Inquilab Logo Happiest Places to Work

جوگیشوری : سسرال والوں سے تنگ آکر خاتون کی خودکشی

Updated: March 16, 2021, 11:22 AM IST | Kazim Shaikh | Jogeshwari

خاتون کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سسرال والوں کے مطالبے کے مطابق اسے جہیز میں زیورات اور گھریلوسامان وغیرہ دیئے گئے تھے ،اس کے باوجود شادی کے۶؍ ماہ بعد سے اسے جہیز کے نام پر پریشان کیا جارہا تھا

Kaisar Shaikh
قیصر شیخ جنہوںنے انتہائی قدم اٹھایا

جہیز ایک ایسی لعنت ہے جو سماج کیلئے ناسور  بن گیاہے ۔ ابھی چند روز  پہلے  احمد آباد کی عائشہ عارف خان نے سسرال والوں  سے تنگ آکر جہیز کے نام پر  انتہائی دردناک  قدم اٹھانے پر مجبور ہوگئی تھی۔  ہر سال سسرال والوں کی جانب سے جہیز کے مطا لبات سے تنگ آکر  ہزاروں کی تعداد میں  بہوئیں خودکشی کرلیتی ہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ بہت سارے واقعات بدنامی کے ڈر سے  سامنے نہیں آتے ہیں ۔ اسی طرح کا ایک واقعہ جوگیشوری میں بھی پیش آیا ۔ جہاں سسرال والوں کے  ذریعہ جہیز کے مطالبات سے تنگ آکر  خاتون نے خود کشی کرلی ۔ واردات  کے بعد سسرال والے گھر سے فرار ہوگئے تھے لیکن پولیس نے اس سلسلے میںسسرال کے ۶؍ افراد کو اپنے تحویل میں لے لیا ہے ۔ خاتون کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد میگھ واڑی قبرستان میں سپرد خاک کی گئی ۔ 
 جوگیشوری کے مشرقی جانب پاسکل کالونی شہید روڈ نزد ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر رہنے والی ناہیدہ شیخ ( ۲۲) نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ساڑھے ۴؍ سال پہلے میری بہن قیصر شیخ( ۲۴) کی شادی اسی علاقے میںواقع رام گڑھ اندھیری پلاٹ میں رہنے والے نظام الدین شیخ ( ۲۸) سے ہوئی تھی۔ شادی کے وقت اس کے سسرال والوں کے مطالبات کے پیش نظر جہیز کے نام پر تقریباً ایک لاکھ روپے کے گھریلو سامان اور  زیورات وغیرہ  دیا گیا تھا۔‘‘ قیصر شیخ نے مزید کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے قیصر کا شوہر نظام الدین ملازمت کیلئے کویت چلا گیا لیکن شادی کے ۶؍ ماہ بعد سے ہی قیصر کو جہیز کے نام پر پریشان کیا جانے لگا تھا  ۔ سسرال والوں کے ذہنی اذیت سے تنگ آکرشوہر کی غیر موجودگی میں قیصر   میکے میں آکر رہنے لگی ۔ ایک ہفتہ قبل قیصر کے سسر شمش الدین شیخ کی طبیعت خراب ہوئی تو وہ ان کو دیکھنے کیلئے سسرال گئی اور وہاں پر ان کی دیکھ بھال کیلئے رک گئی ۔ سسرال والوں نے ایک بار پھر قیصر سے کہا کہ اگر اسے سسرال میں رہنا ہے تو اپنے والدین سے قطع تعلق رکھنا ہوگا ۔ چوں کہ قیصر کی نندیں بھی اسی کے گھر کے سامنے ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اس لئے وہ بھی آئے دن قیصر کو جہیز کے نام پرپریشان کرتی تھیں اور قیصر اپنے میکے والوں سے شکایت کرتی تو اس کے سسرال والے اسےذہنی اور جسمانی اذیت دیتے تھے ۔ 
 ایک سوال کے جواب میں قیصر شیخ کے والد عبدالغفار شیخ نے الزام لگایا کہ میری بیٹی قیصر کو پھانسی پر لٹکایا گیا یا اس نے مجبور ہوکر خودکشی کی ہے  اس بارے میں ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے لیکن جب ہم لوگ اس کی موت  کی  خبر سن کر  اتوار کو وہاں پہنچے تو قیصر کی لاش اتار کر نیچے کسی نے رکھ دی تھی اور اس کی ساس ، سسر ، جیٹھ ، جیٹھانی اور دونوں نندیں گھر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے ۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم  کے بعد گھر والوں کے حوالے کردیا  اور اس کی تدفین پیر کے روز عمل میں آئی ۔
  میگھ واڑی پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ قیصر شیخ  کی لاش اس کے گھر سے ملی تھی ۔  ایسا بتایا گیا  کہ اس نے خودکشی کی ہے ۔ پولیس نے اے ڈی آر کا معاملہ درج کرکے اس کے سسرال والوں کو حراست میں لے لیا ہے اور  پوچھ تاچھ شروع کردی گئی ہے ۔   پولیس کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK