Inquilab Logo

ٹرین میں چڑھتے وقت حادثہ کا شکار ہونے والے کو مالی مدد فراہم کرنا ریلوے کی ذمہ داری

Updated: February 24, 2020, 12:26 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

ٹرینوں میں بڑھتی بھیڑ یا لاپروائی کے سبب ہونے والے حادثات پر قابو پانے کے لئے بامبے ہائی کورٹ نے بارہا ریل انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں۔

حادثہ کا شکار ہونے والے کو مالی مدد فراہم کرنا ریلوے کی ذمہ داری ۔ تصویر : مڈڈے
حادثہ کا شکار ہونے والے کو مالی مدد فراہم کرنا ریلوے کی ذمہ داری ۔ تصویر : مڈڈے

ممبئی : ٹرینوں میں بڑھتی بھیڑ یا لاپروائی کے سبب ہونے والے حادثات پر قابو پانے کے لئے بامبے ہائی کورٹ نے بارہا ریل انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں۔ حادثات سے متعلق داخل کردہ ایک عرضداشت پر جاری سماعت کے دوران غلط ٹرین میں سفر کرنے اور پھر اترنے کی کوشش میں فوت ہونے والے افرادکے اہل خانہ کو ریل انتظامیہ نے معاوضہ دینے سے انکار کر دیا ۔ اس پر کورٹ نے کہا کہ حادثہ چاہئے متاثرہ کی غلطی کے سبب ہوا ہو یا پھر وہ خود ہی اپنی موت کا ذمہ دار ہو ، دونوں ہی صورتوں میں ریل انتظامیہ اس کےتحفظ کی پابند ہے ۔
  دوران سماعت ریل انتظامیہ کی جانب سے جرح کرتے ہوئےوکیل این پی لمباٹ نے ناگپور کی سنگل بنچ کے جسٹس ایم جی گریتکر کو بتایا کہ ’’ ٹرین حادثہ میں ہلاک ہونے والا شخص ارجن گوانڈے نے کرلا ریلوے اسٹیشن سے اکولا سے مرتضیٰ پور اور اکولا سے شیگاؤں جانے کے لئے ۲؍ ٹکٹ خریدی تھی۔‘‘وکیل نے کہا کہ متاثرہ نے لمبی مسافت والی ٹرین نہیں بلکہ لوکل ٹرین کا ٹکٹ لیا تھا لیکن اس نے لمبی مسافت والی کرلا سے جانے والی بھونیشور ٹرین پکڑی تھی اور وہ یہ بھی اچھی طرح سے جانتا تھا کہ دونوں ٹرینیں مرتضیٰ پور اور بڈنیرا نہیں رکتی ہے اس کے باوجود اس نے ٹرین پکڑی اور چلتی ٹرین  سے اترنے کی کوشش میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔
 ریلوے کی جانب سے پیروی کرنے والے وکیل نے یہ بھی کہا کہ متاثرہ اپنی موت کا خود ذمہ دار ہے اس لئے ریلوے انتظامیہ اس کے اہل خانہ کو معاوضہ نہیں دے سکتی ہے ۔وہیں دوسری طرف آر جی باگل نے ٹرین حادثہ میںمتاثرہ پربھا کرن وجے کمار اور جمیلہ نامی خاتون کی موت پر سپریم کورٹ کے سنائے گئے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ متاثرہ ارجن گوانڈے نے ایک نہیں بلکہ ۲؍ ٹکٹیں خریدی تھیں اور غلطی سے جس ٹرین میں وہ سوار ہوئے تھے ، وہ ٹرین مذکورہ بالا اسٹیشن پر نہیں رکی تھی لیکن دھیمی چل رہی تھی جس کی وجہ سے انہوں اترنے کی کوشش کی اور حادثہ کا شکار ہوئے تھے ۔ ‘‘
 دفاعی وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مذکورہ بالا دونوں فیصلوں کی روشنی میں اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ متاثرہ اپنی غلطی کے سبب فوت ہوا تھا ، تب بھی عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق متاثرہ کے اہل خانہ کو معاوضہ دیا جانا چاہئے جبکہ اس سلسلہ میں ٹرین حادثہ میں ہوئی موت پر شنوائی کے دوران ٹربیونل نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو سرے سے خارج کر دیا تھا۔ فریقین کی جرح سننے کے بعد جسٹس ایم جی گریتکر نے کہا کہ ’’ ٹرین حادثہ میں غلطی چاہئے متاثرہ کی ہو یا نہ ہو ، اس کی ہلاکت یا اس کے زخمی ہونے پر اس کی ذمہ داری ریل انتظامیہ کی ہوتی ہے اور مذکورہ بالا حادثہ میں بھی غلطی  چاہئے متاثرہ کی رہی ہو لیکن انتظامیہ اس کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کی پابند ہے ۔ سنگل بنچ نے ریل انتظامیہ کو متاثرہ کے اہل خانہ کو ۸؍ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK