Inquilab Logo Happiest Places to Work

جاپان ہاؤس الیکشن: وزیراعظم اشیبا کی پارٹی کے اتحاد کو ایوان بالا میں شکست

Updated: July 21, 2025, 5:04 PM IST | Tokyo

جاپان، امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دباؤ کا بھی سامنا کر رہا ہے جو مشرقی ملک کو امریکی کاروں اور چاولوں کی زیادہ فروخت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یکم اگست سے جاپان پر ۲۵ فیصد ٹیرف نافذ ہوگا جو اشیبا حکومت کیلئے مزید مسائل پیدا کرے گا۔

Shigeru Ishiba. Photo: INN
شیگیرو اشیبا۔ تصویر: آئی این این

جاپان کے وزیراعظم شیگیرو اشیبا کی اتحادی حکومت نے ملک کے ایوان بالا (اپر ہاؤس) میں اپنی اکثریت کھو دی ہے جس کے بعد ملک میں سیاسی غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ اتوار کو ہونے والے اہم انتخابات میں، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) اور اس کی جونیئر اتحادی پارٹی، کومیتو نے ۴۷ نشستیں حاصل کیں جو مطلوبہ اکثریت سے ۳ نشستیں کم ہیں۔ انہیں ایوان پر کنٹرول برقرار رکھنے کیلئے ۵۰ نشستوں کی ضرورت تھی لیکن اتحاد کو گزشتہ انتخابات کے مقابلے ۱۹ نشستوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔ ۱۹۵۵ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ایل ڈی پی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپنی اکثریت کھو دی ہے۔ اتحادی حکومت پہلے ہی اکتوبر ۲۰۲۴ء کے انتخابات میں ایوان زیریں (لوئر ہاؤس) میں اکثریت کھو چکی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: ڈنمارک اپنے ہر شہری کو جسم، چہرے اور آواز پر کاپی رائٹ دیگا

اقتصادی مسائل سے عوام پریشان

جاپانی عوام بڑھتی ہوئی قیمتوں، کم اجرتوں اور سماجی تحفظ کی مہنگی ہوتی ادائیگیوں سے پریشان ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد غیر ملکی رہائشیوں کے خلاف سخت قوانین سے بھی ناخوش ہیں۔ ایک ابھرتی ہوئی پاپولسٹ پارٹی، سانسیتو نے ”جاپانیوں کو ترجیح“ دینے اور امیگریشن کو محدود کرنے کا وعدہ کر کے عوام میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ سانسیتو اینٹی ویکسین اور اینٹی گلوبلائزیشن پالیسیوں کو بھی فروغ دیتی ہے۔

حالیہ انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی فار دی پیپل (ڈی پی پی) اور سانسیتو نے نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔ ڈی پی پی کی نشستوں کی تعداد ۴ سے بڑھ کر ۱۷ ہوگئی ہے جبکہ سانسیتو نے گزشتہ ایک سیٹ کے مقابلے اس مرتبہ ۱۴ سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے فلسطینی شہریوں کو غزہ سے نکالنے کیلئے امریکہ سے مدد مانگی ہے: رپورٹ

اشیبا کا اقتدار میں رہنے کا عزم

اس نقصان کے باوجود، وزیراعظم اشیبا نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے بڑھتی ہوئی قیمتوں اور امریکہ کے بھاری محصولات جیسے بڑے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے حکومت کی قیادت جاری رکھنے کا وعدہ کیا۔ تاہم، ماہرین کا خیال ہے کہ اشیبا کو اپنی پارٹی کے اندر سے ہی، استعفیٰ دینے یا ایک نیا اتحادی پارٹنر تلاش کرنے کیلئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اشیبا نے تسلیم کیا کہ قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کی ان کی حکومت کی کوششوں سے عوام کی بڑی تعداد کو ابھی تک کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچا ہے، جو رائے دہندگان میں مایوسی کا بڑا سبب ہے۔ جاپان کے سرکاری نشریاتی ادارے این ایچ کے سے گفتگو کے دوران انہوں نے اسے ”ایک مشکل صورتحال“ قرار دیا۔

یہ بھی پڑھئے: کیا ایلون مسک کی نئی پارٹی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مات دے سکے گی؟

جاپان، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے دباؤ کا بھی سامنا کر رہا ہے جو مشرقی ملک کو امریکی کاروں اور چاولوں کی زیادہ فروخت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یکم اگست سے جاپان پر ۲۵ فیصد ٹیرف نافذ ہونے والا ہے جو اشیبا حکومت کیلئے مزید مسائل پیدا کرے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK