Inquilab Logo

اس سال روسی فوج کو یوکرین سے نکالنا مشکل

Updated: January 22, 2023, 11:19 AM IST | Washington

واشنگٹن کا اعتراف،امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارک ملی کے مطابق اس سال روسی فوج کو یوکرین سے نکالنا مشکل ہے اور جنگ صرف مذاکرات کی میز پر ختم ہوگی، فوجی نقطہ نظر سے یہ ایک بہت مشکل لڑائی ہے۔ قبل ازیں ماسکونے کہا تھا کہ ا گریوکرین جنگ میں اس کی شکست ہوئی تو ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے

A view of Dnipro, the capital city of Ukraine. (AP/PTI)
یوکرین کے مرکزی شہر دنیپرو کا ایک منظر ۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ اس برس روسی فوج کو یوکرین سے نکالنا  ’انتہائی مشکل ‘ہے اور یہ بہت مشکل لڑائی ہے۔  اسی دوران روس  نے یو کرین جنگ میں شکست ہونے پر ایٹمی جنگ کی دھمکی دی ہے۔ 
 میڈیا رپورٹش کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ جنرل مارک ملی نے جرمن رامسٹین  ایئربیس پر ایک اجلاس کے بعد کہا ،’’ اس سال روسی فوج کو یوکرین سے نکالنا  مشکل ہے۔‘‘جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ جنگ صرف مذاکرات کی میز پر  ختم  ہوگی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ فوجی نقطہ نظر سے یہ ایک بہت مشکل لڑائی ہے۔
 دوسری  جانب یورپ کے بعد امریکہ نے بھی یوکرین کو مزید بھاری اسلحہ دینے کا اعلان کر دیا ہے، امریکی محکمہ دفاع کے مطابق یوکرین کو مزید ڈھائی ارب ڈالر کی  فوجی امداد دی جائے گی۔ امریکی امداد میں سیکڑوں بکتر بند گاڑیاں، راکٹ،  بارود اور دفاعی سسٹم شامل ہوں گے۔ جو بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین سے کہا  کہ نئے اسلحہ کی فراہمی تک وہ روس پر جوابی حملے نہ کرے۔
 قبل زیں روس نے  دھمکی دی تھی کہ یوکرین جنگ میں اگر اس نے شکست کھائی تو ایٹمی جنگ ہو سکتی ہے۔روسی سیکوریٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدودیف کا کہنا ہے کہ ایٹمی طاقتوں  نے کبھی برے تنازعات نہیں ہارے ہیں۔ مغربی اتحادیوں کو یوکرین جنگ کے نتائج پر غور کرنا چاہئے۔  
  گزشتہ دنوں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اپنے خطاب میں روسی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے کہا  تھاکہ روس کی دہشت کو صرف میدان جنگ میں  روکا جا سکتا ہے اور ہم اس کا مقابلہ اپنی سرزمین، سمندر اور فضاؤں میں کریں گے۔
 قبل ا زیں روس نے یوکرین پر میزائل حملے کئے تھے اور اس  میں آبادی کو نشانہ بنایا  تھا۔  گزشتہ  ہفتے  سنیچر  اور اتوار کی درمیانی شب پہلے مغربی ملک برطانیہ کی جانب سے یوکرین کو جنگی ٹینک فراہم کرنے کے فیصلے پر روس نے ردعمل کے طور پر یہ حملے کئے تھے۔ اس وقت  روس نے مغربی ممالک کو خبردار کیا تھا کہ یوکرین کو ٹینک فراہم کرنے کی صورت میں جنگ مزید شدت اختیار کر جائے گی۔
  قبل ازیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے مشیر میخائیلو پودولیاک نے روس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے نکالنے کا مطالبہ کیا  تھا۔ گزشتہ ایک ہفتے سے دارالحکومت کیف میں بھی   وقفے وقفے  دھماکے ہوتے رہتے تھےاور ان کی آوازیں دور تک سنائی دیتی ہیں جبکہ شہری انتظامیہ کا کہنا  تھا کہ روسی حملوں میں بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بنایا گیا   ہے۔ خارکیف  کے  اہم بنیادی ڈھانچوں اور صنعتی مقامات پر میزائل حملے  کئے گئے۔ یہاں یہ بات ذہن نشین رہےکہ  روس کے کریمیا پل پر دہشت گردانہ حملے کے دو دن بعد  گزشتہ سال۱۰؍ اکتوبر ماسکو نے کو یوکرین کے بنیادی ڈھانچے پر حملے شروع کر دیئے جس کے ساتھ پورے یوکرین میں بجلی، دفاعی صنعت، فوجی کمانڈ اور مواصلاتی  نظام کو نشانہ بنایاگیا۔
 یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمہال نے گزشتہ سال ۱۵؍ نومبر کو ہونے والے حملوں کے بعد کہا تھا کہ ملک کے تقریباً نصف پاور گرڈ کو سروس سے محروم کر دیا گیا ہے۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دسمبر۲۰۲۲ء میں کہا تھا کہ یوکرین کے پاور گرڈ کو مکمل طور پر بحال کرنا اب ناممکن ہے  ،  ایسے میں ملک کا ایک بڑا حصہ بجلی سے محروم ہے۔ اندھیرے میں ڈوباہو اہے۔ 
  دریں اثناء یوکرین کے مشرق میں جمعہ کی دیررات فضائی حملے  سے متعلق کئی علاقوں میں وارننگ جاری کی گئی ہے۔یہ معلومات ڈیجیٹل تبدیلی کی وزارت کے فضائی حملے کے اعداد و شمار کے مطابق دی گئی ہے۔وزارت کے آن لائن نقشے میں دکھایا گیا ہے کہ یوکرین کے پولٹاوا، خارکیف ، دنیپر واور یوکرین کے زیر کنٹرول  دیگر علاقوں میں  فضائی حملوں کا انتباہ دیا گیا ہے۔
  دریں اثناء یوکرین میں لڑاکے کے طور پر روس میں لڑنے کے لئے  اپنا عہدہ  چھوڑنے والا امریکی بحریہ  جوان روس کی فوجی کارروائی میں جان گنوا  بیٹھا۔ٹائم نے بحریہ کے  ایک  افسر کا حوالہ  دیتے ہوئے  رپورٹ میں اطلاع دی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے  بحریہ کے اسپیشل وار فیئر آپریٹر ڈینیل سوئفٹ کی موت روسی  فوج  کے حملہ کے دوران لگنے والی چوٹ کی وجہ سے ہوئی۔رپورٹ میں سرکاری سروس ریکارڈ کے بارے میں بتاتے  ہوئے کہا گیا  کہ سوئفٹ کو۱۱؍ مارچ ۲۰۱۹ء سے فرار ہے۔ سوئفٹ یوکرین کی فوج کے ساتھ روس  سے لڑنے کے لئے چلا گیا تھا۔امریکہ کے محکمہ خارجہ نے سوئفٹ کی پہچان کی تصدیق نہیں کی،لیکن تصدیق کی کہ حال ہی میں یوکرین میں لڑتے ہوئے ایک امریکی شہری کی موت ہو گئی۔

ukraine Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK