered the evacuation of its residents from the northern Gaza Strip, causing a “mass exodus” towards the besieged south of the Strip. pic.twitter.com/5zLxly6fZ4
اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے، جس کی وجہ سے اس کی آبادی بالخصوص شمالی غزہ کے باشندوں کو فاقہ کشی کے دہانے پر کھڑا کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جنگ نے غزہ کی ۸۵؍ فیصد آبادی کو خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان اندرونی نقل مکانی پر مجبور کردیا ہے جبکہ خطے کا ۶۰؍ فیصد بنیادی ڈھانچہ مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی نوجوان غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہیں: پیو ریسرچ
عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگایا ہے۔ جنوری میں عدالت نے ایک عبوری حکم میں تل ابیب کو نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے اور غزہ میں شہریوں کو انسانی امداد فراہم کرنے کی ضمانت دینے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔