Inquilab Logo Happiest Places to Work

یہودی اداکار کا اسرائیلیوں سے سوال، غزہ میں جو ہورہا ہے کیا وہ قابلِ قبول ہے؟

Updated: July 15, 2025, 1:08 PM IST | Agency | New York

معروف امریکی اداکار مینڈی پیٹنکن نے اسرائیل کے غزہ میں غیر انسانی اقدامات کو ان مظالم سے تشبیہ دی ہے جو ماضی میں یہودیوں پر کئے گئے تھے۔

Mandy Patinkin. Picture: INN
مینڈی پیٹنکن۔ تصویر: آئی این این

معروف امریکی اداکار مینڈی پیٹنکن نے اسرائیل کے غزہ میں غیر انسانی اقدامات کو ان مظالم سے تشبیہ دی ہے جو ماضی میں یہودیوں پر کئے گئے تھے۔ نیویارک ٹائمز کودئیے گئے انٹرویو میں یہودی نژاد امریکی اداکار اور’ہوم لینڈ‘ کے اسٹار نے غزہ میں جنگ بندی کے حق میں اپنے عوامی مؤقف پر بات کرتے ہوئے اپنی فلم ’’دی پرنسز برائیڈ (۱۹۸۷ء)‘‘ کے ایک کردارکے مشہور مکالمے کو دہرایا۔ انہوں نے فلم کے مشہور کردار ’’اینیگو مونٹویا‘‘  کے انداز میں کہا: ’’میں انتقام کے کاروبار میں اتنا عرصہ رہا ہوں کہ اب جبکہ یہ ختم ہو گیا ہے، مجھے معلوم ہی نہیں کہ اپنی باقی زندگی میں کیا کروں‘‘ پیٹنکن نے مزید کہا:’’میں یہودیوں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ غور کریں کہ (وزیر اعظم)  نیتن یاہو اور ان کی دائیں بازو کی حکومت یہودیوں کے ساتھ پوری دنیا میں کیا کر رہی ہے۔‘‘
 امریکی اداکار نے کہا کہ’’اسرائیل  سے مجھے گہری ہمدردی ہے لیکن وہ (یاہو )اپنے اقدامات کے ذریعہ اسرائیل کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں یہودیوں کی جانوں کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’مجھے لگتا ہے کہ چاہے جو بھی وجہ ہو غزہ میں بچوں اور عام شہریوں کے ساتھ جس طرح کا سلوک برتا جارہا ہے اس پر یہودی قوم کا چپ رہنا   ناقابلِ قبول اور ناقابلِ تصور ہے۔‘‘
 پیٹنکن نے دنیا بھر کے یہودیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا:’’میں آپ سے کہتا ہوں کہ کچھ وقت تنہائی میں گزاریں اور سوچیں کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے کیا یہ قابلِ قبول ہے؟ کیا یہ قابلِ برداشت ہے؟‘‘آخر میں وہ غصے سے سوال کرتے ہیں:’’یہ ظلم اگر آپ اور آپ کے آباء اجداد کے ساتھ ہوا تھا، تو کیا آپ اسی طرح کسی اور کے ساتھ وہی ظلم کر سکتے ہیں؟‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK