• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جوگیشوری: ویشالی نگر مارکیٹ میںانہدامی کارروائی

Updated: November 20, 2025, 10:58 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مقامی افراد کی شکایتوں پر۵۰؍سےزائد دکانوں کےخلاف میونسپل ’کے ویسٹ‘ وارڈ کی جانب سے کارروائی کی گئی ۔ دکاندارناراض

Jogeshwari Demolition.Photo:INN
جوگیشوری میں انہدام۔ تصویر:آئی این این
یہاں ویشالی نگر مارکیٹ میںبدھ کی دوپہر   میں میونسپل ’کے ویسٹ‘ وارڈ کی جانب سے زبردست پولیس بندوبست میں انہدامی کارروائی کی گئی  اور ۵۰؍ سے زائد دکانوں کے چھپروں کو توڑدیا گیا۔ یہاں بڑی تعداد میں چھبڑی والے کاروبارکرتے ہیں،ان کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔ بی ایم سی کے ذریعے کی جانے والی اس کارروائی کے خلاف دکانداروں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے ،وہ اسے زیادتی قرار دے رہے ہیں۔
ریاض بھاملا نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ’’ جو بھی مسئلہ ہو، وہ حل کیا جانا چاہئے لیکن یہ کہا ں کا انصاف ہے کہ ہماری دکان کے بھی اگلے حصے کوتوڑا گیا اور عمارت کی باؤنڈری بھی منہدم کردی گئی ، ہم لوگوںنےتوکوئی غیرقانونی کام نہیں کیا تھا۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’ بی ایم سی کی جانب سے کی گئی کارروائی کھلی زیادتی ہے ۔‘‘ عبداللہ انصاری نامی تاجر نے بتایاکہ’’ بی ایم سی کی جانب سے یہ کارروائی اچانک کی گئی اوربغیرکسی پیشگی اطلاع کے انہدامی دستہ آدھمکا ، اگر کوئی مسئلہ ہے تو پہلے انتباہ دیا جانا چاہئے نہ کہ راست طور پرانہدامی کارروائی ۔‘‘اس کارروائی کے دوران ایک دکان چھوڑ دی گئی کیونکہ اس کے مالک نے پہلے ہی عدالت سے اسٹے لے لیا تھا۔ 
محمد عارف غوری (ویشالی نگرکوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی اسوسی ایشن لمیٹڈ) نے بتایاکہ ’’ اس طرح کی کارروائی کے لئے مکین بہت دنوں سے کوشاں تھے کیونکہ دکانداروں کے حد سے زیادہ حصے پرقبضہ کرنے اورفٹ پاتھ بھی ختم کردینے کےعلاوہ ، کپڑا،  فروٹ کی اور دیگردکانیں روڈ پرلگائی جاتی تھیں جس سے راہ گیروں اورمقامی لوگوں کا گھر تک پہنچنا دشوار ہوگیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ایک نہیں سیکڑوں لوگوں نے بی ایم سی میںشکایت کی تھی اور خود ہماری سوسائٹی کی جانب سے بھی متعدد مرتبہ تحریری شکایت کی گئی، تب جاکر ایکشن لیا گیا ۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایاکہ ’’ ایک توروڈ پرقبضہ کیا جاتا ہے ،فٹ پاتھ ختم کی جاتی ہے اورالٹے راہ گیروں کے ساتھ دادا گیری بھی کی جاتی ہے ۔ حاجی ظہور احمد قریشی روڈ کو کنکریٹ  سے بنانے کاکام شروع کیا گیا ہے جس سے وہ روڈ تقریباً بند ہے،اس سے اوربھی مسئلہ ہوگیا ہے۔ اسی سبب مقامی لوگ عاجز آگئےتھے ۔‘‘ یہیںمقیم عبدالرحیم انصاری نے بتایا کہ’’ دکانداروں کوخود بھی سوچنا چاہئےکہ کمائی کےساتھ آمدورفت کا بھی خیال رکھیں ۔‘‘ 
برسوں اسی علاقے میںرہنے والے منصور درویش نے بتایاکہ’’ ایک جانب جہاں دکانداروں نے فٹ پاتھ تک قبضہ کررکھا ہے وہیں چھبڑی والوں نےبقیہ روڈ پرقبضہ جمالیا ہے، مکین اورعام راہ گیر کہا ں سے گزریں۔اس کے علاوہ یہاں باہر سے کاروبارکرنے والے بھی بڑی تعداد میںآتے ہیں۔اس وجہ سے مکین تنگ آگئے تھے۔‘‘ ایک شخص نے تو  یہ بھی بتایاکہ مکینوں اورالگ الگ سوسائٹیوں کی جانب سے سو سے زائد شکایت کی گئی لیکن کسی نہ کسی وجہ سے معاملہ ٹلتا رہا، اب جاکر کارروائی کی گئی ہے۔اس سے آسانی ہوئی اور لوگ خوش ہیں مگر شرط یہ ہےکہ بی ایم سی آئندہ بھی نگرانی رکھے  ۔ 
اس تعلق سے بی ایم سی افسران کے مطابق مقامی لوگوں کی جانب سے متعدد مرتبہ شکایت کی گئی تھی اوریہ کہا گیا تھا کہ روڈ اورفٹ پاتھ پرہاکروں کے ذریعے قبضہ جمانے اور دکانداروں کے اپنی حد سے بڑھ کر دکانیں بڑھانے کے سبب راستہ چلنا دشوار ہوگیا ہے۔اس کے سبب ٹریفک کا سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ اسی بناء پربی ایم سی کی جانب سے ایکشن لیا گیا اورسید کمال بابا روڈ سے اندر کپڑا بازار، حاجی ظہوار احمدقریشی مارگ اورشکتی اسپتال تک انہدامی کارروائی کی گئی۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK