Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ کی ۴؍ فیصد آبادی مرچکی ہے: اسرائیلی اخبار ہاریٹز کی رپورٹ

Updated: June 28, 2025, 8:56 PM IST | Gaza

اسرائیلی اخبار پاریٹز کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ کی ۴؍ فیصد آبادی مرچکی ہے اور مجموعی تعداد ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ اس کے برعکس غزہ کے حکام نے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے ۵۶؍ ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ تاہم، یہ جنگ کے سبب فوت ہونے والوں کی تعداد ہے۔

Palestinians searching for remains after Israeli attacks. Photo: PTI
اسرائیلی حملوں کے بعد فلسطینی باقیات تلاش کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسرائیلی روزنامہ ہاریٹز نے رپورٹ کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ میں تقریباً ایک لاکھ فلسطینی فوت ہوچکے ہیں، جو اس علاقے کی آبادی کا تقریباً ۴؍ فیصد ہیں۔ فوت ہونے والوں کی تعداد غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے دی گئی ہلاکتوں کی تعداد سے زیادہ ہے، جو اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۵۶؍ ہزار ۳۰۰؍ سے زیادہ ہے۔ ہاریٹز نے کہا کہ اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی زیادہ اموات کے علاوہ، بہت سے لوگ جنگ کے بالواسطہ اثرات جیسے کہ بھوک، سردی اور غزہ میں صحت کے نظام کی تباہی کے دوران بیماریوں سے بھی ہلاک ہوئے۔ روزنامہ نے کہا کہ جب کہ اسرائیلی ترجمان، صحافی اور اثر و رسوخ غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے اعلان کردہ ہلاکتوں کی تعداد کو مبالغہ آمیز قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں، زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ نہ صرف یہ فہرست، تمام تر ہولناکیوں کے ساتھ، قابل اعتماد ہے بلکہ یہ حقیقت کے حوالے سے بہت قدامت پسند بھی ہو سکتی ہے۔
اس نے غزہ میں ہونے والی اموات کے بارے میں پرتشدد تنازعات میں اموات کے عالمی معیار کے ماہر، لندن یونیورسٹی کے ہولوے کالج کے ماہر معاشیات پروفیسر مائیکل سپاگٹ کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کا حوالہ دیا۔ اس تحقیق میں فلسطینی انکلیو کے ۲؍ ہزار گھرانوں کا سروے کیا گیا جس میں تقریباً ۱۰؍ ہزار افراد شامل تھے۔ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ جنوری ۲۰۲۵ء تک، غزہ میں جنگ کے دوران تقریباً ۷۵؍ ہزار ۲۰۰؍ افراد پرتشدد موت کے منہ میں چلے گئے، جن کی اکثریت اسرائیلی گولہ باری کی وجہ سے ہوئی۔
سروے کے اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ۵۶؍ فیصد ۱۸؍ سال تک کی عمر کے بچے یا پھر خواتین ہیں۔ سپاگٹ نے کہا کہ سروے کے اعداد و شمار نے غزہ کی جنگ کو ۲۱؍ ویں صدی کے خونریز ترین تنازعات میں سے ایک قرار دیا ہے۔اگرچہ شام، یوکرین اور سوڈان میں جنگ کے متاثرین کی مجموعی تعداد ہر معاملے میں زیادہ ہے، غزہ بظاہر مارے جانے والے جنگجوؤں اور غیر جنگجوؤں کے تناسب کے لحاظ سے پہلے نمبر پر ہے۔ اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ غزہ میں پرتشدد موت کے ذریعے ہلاک ہونے والی خواتین اور بچوں کا تناسب تقریباً ہر دوسرے حالیہ تنازع کے تناسب سے دوگنا ہے، بشمول کوسوو(۲۰؍ فیصد)، شمالی ایتھوپیا (۹؍ فیصد)، شام (۲۰؍  فیصد) اور سوڈان (۲۳؍ فیصد)۔ اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے بین الاقوامی مطالبات کے باوجود اکتوبر ۲۰۲۳ء سے غزہ کے خلاف وحشیانہ کارروائی کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK