عبادت وریاضت کے اپنے مخصوص دن کے موقع پرصہیونیوں کی فلسطینیوں پر زیادتی ،اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں کو گھروں میں محصور کردیا ،یہودی آبادکاروں کا تشدد۔
EPAPER
Updated: September 26, 2023, 12:12 PM IST | Agency | Jerusalem/Bait al-Maqdis
عبادت وریاضت کے اپنے مخصوص دن کے موقع پرصہیونیوں کی فلسطینیوں پر زیادتی ،اسرائیلی قابض فوج نے فلسطینیوں کو گھروں میں محصور کردیا ،یہودی آبادکاروں کا تشدد۔
یہودیوں کے ’یوم کفارہ‘ کی مناسبت سے سیکڑوں آباد کاروں نے پیر کی صبح اسرائیلی پولیس کی سیکوریٹی میں مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا اور صحنوں میں گھس آئے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کو ۶۰۰؍سے زائدآباد کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بولا تھا جبکہ پیر کی صبح بھی بڑی تعداد میں یہودی آباد کارقبلہ اول میں داخل ہوئے۔سعودی عرب، مصر، اردن اور قطر سمیت کئی ممالک نے یہودی انتہا پسندوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر دھاوےکی مذمت کی ہے۔
یہودیوں کے اسی مخصوص دن کے موقع پر اتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج نے بیت المقدس کی متعدد سڑکیں بند کر دیں ۔ ’یوم کفارہ‘ کے آغاز کے بہانے شہر میں فلسطینیوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا جب کہ یہودی آباد کاروں کو کھلی چھوٹ دی گئی تھی۔ صہیونی شرپسندوں کی طرف سے فلسطینیوں پر حملے بھی بھی کیے گئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض پولیس نے گاڑیوں کی آمد و رفت کو روکنےکیلئے متعدد محلوں کے داخلی راستوں کو سیمنٹ کیوبز سے مکمل طور پر بند کر دیا اور شہریوں کو پیر کی شام تک آمد ورفت سے روک دیا۔اس کے علاوہ اتوار کی شام اسرائیلی قابض فوج نے البیرہ شہر کے شمالی داخلی راستے سے ایک خاتون شہری کو حراست میں لے لیا۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فوج نے شہری حنا طوبیلا کو البیرہ کے شمالی داخلی راستے پر قائم فوجی چوکی کے قریب سے رہا کرنے سے قبل کئی گھنٹے تک حراست میں رکھا۔دوسری جانب الخلیل میں یہودی آباد کاروں نے تل رمیدا محلے میں ایک اسٹور میں یہودی آباد کاروں کے تشدد سے ایک لڑکا اورایک لڑکی زخمی ہوگئے۔
تل رمیدا میں واقع ابراہیم الخلیل ایسوسی ایشن کے سربراہ یاسر ابو مرخیہ نے کہا کہ ایک آباد کار اپنی گاڑی کے ساتھ ایک فوجی چوکی سے گزرا اور۲۱؍ سالہ حمدی یحییٰ عدیس کے ایک اسٹور میں گھس گیا۔وہ ایک معذور نوجوان ہے اور وہیل چیئراستعمال کرتا ہے۔ابو مرخیہ نے بتایا یہودی آباد کار کی گاڑی سے۲؍ افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔دوسری جانب آباد کاروں نے بیت اللحم کے جنوب میں لوہے کی رکاوٹوں کو کو اکھاڑ پھینکا اور خاردار تاریں توڑ ڈالیں ۔بیت اللحم میں انسداد یہودی آباد کاری کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر حسن بریجیا نے بتایا کہ قریبی بستی گیوات ایتم کی چوکی سے آئے آباد کاروں کے ایک گروپ نے کئی لوہے کے ستونوں کو اکھاڑ پھینکا اور خاردارتاریں اکھاڑ دیں ۔ تقوع کی میونسپلٹی کے ڈائریکٹر تیسیر ابو مفرح نے بتایا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نے مقامی فلسطینیوں کو دھمکی دی ہے کہ انہیں کہیں اور ٹھکانہ تلاش کرنا ہوگا، بصورت دیگر انہیں مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا۔
’یوم کفارہ‘ کیا ہے
واضح رہے کہ صہیونی انتہا پسندوں نے یہ شرپسندانہ اقدامات اس وقت کئے جب وہ یوم کپور(کفارہ) منا رہے تھے۔ یہودیوں کے یہاں یہ دن بہت مقدس ہوتا ہے۔ عبرانی کیلنڈر کے حساب سے تشری مہینے کے آغاز پریہودی ۱۰؍ دن عبادت وریاضت میں گزارتے ہیں اور خدا کے حضور توبہ کرتے ہیں،ان میں ایک دن وہ روزہ بھی رکھتے ہیں جس کے بعد کے دن ان کی عید ہوتی ہے۔ عبرانی تقویم میں تشری مہینے کے دسویں دن یوم کِپور منایا جاتا ہے۔ یہ عموماً ستمبر یا اکتوبر میں آتا ہے۔ عشرۃ التوبہ کے اختتام پر ایک لمبا روزہ ہوتا ہے جو یوم کِپور کی شام سورج ڈوبنے پر شروع ہوتا ہے اور اگلے دن سورج غروب ہونے پر کھولا جاتا ہے۔ اس تہوار کا مقصد سال بھرکے گناہوں کی توبہ کرنا ہوتا ہے۔اس موقع کویہودی آبادکاروں نےمسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کیلئے استعمال کیا جس کی فلسطینیوں سمیت متعدد مسلم ممالک نے مذمت کی ہے۔ امسال یوم کفارہ کا روزہ اتوار(۲۴؍ ستمبر) کو غروب آفتاب سےشروع ہوا اورپیر(۲۵؍ ستمبر)کوغروب آفتاب تک تھا۔
سعودی عرب کی جانب سے مذمت
سعودی وزارت خارجہ نے اتوار اور پیر کو مسجد اقصیٰ میں قابض اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں ایک انتہا پسند گروپ کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیز کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔ وزارت نے بیان میں اسرائیلی حکام کی جانب سے کیے جانے والے ایسے اقدامات پر افسوس کا اظہار کیا جو بین الاقوامی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جو مذہبی تقدس کے احترام سے متعلق بین الاقوامی اصولوں اور اقدار کے منافی ہیں ۔وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کی تمام کوششوں کے حوالے سے سعوی عرب کے ٹھوس موقف کا اعادہ کیا۔بیان میں مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل کے حصول کی حمایت کا اظہار کیا گیا تاکہ فلسطینی عوام۱۹۶۷ء کی سرحدوں پر اپنی آزاد فلسطینی ریاست قائم کر سکیں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔واضح رہےکہ اس سے قبل اتوار کو شمالی مغربی کنارہ میں اسرائیلی فوج کےچھاپے اور فائرنگ میں ۲؍ فلسطینی شہیدہو گئے تھے ۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا تھاکہ یہودیوں کی تعطیلات کے دوران ہونے والے تشدد میں تازہ ترین خونریزی کی واردات تھی جس میں فلسطینیوں کے کیمپ کو بھاری نقصان پہنچا۔