عالمی برآمدات میں اٹلی کا حصہ۱۶؍ فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ امریکہ۱۴؍ فیصد کے ساتھ دوسرے اور چین۱۳؍ فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
اٹلی میں سیب کے باغات کا رقبہ تقریباً۵۴؍ ہزار ہیکٹرہے۔ تصویر: آئی این این
اٹلی دنیا کا سب سے بڑا سیب برآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔ اس نے امریکہ اور چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ پوری دنیا میں سیب کی بین الاقوامی تجارت تقریباً۷؍ ملین ٹن ہے جس کی مجموعی مالیت ۷؍ ارب یورو سے زیادہ ہے۔ عالمی برآمدات میں اٹلی کا حصہ۱۶؍ فیصد تک پہنچ گیا ہے جبکہ امریکہ ۱۴؍ فیصد کے ساتھ دوسرے اور چین۱۳؍ فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ، چلی، جنوبی افریقہ، پولینڈ، فرانس، نیدرلینڈز اور ترکی کا نمبر آتا ہے۔
اٹلی کے زرعی تحقیقی ادارے’ اسمیا‘کے مطابق۲۶-۲۰۲۵ءکے مارکیٹنگ سال کی شروعات بہت اچھی رہی ہے۔ سویز نہر کا دوبارہ کھلنا اٹلی کے سیب کے کاروبار کے لئے ایک اچھی خبر ہے۔ اس دوران اٹلی سے ایک ملین ٹن سے زیادہ سیب برآمد کئے گئے جو پچھلے سال کے مقابلے میں۲۴؍ فیصد زیادہ ہیں۔
جن ممالک میں اٹلی سب سے زیادہ سیب فروخت کرتا ہے، ان میں جرمنی پہلے نمبر پر ہے۔ قیمت کے اعتبار سے اس کا حصہ۳۰؍ فیصد ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں جرمنی کو سیب کی برآمد کی مقدار میں۲۶؍ فیصد اور آمدنی میں۲۳؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسپین دوسرے اور سعودی عرب تیسرے نمبر پر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برسوں میں اٹلی میں سیب کے باغات کا رقبہ تقریباً۵۴؍ ہزار ہیکٹر پر مستحکم رہا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر باغات بولزانو اور ٹرینٹو علاقوں میں ہیں، جو اکیلے ہی قومی مجموعے کا ۴۹؍ فیصد حصہ رکھتے ہیں۔ اس کے بعد پیڈ مونٹ ، وینیٹو اور ایمیلیا-روماگنا کا نمبر آتا ہے جو مل کر تقریباً ۳۰؍ فیصد پیداواری صلاحیت رکھتے ہیں۔ کیمپانیا اپنی خاص اینورکا قسم کی پیداوار کے لئے مشہور ہے۔ اس سال اٹلی میں سیب کی پیداوار کا اندازہ۲۳؍ لاکھ ۱۷؍ ہزار ۵۴۵؍ ٹن لگایا گیا ہے جو پچھلے سال کے برابر ہے۔