کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن میں سیاسی سرگرمیاں اور ملاقاتیں محدود ہیں لیکن اندرہی اندر سیاسی کوششیں جاری ہیں۔
EPAPER
Updated: June 25, 2020, 11:38 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن میں سیاسی سرگرمیاں اور ملاقاتیں محدود ہیں لیکن اندرہی اندر سیاسی کوششیں جاری ہیں۔
کورونا کی وبا اور لاک ڈاؤن میں سیاسی سرگرمیاں اور ملاقاتیں محدود ہیں لیکن اندرہی اندر سیاسی کوششیں جاری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں گورنر کے ذریعے سماجی، کھیل اور فنون و ادب کے شعبوں سے منتخب کئے جانے والے۱۲؍ ممبران کیلئے ایک مرتبہ پھر سیاسی ہلچل تیز ہو چکی ہے۔سیاسی حلقوں میں بڑے لیڈران کے ناموں کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ زور پکڑ چکا ہے۔انہی ناموں میں سے ایک بی جےپی کے قد آور لیڈر اور سابق وزیر ایکناتھ کھڑسے کا بھی ہے۔اطلاع کے مطابق ایکناتھ کھڑسے این سی پی میں شامل ہوںگے اور اسی کے کوٹے سے قانون ساز کونسل پہنچیں گے۔ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ سوابھیمانی شیتکری سنگھٹنا کے لیڈر راجو شیٹی کا نام این سی پی سے طے کیا جاچکا ہے۔
عیاں ہو کہ ایکناتھ کھڑسے کو بدعنوانی کے الزام میں سابقہ سرکار میں وزارت سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔اس کے بعدحالیہ اسمبلی الیکشن اور پھر ایم ایل سی کی۹؍نشستوں کیلئے ہونےوالے الیکشن میںانہیں موقع نہیں دیا گیا۔ایم ایل سی الیکشن میں امیدواری ملنے سے کھڑسے کے عملی سیاست میں سرگرم ہونے کی آخری امید تھی لیکن وہ بھی دم توڑ گئی۔اس کے بعد ان کی ناراضگی نے مزید شدت اختیار کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق کھڑسے کو ان کے حمامیوں نے مشورہ دیا کہ وہ پارٹی تبدیل کرلیں، یہی مناسب موقع ہے لیکن انہوں نے اس سلسلے میں ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔کھڑسے کی این سی پی میں شمولیت اور امیدواری سےمتعلق جب انقلاب نے این سی پی اقلیتی سیل کے ذمہ دار عبدالغفار ملک اور جلگاؤں این سی پی اکائی کے ضلعی صدر ایڈوکیٹ رویندر پاٹل سے جاننے کی کوشش کی تو انہوں بتایا کہ ’’پارٹی کی جانب سے فی الحال ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے اور نہ ہی ضلعی سطح پر کھڑسے کے نام کی کوئی چرچا ہے۔
اس سلسلے میں انقلاب نے ایکناتھ کھڑسے سے فون پرگفتگو کی تو انہوں نے اس بات سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ’’ مجھ تک ایسی کوئی معلومات نہیں پہنچی ہے اور فی الحال ایسی کوئی بات بھی نہیں چل رہی ہے۔‘‘ خیال رہے کہ لیجسلیٹو کونسل کے الیکشن میں گورنر کے ذریعہ نامزد کئے جانے والے۱۲؍ سیٹوں میں سے شیوسینا کو ۵؍ ، کانگریس کو ۳؍ اور این سی پی کو ۴؍ سیٹیں ملیں گی۔ادھر چار سیٹوں پر این سی پی پارٹی سطح پر ہر طرف توازن برقرار رکھنے کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بہرحال ابھی تک کسی بھی پارٹی نے اپنی جانب سے امیدواروں کےناموں کااعلان نہیں کیا ہے۔