ملک کے شمالی حصے میں بارش نہ ہونے کی بنا پر ۳۰؍ فیصد زرعی پیداوار متاثر، پریشانیوں سے جوجھ رہے افراد کیلئے ۳۶ء۵؍ ملین یورو کا فنڈ مختص
EPAPER
Updated: July 06, 2022, 1:15 PM IST | Agency | Rome
ملک کے شمالی حصے میں بارش نہ ہونے کی بنا پر ۳۰؍ فیصد زرعی پیداوار متاثر، پریشانیوں سے جوجھ رہے افراد کیلئے ۳۶ء۵؍ ملین یورو کا فنڈ مختص
اٹلی میں بارش کی قلت کی وجہ سے اس دہائی کی شدید ترین قحط سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ۳۰؍ فیصد زرعی پیداوار کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ کم بارش سے سب سے زیادہ متاثر ملک کا شمالی علاقہ ہے جس کے ۵؍ خطوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ اس کا اعلان وزیراعظم ماریو دراگی کے دفتر نے کیا ہے۔ کابینہ نے ایمیلیا -رومانگنا، فریولی-وینیزیا گیولیا ، لومبارڈی، پیڈ مونٹ اور وینیٹو میں ۳۱؍ دسمبر تک کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ حکومت کی جانب سے پیر کو جاری کئے گئے بیان میں کہاگیا ہے کہ متاثرہ افراد کی مدد کیلئے ۳۶ء۵؍ ملین یورو (ہندوستانی کرنسی کے مطابق تقریبا ۳؍ ارب روپے) مختص کئے گئے ہیں۔ حکام کے مطابق ایمرجنسی احکامات کے ذریعہ متاثرہ افراد کی مدد کیلئے حکومت کو خصوصی ا ور غیر معمولی اختیارات حاصل ہوجائیں گےاور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گاکہ لوگوں کی عام زندگی قحط کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔ سب سے زیادہ متاثر اٹلی کے شمالی علاقے کی زرعی پو ویلی ہے ۔ ملک کی سب سے بڑی زرعی یونین کے مطابق قحط کی وجہ سے ملک کی ۳۰؍ فیصد زرعی پیداوار کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ یہاں شہریوں کو پانی سپلائی کرنے والی جھیلوں میں سطح آب بھی معمول سے بہت زیادہ نیچے جاچکی ہے۔ اس کے علاوہ دریائے ٹائبر میں بھی پانی کی سطح گھٹ گئی ہے۔ یہ ندی روم سے بھی گزرتی ہے اور اٹلی کے دارالحکومت میں پانی کی فراہمی کااہم ذریعہ ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ بھی متاثر ہوئے ہیں۔