Inquilab Logo

افغان عوام کو دوبارہ ان کے حال پرچھوڑنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا بیان

Updated: May 20, 2022, 8:17 AM IST | New York

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ انتہاپسندی اوردہشت گردی کے خلاف اقدامات کرتےرہیں گے نیزاسلام کا پرامن پیغام عام کرنے کیلئے ہرسطح پر کام کرتے رہیں گے

US Secretary of State Anthony Blinken and Pakistani Foreign Minister Bilawal Bhutto.
 امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اور پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو۔

: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری کے مطابق پاکستان اورعالمی برادری اس بات پریقین رکھتے ہیں کہ افغان عوام کو دوبارہ ان کے حال پرچھوڑنا کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہوگا۔
 امریکی  نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرتے رہیں  گے  اوراسلام کا پرامن پیغام  عام کرنے کیلئے  ہرسطح پر کام کرتے رہیں گے۔ پاکستان کو دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پرتشویش ہے اورہم افغان حکومت کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپنی جانب سے صورتحال کا نہ صرف بغورجائزہ لے رہے ہیں بلکہ دہشت گردی پرقابو پانے کیلئے اقدامات بھی کررہے ہیں۔توقع ہے کہ افغان حکومت عالمی معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
 انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے افغان مسئلے کے حل کے لئے ہمیشہ مذاکرات اورسفارتکاری کی حمایت کی ہے اوراس موقف پرتنقید کا سامنا بھی کیا لیکن بالآخر عالمی برادری کو بھی یہی راستہ اپنانا پڑا۔یہ پاکستان یا کوئی دوسرا ملک نہیں بلکہ امریکہ تھا جس نے طالبان سے کابل میں ان کی حکومت قائم ہونے سے قبل براہ راست رابطے کئے اورمذاکرات کئے ۔دونوں کے درمیان معاہدہ بھی براہ راست ہوا ہے،اس لئے اگر کس نے کس کو تسلیم کیا؟ پر بات کی جائے گی تواس سے معاملہ پیچیدہ ہوجائے گا۔
 بلاول بھٹوزرداری کا مزید کہنا تھا کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ عالمی برادری کے ساتھ مل کرکریں گے۔ اس کے ساتھ ہی ہمارا موقف ہے کہ افغان حکومت کے ساتھ رابطے رکھے جائیں  خصوصا افغان عوام کی فلاح اوربہبود کیلئے، افغانستان کے ۹۵؍فیصد عوام کا غربت کا شکار ہونا کسی کیلئے بھی اچھا نہیں ہے۔ اگرعالمی برادری اورپاکستان نے افغان عوام کی مشکل میں مدد نہ کی تو ان کو اچھا پیغام نہیں جائے گا۔ توقع ہے کہ افغان حکومت لڑکیوں کی تعلیم  کے ساتھ ساتھ عالمی برادری سے کئے گئے  دیگر تمام وعدوں کو بھی پورا کرے گی۔ بلاول نے کہا کہ افغانستان کے بارے میں اب ماضی کے بجائے مستقبل کو دیکھنا چاہئے۔  پاکستان افغانستان کا پڑوسی ہے، اس حقیقت کوبدلا نہیں جاسکتا اورافغانستان کی صورتحال کا براہ راست اثر پاکستان کے عوام پرپڑتا  ہے۔
  واضح رہےکہ  بلال بھٹو زرداری نے بطور وزیر خارجہ  ۲؍ روز   نیور یار ک  میں واقع اقوام متحدہ کے دفتر  میں گزارے۔ اس دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس  کے علاوہ انہوں نے  وقفے کے دوران متعدد عالمی لیڈروں سے ملاقاتیں کیں۔ بلاول بھٹو ترکی کے  وزیر خارجہ  میولود چاوش اولو سے  بھی ملے اور ان سے دو طرفہ تعلقات  کے ساتھ ساتھ معاشی اور دفاعی تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ اٹلی کے نوجوان وزیر خارجہ لوگی ڈی میو سےبھی ان کی ملاقات  ہوئی۔ بلاول بھٹو نے نشریاتی ادارے   سی این این کی امانپور کو خصوصی انٹرویو بھی  دیا جس میں انہوں نے مختلف سوالوں  کے  جواب دیئے ۔  

pakistan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK