Inquilab Logo Happiest Places to Work

دادر کبوترخانہ پر جین سماج کا زبردست احتجاج۔ شیڈ اکھاڑ پھینکا

Updated: August 07, 2025, 11:58 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

متعددمظاہرین کے خلاف کیس درج ۔ معاملہ سیاسی رنگ اختیار کرگیا۔ ایم این ایس نے اعتراض کرتے ہوئے کہا :پہلے شہریوں کی صحت کی حفاظت ضروری ہے

Protesters have demolished the shed of the ancient Dadar-e-Kubutar Khana. A large number of police and security personnel are also seen there.
مظاہرین نے قدیم دادرکبوترخانہ کا شیڈاکھاڑدیا ہے ۔ وہاں بڑی تعداد میں پولیس اور سیکوریٹی اہلکار بھی نظر آرہے ہیں۔ (تصویر: سیّدسمیرعابدی)

منگل کو کبوتر خانوں سے متعلق مسئلہ کے مناسب حل اور کبوتروں کو دانہ ڈالنے کی اجازت دینے کے علاوہ بی ایم کواس تعلق سے کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دینے نیزمسئلہ کے حل کی یقین دہانی کے باوجود جین سماج کے ہزاروں افراد نے نہ صرف زبردست احتجاج کیا بلکہ دادر کبوتر خانہ پر لگائے گئے  شیڈ کو اکھاڑپھینکا۔ بدھ کو ہونے والی اس ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس کے کام میں مداخلت اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا کرنے کے الزام میںکئی مظاہرین کیخلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔
  نائب وزیر اعلیٰ نے اس مسئلہ پر لوگوں کے جذبات کی قدر کرنے کے ساتھ سہل طریقہ سے مسئلہ کو حل کرنے جبکہ نگراں وزیر منگل پربھات لودھا نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کے پر تشدد عمل کو غیر مناسب قرار دیا۔  تاہم س معاملہ میں ایم این ایس نے    حکومت کی جانب سے دی گئی راحت پر اعتراض کرتے ہوئے کبوتروں کو دانہ ڈالنے سے زیادہ شہریوں کی صحت کی حفاظت کو ضروری قرار دیا ہے۔
  بدھ کو دادر کبوتر خانہ کے اطراف اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب صبح بڑی تعداد میں جین سماج کے افراد جن میں خواتین بھی پیش پیش تھیں، نے پر زور احتجاج کرتے ہوئے بی ایم سی کے ذریعہ کبوتر خانہ پرلگائے گئے پلاسٹک کے شیڈ کواکھاڑ پھینکا۔ یہی نہیں بامبو  اور پلاسٹک کی مدد سے بنائے گئے شیڈ کو اکھاڑنے کے ساتھ ہی کبوتروں کو دانہ بھی ڈالا گیا۔ 

 
 
 
 
 
View this post on Instagram
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by Inquilab - انقلاب (@theinquilab.in)

واضح رہے کہ منگل کو ہی ریاستی وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے جین سماج کو اس مسئلہ کو حل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے بی ایم سی کو بھی کبوتروں کو دانہ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا ۔جین سماج جس کا ماننا ہے کہ کبوتروں کو کھانا کھلانا مذہبی معاملہ ہے اور ان کی عبادت کا ایک اہم حصہ ہے ۔ جین سماج کا غصہ اس وقت پھوٹ پڑا جب بی ایم سی نے جانوروں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے کارکن اور جین سماج  کے ۹۲؍ سالہ شخص کے خلاف کبوتر کو دانہ ڈالنے کی پاداش میں کیس درج کیا ۔
 اس ہنگامہ کے دوران جب پولیس نے مداخلت کرنے اور کبوتر خانہ پر لگائے گئے شیڈ کو اکھاڑنے سے منع کیا تو مظاہرین پولیس اہلکاروں سے بھی الجھ پڑے ۔ اس پرپولیس کے کام میں مداخلت کرنے اور نظم و نسق کا مسئلہ پیدا کرنے کے خلاف کئی مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی گئی ہے۔
  اس احتجاج پرنائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ’’ممبئی میں کئی مقامات پر کبوتر خانے موجود ہیں ۔ تاہم اس کی وجہ سے کوئی طبی مسئلہ درپیش ہے توحکومت اور محکمہ صحت اس کا مناسب حل تلاش کرے گی ۔   اس ضمن میں لوگوں کے جذبات کا بھی احترام کیا جائے گا اور یہ کہ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اس سلسلہ میں متعلقہ محکموں کو ہدایت بھی دی ہے۔‘‘ 
 جین سماج کے احتجاجی مظاہرے کی اطلاع پر نگراں وزیرمنگل پربھات لودھا بھی دادر کبوتر خانے پہنچے اور حالات کا جائزہ لیا۔ انہوںنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے گزشتہ روز جین سماج اور کبوتروں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کے رضاکاروں کو اس مسئلہ کا جلد ہی مثبت حل تلاش کرنے کا یقین دلایا تھا لیکن دادر کبوتر خانہ میں جس طرح سے احتجاج کیا گیا، وہ افسوسناک ہے۔‘‘
   مہاراشٹر نونرمان سینا(ایم این ایس) نے بھی دادر میں  پُر تشدد احتجاج اور کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے خلاف   مظاہرے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کبوتروں کو دانہ ڈالنے اور اس کی وجہ سے صحت عامہ کا مسئلہ پیدا ہونے پر اگر کسی کی جان جاتی ہے تو   جذبات کو نہیں   بلکہ شہریوں کی صحت کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جائے گی۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK