• Sun, 14 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کی سفارش کا بل جموںکشمیراسمبلی میں پیش کرنے کو منظوری

Updated: April 09, 2025, 10:49 AM IST | Sri Nagar

اس بل میں مرکزی صوبے میں روزانہ کے بھتے پر کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں اور عارضی ملازمین کی مستقل تقرری کی سفارش کی گئی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے رکن اسمبلی وحید الرحمٰن پرہ کی جانب سے پیش کردہ اس بل کو اسمبلی میں پیش کرنے کی منظوری دے دی ہے جس میں مرکزی صوبے میں روزانہ کے بھتے پر کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں اور عارضی ملازمین کی مستقل تقرری کی سفارش کی گئی ہے۔
 نیوز پورٹل ’ای ٹی وی بھارت‘ کے مطابق جموں کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ ۲۰۱۹ء کی دفعہ ۳۶(۱) کے تحت، ایل جی سنہا نے ’جموں کشمیر سول سروسیز (عارضی، ڈیلی ویجر، نیڈ بیسڈ اور دیگر عارضی ملازمین کی مستقل تقرری کیلئے خصوصی احکامات) بل ۲۰۲۵ء‘ کو اسمبلی میں غور و خوض کیلئے تجویز کیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دبئی کے ولی عہد شہزادہ شیخ حمدان بن محمد کی ہندوستان آمد

وحید پرہ نے بل میں واضح کیا ہے کہ جموں کشمیر میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے ہزاروں عارضی ملازمین گزشتہ ۸؍ سال  یا اس سے زائد عرصے سے مختلف سرکاری محکموں میں بنیادی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ ان کا روزگار غیر یقینی اور معاشی طور پر غیر مستحکم رہا ہے لیکن ان کی خدمات عوامی فلاح و بہبود کیلئے ناگزیر رہی ہیں۔ وحید پرہ کے مطابق ’’یہ آئینی ذمہ داری اور اخلاقی تقاضا ہے کہ ان کی خدمات کو تسلیم کیا جائے اور انہیں روزگار کی سلامتی، مالی استحکام اور سماجی وقار فراہم کیا جائے۔‘‘
 خیال رہے کہ جموں کشمیر میں مختلف محکموں میں کام کرنے والے ہزاروں ڈیلی ویجرز اور نیڈ بیسڈ ورکرز گزشتہ کئی دہائیوں سے باقاعدگی اور کم از کم بھتہ ایکٹ کے نفاذ کے مطالبات کیلئے احتجاج کرتے آ رہے ہیں ۔ جموں کشمیر حکومت نے جس کی قیادت اس وقت عمر عبداللہ کر رہے ہیں، بجٹ اجلاس کے دوران اراکین اسمبلی کے مطالبے پر ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ڈیلی ویجرز کی مستقل تقرری کا لائحہ عمل تیار کیا جا سکے۔
چیف سیکریٹری اتل ڈلو کی سربراہی میں قائم کی گئی اس کمیٹی میں چیف منسٹر آفس کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری، فائنانس سیکریٹری، جنرل ایڈمنسٹریشن سیکریٹری اور لاء سیکریٹری شامل ہیں۔عمر عبداللہ نے کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ’’یہ کمیٹی ڈیلی ویجرز کی تعداد، مالی اثرات اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے گی اور ۶؍ ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ مجھے امید ہے کہ اگلے بجٹ میں ان کیلئے پالیسی کا اعلان ہوگا۔‘‘ واضح رہےکہ ۲۰۰۹ء کے بعد سے جموں کشمیر میں یہ چوتھی کمیٹی ہے جو عارضی ملازمین کی تقرری کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK