یہ لائن ممبئی کولکاتا ریلوے روٹ کا اہم حصہ ہے، اس نئی لائن کی بدولت مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی رفتار بڑھے گی اور کارکردگی میں خاطرخواہ بہتری آئے گی
EPAPER
Updated: November 26, 2025, 11:20 PM IST | Jalgaon
یہ لائن ممبئی کولکاتا ریلوے روٹ کا اہم حصہ ہے، اس نئی لائن کی بدولت مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی رفتار بڑھے گی اور کارکردگی میں خاطرخواہ بہتری آئے گی
منماڑ اور جلگاؤں کے درمیان ٹرین کےسفر کومزید سہولت اور رفتار ملنے والی ہے، کیونکہ منماڑجلگاؤں کے درمیان۱۶۰؍ کلو میٹر طویل تیسری ریلوے لائن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انڈین ریلوے کی سینٹرل ریلوے زون نے۱۶۰؍ کلو میٹر طویل اس تیسری لائن کے پروجیکٹ کو کامیابی کے ساتھ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے سے ریلوے کی آمدورفت کی صلاحیت، رفتار اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
سام ٹی مراٹھی کی رپورٹ کے مطابق تیسری ریلوے لائن کے پروجیکٹ کے آخری۱۰ء۴؍کلو میٹر حصے (پمپل کھیڑناندگاؤں سیکشن) کی جانچ ریلوے سیفٹی کمشنر منوج اروڑا نے کی۔ رفتار کی جانچ کے بعد اس ریلوے لائن کو باضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا۔ اس موقع پر سی اے او (کنسٹرکشن) ہیڈ کوارٹر اویناش پانڈے، ڈی آر ایم بھساول پونیت اگروال، ڈی سی ای (کنسٹرکشن) کشور سنگھ سمیت کئی اعلیٰ افسران اور ملازمین موجود تھے۔ سی آر ایس نے پمپل کھیڑ اور ناندگاؤں اسٹیشن کا معائنہ کیا اور اسٹیشنوں کی حفاظت، بنیادی ڈھانچے کی تیاری اور جاری کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
اس ریلوے لائن کی ٹیسٹنگ کے دوران الیکٹرک لوکوموٹو نے۱۳۱؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے کامیاب آزمائشی سفر مکمل کیا۔ اس دوران اس سیکشن کی حفاظت اور آپریشنل صلاحیت کی جانچ کی گئی۔ یہ تیسری ریلوے لائن ممبئی کولکاتا ریلوے روٹ کا اہم حصہ ہے، جو بھاری ٹریفک کیلئے جانا جاتا ہے۔ اس نئی لائن کی بدولت مسافر اور مال بردار ٹرینوں کی رفتار بڑھے گی اور کارکردگی میں خاطرخواہ بہتری آئے گی۔
اس منصوبے کی لاگت تقریباً ۱۸۵۰؍ کروڑ روپے رہی۔۱۶۰؍ کلو میٹر کے اس روٹ پر ایک بڑا اہم پل،۲۲؍ بڑے اور۲۹۵؍چھوٹے پل،۷؍آر یوبی اور۱۲؍ نئے اسٹیشنوں کی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ تحفظ اور بہتر کنیکٹیویٹی کے پیش نظر سگنل نظام اور ٹیلی کمیونیکیشن کے سیکشن میں۱۱؍ نئے الیکٹرانک انٹرلاکنگ، ایک پینل انٹرلاکنگ اور۱۰؍ انٹرمیڈیٹ بلاک ہٹ شامل کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی۱۶؍ بلاک سیکشنز میں بلاک پروونگ بائے ایکسل کاؤنٹر(بی پی اے سی) بھی نصب کیے گئے ہیں۔ پمپرکھیڑناندگاؤں سیکشن میں ایک بڑا پل، دو بڑے اور۳۰؍ چھوٹے پل تعمیر ہوئے ہیں۔
موجودہ انٹرلاکنگ اور آر آر آئی میں ضروری تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ای یو آر، بی ایل سی اور دیگر مال بردار ٹرینوں کی روانی میں رکاوٹ نہ آئے، اس کے لیے ناندگاؤں یارڈ کے لے آؤٹ میں بہتری کی گئی ہے۔ ناندگاؤں اپ یارڈ میں۱۰؍ کلو میٹر فی گھنٹہ کی مستقل رفتار پابندی(پی ایس آر) ہٹا دی گئی ہے، جس سے آپریشنل کارکردگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔