• Tue, 23 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جلگاؤں: اسکول کے طلبہ نے۱۱؍لاکھ سے زیادہ مرتبہ درود شریف کا وردکیا

Updated: September 22, 2025, 4:23 PM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon

اقراء اقامتی اسکول اور جونیئر کالج انتظامیہ نے ۱۰؍ دن میں سب سے زیادہ درودشریف پڑھنے کا مقابلہ رکھاتھا۔ فاتح طلبہ کوانعام سے نوازاگیا۔

Student Affan Sheikh, who came first in the Durood Sharif recitation competition, is being awarded a prize. Photo: INN
درودشریف کے ورد کے مقابلے میں اوّل آنے والے طالب علم عفان شیخ کو انعام سے نوازا جارہا ہے۔ تصویر: آئی این این

کانپور میں’آئی لو محمدؐ  ‘ کے پوسٹر لگانے پرنوجوانوں کے خلاف کیس درج کرنے پر سوشل میڈیا سے لے کر سڑکوں تک احتجاج کیا جارہا ہے۔ جلگائوں شہر کے اقراء اقامتی اسکول اور جونیئر کالج نے قابل تقلید قدم اٹھایا ہے۔اس کے طلباء و طالبات میں درود شریف کے وردکے مقابلے کا انعقاد کیاگیا  جس کیلئے انہیں ۱۰؍ روز کا موقع دیاگیا تھا جو طالب علم سب سے زیادہ درود شریف پڑھے گا، اسے انعام و اکرام سے نوازا جائے گا۔
 اس ضمن میں اقراء اقامتی اسکول  اینڈ جونیئر کالج کے پرنسپل شکیل شیخ سلیم نے بتایا کہ ’’ہم نے اپنےاسکول  میں یہ پروگرام بچوں میں دینی تعلیم کے تئیں دلچسپی پیدا کرنے اور انہیں عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیمات سے جوڑنے کیلئے رکھاتھا۔ اس مقابلے کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے آج حالات کچھ ایسے بن  گئے کہ ’آئی لو محمدؐ‘ تحریک شروع ہوگئی ہے۔
 موصولہ تفصیلات کے مطابق درود شریف کے ورد کا یہ مقابلہ جماعت پنجم تا دہم کے طلباء و طالبات کے درمیان تھا جنہیں ۱۰؍ روز میں سب سے زیادہ تعداد میں درود شریف پڑھنا اور اس کی تعداد لکھنا تھا ۔مقابلے کے آخر تک اسکول کے طلباء و طالبات نے مجموعی طور پر۱۱؍لاکھ ۶؍ہزار ۳۷۰؍  مرتبہ درود شریف پڑھا ۔اس مقابلے میں اوّل آنے والے طالب علم عفان شیخ ابو ریحان نے  ایک لاکھ ۴۷؍ ہزار ۸۴؍ مرتبہ درود شریف کا ورد کیا جبکہ دوسرا مقام نوشین خان اور تیسرا مقام عرشیہ پٹیل نے حاصل کیا۔ ان تینوں ہی طلبہ کو ایک ہزارروپے نقد اور ’میرے پیارے سب کے پیارے محمدؐ  ‘ ٹرافی سے نوازا گیا۔ تقسیم انعامات کی تقریب کی صدارت ادارے کے صدر عبدالکریم سالار نے کی۔ انہی کے ہاتھوں سے طلبہ میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ اس مقابلے کے دوران بچوں کے ساتھ سرپرستوں نے بھی گھر پر دورد شریف کا ورد کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK