Inquilab Logo

زبوں حال قید یوں کی مدد کر نا ہمارا اخلاقیفر یضہ:پولیس کمشنرقیصر خالد

Updated: March 20, 2023, 10:53 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

گلو بل کیئر فاؤنڈیشن کے پروگرام میںشرکت کی ۔ فاؤنڈیشن کے منیجنگ ٹرسٹی نے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی

Railway Police Commissioner Qaisar Khalid speaking in the program held at Islam Gymkhana.
اسلام جمخانہ میں منعقدہ پروگرام میںریلوے پولیس کمشنر قیصرخالدخطاب کرتے ہوئے۔

’’معمولی جرم میں سزا پانے والے غر یب قید یوں کی مدد کر نا یا جیل کی سزا مکمل ہو نے کے باوجود جن ملزموں کے پاس جر مانہ ادا کر نے یا ضمانت کیلئے پیسے نہیں ہوتے ہیں ، ان کی مدد کر نا ہمارا فر ض عین ہے۔ ‘‘  یہ اظہارِ خیال ریلوے پولیس کمشنر قیصر خالد نے اسلام جمخانہ میں منعقدہ پروگرام میں کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب  میں بتایا کہ ممبئی ، تھانے اور رائے گڑھ اضلاع میں انتہائی معمولی جرم کی پاداش میں سزا کاٹنے والے سیکڑوں قیدی محض اس لئے جیل میں بند ہیں کہ ان کے پاس ضمانت ادا کرنے کیلئے پیسے نہیں  ہیں۔
    بغیر مقد مہ جیلوں میں بند قید یوں کی رہائی کیلئے جد وجہد کر نے والے ادارے ’گلو بل کیئر فاؤنڈیشن‘ کے زیر اہتمام منعقدہ  پروگرام میں ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی، مولانا اعجاز کشمیری، سہیل کھنڈوانی ،مفتی اشفاق ، ایڈوکیٹ مبین سولکر،  پرویز لکڑا والا، فاروق سید ، سلیم الوارے  اور شہر کےدیگر سر کردہ افراد نے شر کت کی۔ اس پرو گرام   میں ایجنٹ کے ذریعہ فریب دہی کا شکار ہو کر ممبئی ایئرپورٹ پر گرفتار ہو نے والے ۴؍ نوجوانوں نے بھی شر کت کی۔ گلو بل کیئر فاؤنڈیشن نے ان چاروں نوجوانوں کی رہائی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ دھو کہ  بازی کا شکار ہو نے والے محمد تنویر انصاری (۲۳) بتایا کہ ایجنٹ نے دبئی میں نوکری دلانے کے بہانے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو غلط دستاویزات تھما دیئے جس کے سبب انہیں جیل جانا پڑا۔ بعد ازیں ہمارے اہل خانہ  نے کسی طر ح گلوبل کیئر فاؤنڈیشن سے رابطہ قائم کیا جس کی مدد سے ہمیں رہائی نصیب ہوئی۔ 
        گلو بل کیئر فاؤنڈیشن کے منیجنگ ٹرسٹی عابد احمد کندلم نے ادارے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چھوٹے موٹے جرم کیلئے سزا پانے والے غر یب قید یوں کی ضمانت کروانا ان کا اہم مقصد ہے۔ گزشتہ ۵؍ سال میں انڈر ٹرائیل ۳۳۸؍ قید یوں کو رہائی دلانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب قید یوں کی تصدیق کر نے کے سلسلے میں ان کے گھر جانے کا موقع ملتا ہے تو اہل خانہ کے حالات دیکھ کر کافی تکلیف  ہو تی ہے کیونکہ بیشتر افراد کے پاس روز مرہ کے اخراجات پورا کرنے کیلئے پیسے بھی نہیں ہو تے ،وہ ضمانت کی رقم اور وکیلوں کی بھاری بھر کم فیس کیسے ادا کر پائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK