جنگ میں بے گھر ہونےوالے ایرانی شہری گھر لوٹے، ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے نعروں کے ساتھ ملک بھر میں شہیدوں کی تدفین
EPAPER
Updated: June 28, 2025, 12:49 AM IST | Tehran
جنگ میں بے گھر ہونےوالے ایرانی شہری گھر لوٹے، ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے نعروں کے ساتھ ملک بھر میں شہیدوں کی تدفین
۱۲؍ روزہ ہلاکت خیز جنگ کے بعد ایران کے دارالحکومت تہران میں معمولاتِ زندگی بتدریج بحال ہونے لگے ہیں۔ شہر کی طرف جانے والی شاہراہوں پر دوبارہ گاڑیوں کا رَش دکھائی دے رہا ہے — جن میں سوٹ کیس اُٹھائے خاندان، تھکی ہوئی آنکھیں اور دل میں امید لئے افراد شامل ہیں کہ شاید اب ان کا گھر محفوظ ہو چکا ہو۔اس جنگ کے سبب ہزاروںافراد بے گھرہو گئے تھے، جن میں بڑی تعداد تہران کے لوگوں کی تھی ۔ اب جنگ بندی کے اعلان کے بعد یہ شہری آہستہ آہستہ واپس آرہے ہیں۔ ۳۳؍ سالہ گرافک ڈیزائنر نیکا جو شمال مغربی شہر زنجان میں پناہ لئے ہوئے تھیں، نے کہا کہ اتنے دنوں بعد گھر واپس آنا، چاہے آپ کہیں اور جسمانی طور پر محفوظ ہی کیوں نہ ہوں، جنت جیسا لگتا ہے لیکن پتہ نہیں جنگ بندی کب تک برقرار رہے۔‘‘ بیشتر افراد اب بھی بے یقینی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ کئی خاندانوں نے اپنے گھروں کی طرف واپسی شروع کر دی ہے، لیکن ان کے چہروں پر خوف اور آنکھوں میں سوالات صاف نظر آ رہے ہیں۔
دریں اثناء جمعہ کو پورے ایران میں صیہونی جارحیت میں شہید ہونے والے شہداء کا جلوس جنازہ نکالے گئے جس میں ایرانی عوام کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ ایرانی حکومت اور حکام کی جانب سے کچھ دنوں قبل ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ جمعہ کو شہداء کا جلوس جنازہ نکالا جائے گا اور ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ اسی اعلان کے مطابق جمعہ کو پورے ایران میں جہاں جہاں اسرائیلی حملوں میں لوگ شہید ہوئے ہیں ان کے جلوس جنازہ نکالے گئے۔ تہران میں خاص طور پر بہت بڑا اجتماع تھا جو شہر کے وسط میں پہنچ کر انسانی سمندر میں تبدیل ہو گیا ہے۔ ایران کی معروف خبر رساں ایجنسی ’مہر‘ کی رپورٹ کے مطابق، شہداء کی میتیں قومی پرچم میں لپیٹ کر لائی گئیں، جہاں عوام کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ مختلف مقامات پر جنازوں کے ساتھ جلوس نکالے گئے اور عوام نے’’لبیک یا حسین‘‘ ، ’’اسرائیل مردہ باد ‘ ‘اور ’’شہید زندہ ہے‘‘ جیسے فلک شگاف نعرے بلند کئے۔
علماء، مقامی حکام اور مزاحمتی تنظیموں کے نمائندوں نے مختلف جنازوں میں شرکت کی اور شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی مظالم کے خلاف پوری ایرانی قوم متحد ہے۔شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔شہداء کی تدفین ان کے آبائی علاقوں میں کی گئی جہاں فضا سوگوار رہی لیکن عزم و حوصلے سے لبریز تھی۔جمعہ کی صبح شہید مصطفی سالاری، جو صیہونی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہوئے، کے جسد خاکی کو ان کے آبائی شہر ماسال میں پر وقار انداز میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔شہید کی میت کو سپاہ پاسداران انقلاب کے دفتر کے سامنے سے عوام کے جم غفیر کی موجودگی میں جلوس کی صورت میں لایا گیا۔ علاقے کے بزرگ، جوان، علماء، فوجی افسران، مقامی حکام اور عوام کی بڑی تعداد نے شہید کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے دو ایرانی افسران، جنرل میثم رضوان پور اور کرنل حامد صفاریان کی میتوں کا جمعہ کے روز خمینی شہر میں پُر وقار اور باشکوہ انداز میں جلوس جنازہ نکالا گیا۔ اسی طرح کے جلوس جنازہ ایران کے دیگر شہروں میں بھی نکالے گئے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں ۶۰۰؍ سے زائد ایرانی فوجی قائدین ، سائنسدانوں ، فوجیوں اور عام شہریوںکی موت ہوئی ہے۔