Inquilab Logo

مودی کا موازنہ شیواجی سے کرنےو الی متنازع کتاب پر جلگاؤں میں احتجاج

Updated: January 15, 2020, 5:43 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

آج کے شیواجی نریندرمودی نامی متنازع کتاب کی اشاعت پر مہاراشٹر کے مختلف خطوں میں ہنگامہ ہورہا ہے۔ اس کتاب میں وزیراعظم مودی کا موازنہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے کیا گیا ہے۔

 متنازع کتاب کی علامتی کاپیاں جلائی گئیں
متنازع کتاب کی علامتی کاپیاں جلائی گئیں

 جلگاؤں : آج کے  شیواجی نریندرمودی‘‘ نامی متنازع کتاب کی اشاعت  پر مہاراشٹر کے مختلف خطوں میں ہنگامہ ہورہا ہے۔اس  کتاب میں وزیراعظم مودی کا موازنہ چھترپتی شیواجی مہاراج سے کیا گیا ہے۔اس کی وجہ سے پوری ریاست  میں شیواجی کے چاہنےوالوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔جلگاؤں شہر سمیت ضلع کے متعدد مقامات پر بھی اس سلسلے میںاحتجاج کیا گیا۔ شیو سینکوں کے ساتھ ضلع کے مکتائی نگر میں مسلمانوں نے بھی اس متنازع کتاب پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
 خیال رہے کہ سنیچر کو بی جے پی دہلی کے دفتر میں بی جے پی لیڈر جے بھگوان گوئل کی تحریر کردہ کتاب ’آج کے شیواجی نریندر مودی‘ کی رونمائی کی گئی تھی۔ اس کتاب کے منظر عام پر آنے کے بعد چوطرفہ تنقید ہو رہی ہے۔  شیواجی کےچاہنے والوں کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ حکومت اس کتاب پر پابندی لگائے اورمصنف کے خلاف کارروائی بھی کرے۔ اسی مطالبے کے تحت جلگاؤں میں  این سی پی  یوتھ ونگ کے ذمہ داران نے وفد کی شکل میں ضلع کلکٹر دفتر پہنچ کر آر ڈی سی وامن کدم کو مطالباتی میمورنڈم دیا ۔اس وفد میں این سی پی یوتھ ونگ کے سابق صدر ایڈوکیٹ کنل پوار ،نیشور پاٹل ،کامران شیخ  اوراظہرالدین شیخ وغیرہ شامل تھے ۔
 این سی پی کے نمائندوں نےمیڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وزیر اعظم نے شیواجی مہاراج کی برابری کیلئے ۷؍ جنم بھی  لے لئے تو وہ شیواجی مہاراج کے ایک دن کی نہیں بلکہ ایک منٹ کی برابری نہیں سکتے۔یہ کتاب قابل مذمت ہے، اسلئے مصنف کے خلاف جلد از جلد کارروائی کی جانی چاہئے۔
 اسی طرح بھساول میں مراٹھا سماج کے ایک نمائند ہ وفد نے پرانت آفس پہنچ کر پرانت آفیسررام سنگھ سولن کو میمورنڈم سونپا ہے۔ مراٹھاسماج کے افراد کا کہنا تھا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کی شخصیت اور ان کے کارناموں کی برابری دوسرا کوئی شخص نہیں کر سکتا۔  اس مخالفت میں مسلمان بھی پیچھے نہیں ہیں۔ مکتائی نگر میں سیاسی  اورسماجی جماعتوں سے وابستہ مسلم افراد کے ایک وفد نے صدرجمہوریہ کے نام ایک مطالباتی خط تحصیلدار کو دیا ہے ۔اس وفد میں منیار برادری کے ذمہ دار حکیم چودھری،کانگریس کے ضلعی جنرل سیکریٹری آصف خان اسماعیل خان ،مراٹھا سماج سیوا سنگھ کے دنیش کدم ،شیوسینا ضلع سنگھٹا افسر خان،عتیق خان، آصف شیخ عثمان،رضوان چودھری،شیخ اصغر صادق کھاٹک،احمد ٹھیکیدار، وسیم قریشی اور مختار ربانی شامل تھے۔ مسلمانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے حکیم چودھری نے کہا کہ ’’چھترپتی  شیواجی مہاراج صرف مراٹھوں کے راجہ نہیں تھے،  ان کے فوج میں مسلمان سپاہی بھی تھےان کا موازنہ کسی سے بھی کوئی کردے تو ہم برداشت نہیں کریںگے ۔‘‘ خیال رہے کہ اس کتاب کی بات منظر عام پر آتے ہی پورے ملک بالخصوص مہاراشٹر میں ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔ چالیس گاؤں  میں ہونےوالے احتجاج میں شامل سہیادری پرتشٹھان کے دلیپ گھورپڑے اور رمیش آبا چوہان نے کہا کہ منصف سمیت کتاب کے رسم  اجرا میں شامل ہونے والے اور بی جے پی دفتر کے ذمہ داروں پر معاملہ درج کیا جائے ۔

jalgaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK