Inquilab Logo

قربانی کا مسئلہ، اذان کیخلاف شرانگیزی اور دیگر مسائل حل کئے جانے کا مطالبہ

Updated: July 01, 2020, 8:37 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

عیدالاضحی میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی، مانخوردمسجد میں پرانے مدرسہ ومسجد میں اذان دینے پر کرشمہ بھونسلے نامی خاتون کی شرانگیزی، حضور کی ذات پاک اور خانوادۂ رسالتمآب پر بنائی گئی فلم، خواجہ اجمیری کی شان میں پونے کی رہنےوالی اپاسنا آریہ کی خباثت اور بڑے جانور کے ذبیحے کے سلسلے میں ایک وفد نے پہلے پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ اس کے بعدوزیرداخلہ انیل دیشمکھ سے ملاقات کی اور ان کو میمورنڈم دیا

Raza Academy - Pic : INN
مولانا سید معین الدین اشرف ،سعید نوری اور رکن اسمبلی امین پٹیل ، وزیرداخلہ انیل دیشمکھ کو میمورنڈم دیتے ہوئے۔

عیدالاضحی میں سنت ابراہیمی کی ادائیگی، مانخوردمسجد میں پرانے مدرسہ ومسجد میں اذان دینے پر کرشمہ بھونسلے نامی خاتون کی شرانگیزی، حضور کی ذات پاک اور خانوادۂ رسالتمآب پر بنائی گئی فلم، خواجہ اجمیری کی شان میں پونے کی رہنےوالی اپاسنا آریہ کی خباثت اور بڑے جانور کے ذبیحے کے سلسلے میں ایک وفد نے پہلے پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ اس کے بعدوزیرداخلہ انیل دیشمکھ سے ملاقات کی اور ان کو میمورنڈم دیا۔وفد میں مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں، سعید نوری  اور رکن اسمبلی امین پٹیل شامل تھے۔
 مذکورہ  تمام مسائل کے تعلق سے وزیر داخلہ نے مثبت یقین دہانی کروائی ۔قربانی کے تعلق سے یہ کہا گیا کہ شہر اور مضافات کے الگ الگ علاقوں میں بکرامنڈی کے نظم کی کوشش ہوگی اور بڑے جانور کے ذبیحے کے لئے والنٹئرز کے گروپ کی شکل میں قربانی کا عمل پورا کیا جائے گا تاکہ دیونار مذبح میں بھیڑبھاڑ نہ ہواور حصہ لینے والوں تک قربانی کا گوشت پہنچ جائے۔امین پٹیل کے مطابق اس سلسلے میں ابھی وزیر اعلیٰ کےہمراہ بھی ذمہ داران اور قریش برادری کے نمائندوں کی میٹنگ ہوگی۔
 حضور اکرم پر بنائی گئی فلم بھی ریلیز نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔اسی طرح اپاسنا آریہ کے خلاف ایکشن لینے اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تاکہ آئندہ وہ خباثت نہ کرسکے اور نہ ہی ۲؍فرقوں میں دراڑ پڑے۔ 
 حالات کی مناسبت سے وزیرداخلہ نے اس میٹنگ میں پولیس کمشنر کو بھی بلایا تھا اور یہ تمام باتیں دوبارہ انہوں نے سنیں۔اس کے علاوہ مانخورد مسجد میں اذان کے سلسلے میں شرانگیزی کرنے والی خاتون کے معاملے میں ایڈیشنل پولیس کمشنر اور مقامی ڈی سی پی کو بھی بلایا گیا تھا۔خاتون کے ساتھ مسجد والوں کو نوٹس دینے کا پولیس نےیہ جواز پیش کیاکہ تکرار ہوئی تھی اس لئے دونوں کو نوٹس دیا گیا۔اس کے علاوہ خواجہ اجمیری کی شان میں گستاخی کرنے والے اینکر امیش دیوگن کے خلاف بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا جس پر وزیرداخلہ نے یقین دہانی کروائی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK