Inquilab Logo Happiest Places to Work

کمل ہاسن نے راجیہ سبھا کی رکنیت کا حلف لیا

Updated: July 26, 2025, 4:25 PM IST | Agency | New Delhi

جنوبی ہند کی فلموں کے سپر اسٹار، سنجیدہ اداکار اور ایم این ایم پارٹی کے صدر کمل ہاسن نے نئی پاری کی شروعات کی ہے۔

After taking oath, Kamal Haasan with Rajya Sabha Deputy Chairman Harivansh Singh, DMK MP Trichy Shiva and other leaders. Photo: PTI
حلف لینے کے بعد کمل ہاسن راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئر مین ہری ونش سنگھ ،ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ تریچی شیوا اور دیگر لیڈروں کے ساتھ۔ تصویر: پی ٹی آئی

جنوبی ہند کی فلموں کے سپر اسٹار، سنجیدہ اداکار اور ایم این ایم پارٹی کے صدر کمل ہاسن نے نئی پاری کی شروعات کی ہے۔ انہوں نے جمعہ کو راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ اس موقع پر ان کی بیٹی اور اداکارہ  شروتی ہاسن  اور پارٹی کے دیگر عہدیدار موجود تھے۔ کمل ہاسن نے  اپنا حلف تمل زبان میں لیا۔ ان کے حلف کے دوران ہی تمل پارٹیوں نے میز تھپتھپاکر ان کا خیرمقدم کیا۔ 
 کمل ہاسن نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ میں یہاں تنہا نہیں آیا ہوں بلکہ اپنے والد جو مجاہد آزادی تھے ، کی تعلیمات ، ان کی ایمانداری  اور ملک کے لئے کچھ کر گزرنے کے  ان کے جذبہ کے ساتھ آیا ہوں۔ انہوں نے ہی مجھے آزادی کا مطلب سکھایا اور اسے کی اہمیت سمجھائی۔ ساتھ ہی میں گاندھی جی کے خوابوں کے ہندوستان کی تعمیر کے لئے اس ایوان میں داخل ہوا ہوں جس کے لئے مجھے ڈاکٹر امبیڈکر کی ذہانت اور دانشمندی  اور پیریار کی مستقل مزاجی کی ضرورت پڑے گی۔ ‘‘
  واضح رہے کہ کمل ہاسن کی پارٹی کو تمل ناڈو  اسمبلی الیکشن میں محض ۲؍ فیصد ووٹ ملے تھے  اور وہ کوئی سیٹ بھی نہیں جیت سکے تھے لیکن ان کے ڈی ایم کے سربراہ اور وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے قریبی تعلقات کی وجہ سے  انہیں ڈی ایم کے کی جانب سے موقع دیا گیا۔ چونکہ ڈی ایم کے کے پاس تمل ناڈو اسمبلی میں ۱۵۸؍ ایم ایل اے ہیں اس لئے کمل ہاسن کا راجیہ سبھا کے لئے انتخاب مشکل نہیں تھا ۔یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ دنوں راجیہ سبھا کی نامزدگی کا فارم بھرنے کیلئے ایم کے اسٹالن خود کمل ہاسن کے ساتھ دہلی آئے تھے اور انہوں نے ہی ان کا نام پیش کیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK