وزیرخارجہ ایس جے شنکر کے ’اعتراف‘ پر کانگریس کا شدید رد عمل،کہا: یہ بڑی سفارتی ناکامی ہے، وزیراعظم مودی سے بھی جواب طلب کیا
EPAPER
Updated: May 19, 2025, 10:40 PM IST | New Delhi
وزیرخارجہ ایس جے شنکر کے ’اعتراف‘ پر کانگریس کا شدید رد عمل،کہا: یہ بڑی سفارتی ناکامی ہے، وزیراعظم مودی سے بھی جواب طلب کیا
کانگریس نے’آپریشن سیندور‘ سے متعلق وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان کو’سفارتی ناکامی‘ قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے۔ کانگریس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ایسا کرکے بی جے پی حکومت نے دوسری بار دہشت گرد حافظ سعید کو بچایا ہے، اسلئے وزیر اعظم مودی کو اس پر جواب دینا چاہئے۔کانگریس کی جانب سے جاری کئے گئے ایک دوسرے بیان میں کہا گیا کہ اگر پاکستان کو ’آپریشن سیندور‘کی جانکاری پہلے ہی سے دے دی گئی تھی تو یہ جرم ہے اور ملک کو سچائی جاننے کا حق ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگیں صرف سرحدوں پر نہیں لڑی جاتیں بلکہ سیاسی حکمت عملی سے بھی لڑی جاتی ہیں۔ جہاں فوج سرحد پر اپنی ڈیوٹی بڑی بہادری سے کرتی ہے، وہیں دارالحکومت میں بیٹھے جنگی حکمت عملی بنانے والے بھی بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان تمام لوگوں کا کردار اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکمت عملی یا تو فوج کی طاقت کو بڑھا سکتی ہے یا پھر نقصان پہنچا سکتی ہے۔
پون کھیڑا نے کہاکہ ’’ وزیر خارجہ جے شنکر نے خود میڈیا کو بتایا ہے کہ پاکستان کو حملے کی پہلے ہی سے اطلاع دے دی گئی تھی۔ اب اس اطلاع کا کیا مطلب ہے؟ کیا وزیر خارجہ اس بات پر بھروسہ کرتے ہیں کہ دہشت گرد پاکستان کے کہنے پر خاموش بیٹھیں گے؟ سوال یہ ہے کہ پاکستان کو اس حملے کی اطلاع پہلے ہی کیوں دی گئی؟‘‘انہوں نے کہا کہ "پہلگام حملے کا انصاف نہیں ملے گا کیونکہ ملک کی قیادت چین اور امریکہ سے خوفزدہ ہے، اس جنگ میں چین اور امریکہ کے کردار کو سب جانتے ہیں، امریکہ خود اس جنگ کو روکنے میں اپنے کردار پر فخر کر رہا ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر خاموش ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے اسے حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دراصل یہ سفارت کاری نہیں بلکہ اسے مخبری کہا جاتا ہے، وزیر خارجہ کی بات سب نے سنی، پھر بھی اس پر پردہ ڈالا جا رہا ہے، کیا مخبری کی وجہ سے مسعود اظہر اور حافظ سعید زندہ بچ گئے؟انہوں نے کہا کہ ملک کو یہ جاننے کا حق ہے کہ پاکستان کو حملے کی اطلاع دے کر مسعود اظہر کو دوبارہ کیوں بچایا گیا؟ اس سے قبل مسعود اظہر کو قندھار ہائی جیکنگ کے دوران رہا کیا گیا تھا۔ وزیر خارجہ کا یہ بیان حساس ہے، کیونکہ اس بیان سے لگتا ہے کہ دہشت گرد اپنے ٹھکانوں سے بھاگ گئے ہوں گے۔ نریندر مودی اور ایس جے شنکر کو جواب دینا پڑے گا کہ ایسا کیوں کیا گیا؟کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’عوام یہ جاننا چاہتے ہیں کہ فوجی کارروائی کے دوران ملک کے کتنے طیارے گرے اور ملک کو کیا نقصان پہنچا؟ اس کارروائی میں کتنے دہشت گرد فرار ہوئے؟ ہمارے فوجیوں نے پاکستان کو گھٹنے پر لا دیا تھا، لیکن اچانک ٹرمپ نے آکر جنگ بندی کا حکم دیا۔ یہ ملک کے ساتھ غداری ہے جو قابل قبول نہیں ہے۔
پاکستان کو’آپریشن سیندور‘کی جانکاری پہلے ہی سے دیئے جانے پرلوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی سوال اٹھایا ہے اور اسے بار بار دہرا رہے ہیں۔ پیر کو انھوں نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی خاموشی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے سوال کو ایک بار پھر دہرانا چاہوں گا کہ ہم نے کتنے ہندوستانی طیارے گنوائے، کیونکہ پاکستان کو پتہ تھا؟ یہ کوئی غلطی نہیں تھی بلکہ یہ ایک جرم تھا،اسلئے ملک کو حقیقت جاننے کا حق ہے۔اس پوسٹ کے ساتھ راہل گاندھی نے وہ ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر آپریشن سیندور کی جانکاری آپریشن سے قبل پاکستان کو دیئے جانے کی بات کا اعتراف کرتے ہیں۔ ویڈیو میں وہ کہتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں کہ آپریشن کی شروعات میں پاکستان کو مطلع کردیا گیا تھا کہ ہندوستان صرف دہشت گردوں کے ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے، نہ کہ پاکستانی فوج کو۔
خیال رہے کہ راہل گاندھی نے اس سے قبل بھی اس حوالے سے حکومت سے سوال کیا تھا کہ کیا یہ درست ہے کہ ٹرمپ نے کاروبار کی دھمکی دے کر جنگ رکوا دی تھی؟ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہے تو یہ بہت سنگین بات ہے۔سیندور کا سودا ہوتا رہا اور وزیراعظم خاموش رہے۔