Inquilab Logo

اٹلی: تیونس سے تارکین وطن کو اسپیڈ بوٹ سے سفر کروانے والے ۱۲؍ افراد گرفتار

Updated: February 21, 2024, 10:22 PM IST | Rome

گزشتہ چند ماہ میں یورپی ممالک خاص طور پر اٹلی اور اسپین میں غریب ممالک کے تارکین وطن کی تعداد بڑھی ہے۔ بیشتر معاملات میں یہ افراد غیر قانونی طور پر سرحدوں میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس ضمن میں یورپی یونین نے سخت رویہ اختیار کیا ہے اور ساحلوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ یہ ۱۲؍ افراد فی شخص ۶؍ ہزار یورو کے عوض ۲۰؍ افراد کو تیونس سے اٹلی لے جارہے تھے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

اطالوی پولیس نے کہا کہ بدھ کو انہوں نے ۱۲؍مشتبہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا تھا جو مبینہ طور پر تیونس سے یورپ جانے والے کم از کم ۷۳؍ غیر قانونی تارکین کی تیز رفتار منتقلی کا اہتمام کر رہے تھے۔
پولیس نے ایک بیان میں اسے وی آئی پی ٹرپس کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال جون اور ستمبر کے درمیان سسلی میں تیونس سے مارسالا تک جانے والی ان اسپیڈ بوٹس کو ماہر پائلٹ کے ذریعے چلایا گیا۔ 
 بیان میں کہا گیا ہے کہ اسمگلروں نے ہر چار دوروں میں ۲۰؍افراد تک کے نسبتاً چھوٹے گروپوں کو منتقل کیا، جو فی شخص ۶؍ہزاریورو (کم و بیش ۵؍ لاکھ ۳۸؍ ہزار روپے) تک کی فیس وصول کرتے ہیں۔ اس معاملے کی معلومات رکھنے والے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہجوم سے بھرے اور کم اہل سمندری جہاز پر سفر کرنے پر عام طور پر فی مہاجر ایک ہزار یورو سے کم لاگت آتی ہے۔
خیال رہے کہ پناہ کے متلاشیوں اور غیر دستاویزی تارکین وطن کی آمد پر اٹلی اور دیگر یورپی حکومتوں نے سخت رویہ اختیار کیا ہے۔ یورپی یونین کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ۲۰۲۰ء میں ایک لاکھ غیر دستا ویزی تارکین وطن یورپ گئے تھے لیکن گزشتہ سال یہ تعداد بڑھ کر ۲؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار ہو گئی۔
تحقیقات کے ایک حصے کے طور پرچھ تیونیسی اور چھ اطالویوں کو یورپی پولیس باڈی یوروپول اور اطالوی اینٹی مافیا پولیس یونٹ کے تعاون سے حراست میں لیا گیاہے۔
تفتیش کاروں نے تیونس کے ایک سابق پولیس افسر کی اسمگلنگ تنظیم کے سربراہ کے طور پر شناخت کی ہے۔ انہوں نے تفتیش کے ابتدائی حصے کے دوران ۱۹؍غیر قانونی تارکین وطن کو بھی حراست میں لیا اور گزشتہ سال تیونس کے آٹھ کشتی چلانے والوں کو گرفتار کیا۔ کشتی کے عملے میں سے چار پر حکام کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کی کوشش کے دوران ایک فوجی جہاز پر فائرنگ کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔ 
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال کے آغاز سے اب تک ۴؍ ہزار ۲۴۷؍ غیر قانونی تارکین وطن اٹلی کے ساحلوں پر پہنچے ہیں۔ یہ ۲۰۲۳ءمیں اسی مرحلے پر۱۲؍ہزار ۵؍ سے کم ہیں، جب اٹلی نے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے لوگوں کا زبر دست دبائو محسوس کیا۔
یورپ میں بہتر زندگی کی امید میں افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں غربت اور تنازعات سے فرار ہونے والے لوگوں کیلئے تیونس نے لیبیا کو شمالی افریقہ کے مرکزی روانگی کے مقام کے طور پر تبدیل کر دیا ہے۔
 اس سے قبل رواں ماہ تیونس سے آنے والے ۱۷؍تارکین وطن اپنے سمندری سفر کے دوران لاپتہ ہو گئے تھے اور دو الگ الگ حادثات میں کم از کم نو تارکین وطن ہلاک ہو گئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK