Inquilab Logo

جتیندر اوہاڑ دِل برداشتہ، اسمبلی کی رُکنیت سے استعفیٰ

Updated: November 15, 2022, 10:13 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

دست درازی کا معاملہ درج ہونے سے سخت ناراض ،حامیوں کا جگہ جگہ مظاہرہ، این سی پی کا وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ سے مداخلت کا مطالبہ ،کورٹ سے رجوع کا اعلان

Opposition leader Ajit Pawar openly supported Jitendra Ohar and slammed the ruling parties. (Photo: PTI)
اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے کھل کر جتیندر اوہاڑ کی حمایت کی اور برسراقتدار پارٹیوں کو جم کر تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 پیر کا دن مہاراشٹر کی سیاست کیلئے ہنگامہ خیزی کی نوید لے کر آیا۔ بی جے پی کی ایک خاتون عہدیدار  نے  اتوار کی دیر رات ممبرا پولیس میں شکایت درج کرائی کہ مقامی رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے ان سے دست درازی کی ہے لہٰذا  اوہاڑ کے خلاف ۳۵۴ ؍(دست درازی)کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا۔ یہ خبر آگ کی طرح پورے شہر اور ریاست میں پھیل گئی جس کے بعد بڑی تعداد میں این سی پی کے عہدیداران  اور کارکنان ممبرا پولیس اسٹیشن پہنچے اور پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ  کرلیا۔ان کارکنان نے ممبرا پولیس اسٹیشن کے باہر مین روڈ پر بیٹھ کر احتجاج کیا اور صبح کے وقت آٹو رکشا بھی بند رہے ۔ ادھر اس معاملے کے درج ہونے سے سخت دل برداشتہ اوہاڑ نے انتہائی ناراضگی اور غصہ کے عالم میں احتجاجاً اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔انہوں نے اس معاملے کو فرضی بتایااور اسے  انتہائی نچلے درجے کی سیاست  قرار دیا۔
اوہاڑ کا ٹویٹر پر جواب 
   ٹویٹرپر لکھے اپنے پیغام میں اوہاڑ نے کہا کہ ’’گزشتہ ۷۲؍ گھنٹوں میں پولیس نے میرے خلاف ۲؍ جھوٹے معاملات درج کئے ہیں اور اس میں بھی ایک دست درازی( آئی پی سی ۳۵۴) کا ہے۔ مَیں اس ظلم کے خلاف لڑوں گا ۔ مَیں نے رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ جمہوریت کا قتل ہے۔ کھلی آنکھوں سے مَیں یہ نہیں دیکھ سکتا۔‘‘
 شرد پوار سے گفتگو ہوگی:جینت پاٹل
   اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے  این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل پیر کو تھانے پہنچے اور جتیندر اوہاڑ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد پاٹل نے جتیندر اوہاڑ اور تھانے کے دیگر این سی پی لیڈر وں کے ساتھ پریس کانفرنس کی جس میں جینت پاٹل نے وہ ویڈیو کلپ  دکھائی جس میں اوہاڑ وزیر اعلیٰ  شندے   سے ملاقات کر کے اور انہیں کار میں بٹھانے کے بعد وہاں سے ہٹ رہے ہیں اور اسی دوران  وہ  مذکورہ متاثرہ  خاتون کو  ہٹاتے  ہوئے آگے بڑھ جاتے ہیں۔ اس ویڈیو کومیڈیا کو کو دکھانے کے بعد جینت پاٹل نے،’  دست درازی کا معاملہ کب درج ہوتا ہے‘ اس بارے میں پڑھ کر بتایا اور اس کے بعد کہا کہ ویڈیومیں صاف نظر آرہا ہے کہ اوہاڑ بھیڑ میں موجود اس  خاتون کو محض اپنے  سامنے سے ہٹا رہے ہیں اسے دست درازی نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے تصدیق کی کہ معاملہ درج ہونے  کے بعد جتیندر اوہا ڑ نے اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھ کر استعفیٰ دے دیا ہے جو میرے  پاس ہے۔ مَیں انہیں سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن وہ اپنےفیصلہ پر  اٹل ہیں۔ اس تعلق سے مَیں  پارٹی صدر شرد پوار سے گفتگو کروں گا  اور ان سے تبادلۂ خیال کے بعد ہی  اس پر فیصلہ کیا  جائے گا۔
کورٹ سے رجوع ہو ں گے
  این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے  مزید کہا کہ اوہاڑ کے خلاف ۷۲؍گھنٹوںمیں ۲؍ جھوٹے معاملات درج کئے گئے ہیں ۔ اس لئے ہم وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ و وزیر داخلہ دیویندر فرنویس سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ  مداخلت کریں اور مہاراشٹر کے وقار کو بچانے کی کوشش کریں۔ اس کے باوجود اگر کوئی مثبت کارروائی نہیں ہوئی تو ہم عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔انہوںنے مزید کہاکہ حکومت پولیس کا غلط استعمال کر رہی ہے جس سے عوام کا پولیس پر سے بھروسہ اٹھ جائے گا۔
اوہاڑ جذباتی ہو کر رو پڑے
   دست درازی جیسا گھناؤنا الزام عائد  ہونے سے پریس کانفرنس کے دوران جتیندر اوہاڑ  دل برداشتہ ہو کر رو پڑے ۔ انہوںنے کہاکہ ’’ مجھ پر مار پیٹ  اور دیگر جھوٹے معاملات درج کئے گئے ہیں لیکن مَیں خاموش رہا لیکن کسی خاتون  سے دست درازی  جیسا گھناؤنا الزام مجھ پر عائد کیاجارہا ہے  اس سے مجھے دل سے تکلیف ہوئی ہے۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس وقت ریاست میں کتنی نچلی سطح کی سیاست کی جارہی ہے۔ایسی سیاست سے اچھا ہے کہ مَیں استعفیٰ دے دوں ۔‘‘  
یہ کیس  بزدلانہ حرکت ہے : اجیت پوار
 اپنی پارٹی کے اہم رکن کے خلاف ایک سنگین معاملہ درج ہونے پر سخت ناراض نظر آئے  اپوزیشن لیڈر اجیت پوار نے کہاکہ ’’عوام کے نمائندے جتیندر اوہاڑ پر دست درازی جیسا سنگین کیس درج کرنا  بہت بزدلانہ حرکت اور سیاست  ہے۔   برسر اقتدار پارٹیوں کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ساس کے اگر چار دن ہوتے ہیں تو بہو کے بھی چار دن ہوتے ہیں۔‘‘ انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو اس جانب توجہ دینی چاہئے۔

   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK