Inquilab Logo

جموں کشمیر: حریت لیڈر میر واعظ کو جامع مسجد میں نماز جمعہ سے روکا گیا

Updated: April 06, 2024, 8:12 PM IST | Sri Nagar

حریت کانفرنس کےلیڈراور کشمیر کےممتاز عالم میر واعظ عمر فاروق نے بتایا کہ انہیں جامع مسجد میں نماز کی امامت سے روکا گیا اور گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ محبوبہ مفتی نے بیان جاری کرکے اس کی مذمت کی اور ہندوستان میں مساجد کی مسماری اور ہجومی تشدد پر بر ہمی کا اظہار کیا۔

Mirwaiz Umar Farooq. Photo: INN
میر واعظ عمر فاروق۔ تصویر: آئی این این

حریت کانفرنس کےلیڈراور کشمیر کےممتاز عالم میر واعظ عمر فاروق نے جمعہ کو کہا کہ انہیں ان کے گھر میں نظر بند کر دیا گیا اور سری نگر کی جامع مسجد میں باجماعت نماز کی امامت سے روک دیا گیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے دفتر سے جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا، ’’آج جمعۃ الوداع کے موقع پر، ریاستی حکام نے مسلسل پانچویں سال جامع مسجد میں نماز کی اجازت نہیں دی ہے۔ مجھے گھر میں نظر بند بھی کر دیا گیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان دشمنوں کو ان کی سرزمین پر مارے گا:سرحد پار دہشت گردی پر راجناتھ سنگھ کا بیان

میر واعظ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حکام نے جامع مسجد کے دروازوں کو زبردستی تالا لگا دیا اور ماہ رمضان کے آخری جمعہ کو باجماعت نماز کی اجازت نہیں دی۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، جنہوں نے سری نگر میں حضرت بل کی درگاہ کی مسجد میں نماز ادا کی، میرواعظ کی گھر میں نظربندی اور جامع مسجد کو تالے لگانے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں، مساجد کو مسمار کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا یا جا رہا ہے اور دوسرے مذاہب کے نعرے لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: شدید مخالفت کے باوجود دوردرشن نے متنازع فلم ’’دی کیرالا اسٹوری‘‘ نشر کی

میر واعظ کو جموں کشمیر میں دفعہ ۳۷۰؍ کی منسوخی کے تناظر میں حراست میں لئے جانے کے چار سال بعد ستمبر میں گھر کی نظر بندی سے آزاد کیا گیا تھا

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK