کانگریس لیڈر نے بیگوسرائے کے پچھواڑہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ این ڈی اے حکومت نے عوام کو صرف ذات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا ہے،الزام لگایا کہ ا س حکومت میں جو کچھ بھی ہوگا وہ اڈانی یا امبانی کیلئے ہوگا
EPAPER
Updated: November 02, 2025, 7:33 AM IST
کانگریس لیڈر نے بیگوسرائے کے پچھواڑہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ این ڈی اے حکومت نے عوام کو صرف ذات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا ہے،الزام لگایا کہ ا س حکومت میں جو کچھ بھی ہوگا وہ اڈانی یا امبانی کیلئے ہوگا
بہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے سنیچر کو بیگو سرائے کے بچھواڑہ اسمبلی حلقے میں ایک پُرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔
کانگریس جنرل پرینکا گاندھی نے کہا کہ بہار میں پچھلے ۲۰؍سال سے این ڈی اے کی حکومت ہے۔ اس حکومت نے صرف ذات اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا ہے۔ لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلئے انتخابات سےپہلے۱۰؍ ہزار روپے کی ریوڑیاںتقسیم کی گئیں۔ یہ بہار کو صحیح سمت میں لے جانے کا وقت ہے ۔ این ڈی اے صرف جھوٹے وعدے کرتی ہے ۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم اس مہنگائی کے دور میں کیسے زندہ رہ سکتے ہیں؟ انہوں نے ایسی صورتحال پیدا کر دی ہے کہ کھیتی باڑی سےبھی گزارانہیں ہوسکتا۔ملک بھر میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے۔انہوں نے بی جےپی اور این ڈی اے پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ بہار کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ یہاں سے نقل مکانی نہیں رک رہی ہے۔ این ڈی اے حکومت میں جو کچھ بھی ہوگا وہ اڈانی یا امبانی کے لیے ہوگا۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں لوگوں کی جانیں محفوظ تھیں۔ لوگوں کونوکری اورنوکری کے بعد انہیں پنشن ملتی تھی۔ آج کیا صورتحال ہے؟ ملازمتوں کی نجکاری کی گئی ہے۔ نوکریاں ٹھیکیداری پرہورہی ہیں ۔ بڑی سےبڑی سرکاری کمپنیوں کو پرائیویٹ کمپنیوں کےہاتھوں فروخت کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کے دوران لوگوںکو کھلے عام گولیاں ماری جا رہی ہیں۔ مودی کا کہنا ہے کہ ڈبل انجن والی حکومت میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ میں کہتی ہوں کہ بہار میں کچھ بھی ٹھیک نہیں ہے۔ آپ کی کوئی نہیں سنتا۔ یہاں تک کہ نتیش کمار کی بھی کچھ نہیں چلتی۔ سب کچھ مرکز میں بیٹھے ایک شخص کے ہاتھ میںہے ۔ آج جوصورتحال ہے،اگربیدار نہیں ہوئے تو آپ کی تقدیر نہیں بدلے گی۔ مودی جی نےصورتحال پیداکردی ہے اگراس نکلناہےتو آپ کو حکومت بدلنی ہوگی۔ راہل گاندھی ہی واحد شخص ہیں جو آج بھی سماجی انصاف اور ہم آہنگی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں اور پسماندہ طبقات کی بات کرنےوالی سرکارمیں آج بھی پسماندہ،انتہائی پسماندہ ،دلت اور اقلیتی سماج کو ان کے حقوق سے محروم رکھاگیاہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس سماجی انصاف کیلئے ذات پرمبنی مردم شماری چاہتی ہے ۔ ایک زمانے میں اعلیٰ آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران بہار کے ہوتے تھے ۔ آج آپ ملک کےکسی کونے میں جائیں گےتوبہار کے مزدور ضرور ملیں گے۔
موسم میں تبدیلی کے سبب پرینکا گاندھی کا ہیلی کاپٹر پٹنہ سے اڑان نہیں بھر سکا۔ اس کی وجہ سے وہ سڑک کے راستے بیگوسرائے پہنچیں ۔ انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی یہ سرزمین بہت مقدس ہے۔ اسی دھرتی سے مہاتما گاندھی نے برطانوی سامراج کے خلاف اپنا ستیہ گرہ شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس دھرتی نے ملک کو بہت کچھ دیا ہے۔ اس نے ملک کو آزادی دلائی ۔ یہاں سے بڑے بڑے لیڈران اور قلم کار نکلے۔ یہاں کے لوگوں نے ملک کی تعمیر وترقی میں اہم کردار ادا کیا۔لیکن یہاں کی صورت حال دیکھ کرملک کے ہر ایک باشندے کے ذہن میں سوال اٹھ رہا ہے کہ اتنی عظیم دھرتی ہے ، اس کے باوجود اس کا ٹھیک طرح سے فروغ کیو ں نہیں ہورہاہے، یہاں کے عوام کو آگے بڑھانے کا کام کیوں نہیں ہورہا ہے؟
پرینکا گاندھی کے بقول جو لڑائی بہار سے شروع کی گئی ،جو لڑائی مہاتما گاندھی نے شروع کی، وہ لڑائی ہمارے آئین کی لڑائی تھی۔ آپ سب جانتے ہیں کہ آئین نے ہمیں کیا دیا!اس کے ہی انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئین نے آزادی دی ، خوداعتمادی دی، مساوی نظریہ پر مبنی اس آئین سے سب کو مساوی حقوق ملے۔ انہوں نے لوگوں سے پوچھا کہ آئین نے جو حقوق دیے ، ان میں سب سے بڑا حق کیاتھا؟ اور پھر جواب دیتے ہوئے کہا: ’آپ کا ووٹ!‘ انہوں نے کہا کہ اسی ووٹ کے حق کو نریندر مودی جی اور بی جےپی کی حکومت کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ اس لیے سب کو مل کر اس حکومت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔