بدھ کو کئی صحافتی تنظیموں نے مرکزی حکومت کی جانب سے ’’فور پی ایم نیوز‘‘ کے یوٹیوب چینل کو بلاک کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی اور اسے آزادیٔ اظہار رائے پر براہ راست حملہ اور ہندوستان میں صحافت کی آزادی کیلئے ایک خطرناک عمل قرار دیا۔
EPAPER
Updated: May 01, 2025, 10:03 PM IST | New Delhi
بدھ کو کئی صحافتی تنظیموں نے مرکزی حکومت کی جانب سے ’’فور پی ایم نیوز‘‘ کے یوٹیوب چینل کو بلاک کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی اور اسے آزادیٔ اظہار رائے پر براہ راست حملہ اور ہندوستان میں صحافت کی آزادی کیلئے ایک خطرناک عمل قرار دیا۔
بدھ کو کئی صحافتی تنظیموں نے مرکزی حکومت کی جانب سے ’’فور پی ایم نیوز‘‘ کے یوٹیوب چینل کو بلاک کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کی اور اسے آزادیٔ اظہار رائے پر براہ راست حملہ اور ہندوستان میں صحافت کی آزادی کیلئے ایک خطرناک عمل قرار دیا۔ یہ یوٹیوب چینل، جس کے ۷۳؍لاکھ سے زائد سبسکرائبرز تھے، ۲۹؍اپریل کو بند کر دیا گیا۔ چینل پر اب ایک نوٹس نظر آتا ہے جس میں لکھا ہے: ’’یہ مواد اس ملک میں دستیاب نہیں ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے قومی سلامتی یا عوامی نظم و ضبط سے متعلق قانونی شکایت کی گئی ہے۔ ‘‘
بدھ کو جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں، پریس کلب آف انڈیا، انڈین ویمنز پریس کور، دہلی یونین آف جرنلسٹس، پریس اسوسی ایشن اور کیرالا یونین آف ورکنگ جرنلسٹس (دہلی یونٹ) کے نمائندوں نے اس اقدام پر شدید تنقید کی اور خبردار کیا کہ یہ جمہوری اصولوں اور آئین کے آرٹیکل۱۹؍(۱)(اے) کے تحت حاصل آزادیٔ اظہار کے حق کو کمزور کرتا ہے۔ بیان کے مطابق، فور پی ایم نیوز نے حال ہی میں پہلگام میں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے کے حوالے سے ممکنہ سیکوریٹی ناکامیوں پر سوال اٹھانے والی رپورٹیں نشر کی تھیں۔ دستخط کنندگان نے کہا کہ یہ ایسے سوالات ہیں جو کسی بھی جمہوریت میں کئےجاتے ہیں۔ جمہوریت میں اختلاف رائے اور سوالات خطرہ نہیں بلکہ شفافیت، احتساب اور خود جمہوریت کو مضبوط بنانے کے اہم ذرائع ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: پہلگام دہشت گردانہ حملہ: ہندوستان نے پاکستان کیلئے اپنی فضائی حدود بند کر دی
بیان میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فور پی ایم نیوز اور اس کے ملحقہ کثیر لسانی چینلز کو بلاک کرنے کی مکمل وجوہات عوام کے سامنے لائے۔ اس کے ساتھ شفافیت اور عوام کے حقِ معلومات کے مفاد میں فوری طور پر رسائی بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ ایسے اقدامات ایک خطرناک نظیر قائم کرتے ہیں، اعتماد کو مجروح کرتے ہیں، آوازکو دباتے ہیں اور مجموعی طور پر خوف کا ماحول پیدا کرتے ہیں۔ عوام کو سنسرشپ نہیں بلکہ جوابات چاہئیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مرکزی حکومت شفافیت کے مفاد میں فور پی ایم نیوز اور اس کے کثیر لسانی چینلز کو بلاک کرنے کی مکمل وجوہات سے آگاہ کرے۔