جارجیا میلونی کی ’ڈِیپ فیک ٹیکنالوجی‘ کے ذریعہ بنائی گئی ویڈیو ملزمین نےانٹرنیٹ پر جاری کی تھی۔
EPAPER
Updated: March 21, 2024, 11:58 PM IST | Agency | Rome
جارجیا میلونی کی ’ڈِیپ فیک ٹیکنالوجی‘ کے ذریعہ بنائی گئی ویڈیو ملزمین نےانٹرنیٹ پر جاری کی تھی۔
اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی ’ڈیپ فیک تکنالوجی ‘ کا شکار ہوگئیں۔ انہوں نے فرضی ویڈیو بنانے والے ملزمین کے خلاف ہرجانہ کا کیس دائر کیاہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق تفتیشی اہلکاروں کا دعویٰ ہے کہ دو افراد نے اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی کا چہرہ کسی دوسرے شخص کے جسم پر لگا کر ان کی فحش ویڈیوز بنائیں اور پھر اسے انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی کی وزیراعظم جارجیا میلونی اپنی تصویر کے غلط استعمال کے خلاف جرات مندانہ قدم اٹھاتے ہوئے اس کیس میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ ۴۷؍ سالہ میلونی اس حوالے سے۲؍جولائی کو اٹلی کی عدالت میں ملزمین کیخلاف گواہی دینے کیلئے پیش ہوں گی۔
رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے۴۰؍ سالہ شخص اور اسکے۷۳؍ سالہ والد پر الزام عائد کیا گیا ہے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے دائر کئے گئے ہتک عزت کے مقدمے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ویڈیوز امریکہ میں ایک فحش ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھیں اور کئی مہینوں کے دوران اسے لاکھوں بار دیکھا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ڈیپ فیک ویڈیو۲۰۲۲ءکی ہے یعنی یہ ویڈیو جارجیا میلونی کے وزیر اعظم بننے سے پہلے کی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اٹلی کی وزیراعظم کی جانب سے ایک لاکھ یورو ہرجانہ مانگا گیا ہے اور اس حوالے سے۲؍ جولائی کو ان کے عدالت میں پیش ہو کر گواہی دینے کا بھی امکان ہے۔
اطالوی وزیراعظم کی قانونی ٹیم کا کہنا ہے کہ جارجیا میلونی ہرجانے کی پوری رقم مردوں کے تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کی مدد کیلئے عطیہ کریں گی۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں کئی اداکار اور مشہور شخصیات ڈیپ فیک ویڈیوز کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ ایسی تکنیک ہے جس کے ذریعہ کسی کا بھی چہرہ کسی پر لگادیا جاتا ہے ۔