Inquilab Logo

جوار کی خواتین نے راشن کی دکان پر ملنے والی مفت ساڑی انتظامیہ کو لوٹائی

Updated: April 09, 2024, 3:22 PM IST | Agency | Palghar

غریب خواتین نے یہ کہتے ہوئے ساڑیاں لوٹائیں کہ’’ ساڑی دینے کے بجائے ہمیں اس لائق بنایا جائے کہ ہم خود ساڑی خرید سکیں۔‘‘

The women reached the Tehsildar office to return the sarees. Photo: Agency
خواتین تحصیلدار دفتر میں ساڑیاں لوٹانے پہنچیں۔ تصویر :ایجنسی

پال گھر ضلع کے جوار تعلقے میں مقامی خواتین نے راشن کی دکان پر تقسیم کی جانے والی مفت ساڑیاں لینے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ انہیں مفت کی ساڑیاں نہیں چاہئے بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ انہیں اس لائق بنایا جائے کہ خود سے ساڑی خرید کر پہن سکیں۔ انہوں نے دی ہوئی ساڑیاں تحصیلدار کے دفتر جا کر واپس کر دیں۔ 
 یاد رہے کہ ریاستی حکومت کے ٹیکسٹائل محکمہ کی جانب سے راشن کی دکانوں پر خواتین کو مفت ساڑیاں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ جوار میں بھی یہ ساڑیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ لیکن ان خواتین نے راشن کی دکان پر دی گئی ان ساڑیوں  کو تحصیلدار دفتر جا کر واپس کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں مفت ساڑیاں نہیں چاہئے۔ ہم کوئی بھکاری نہیں ہیں۔ آپ ہمیں اس لائق بنائیے کہ ہم خود ساڑی خرید کر پہن سکیں۔

یہ بھی پڑھئے: وسئی :۱۰؍ دن گزرنے کے بعد بھی تیندوا پکڑا نہیں گیا،مقامی افراد ناراض

خواتین کے اس اقدام کا ضلع بھر میں چرچہ ہے۔ ان خواتین کا کہنا ہے کہ ’’روزگار گارنٹی اسکیم کے تحت کام کر کر کے ہم نے ۱۰؍ تا ۱۲؍ رجسٹر بھر دیئے لیکن گزشتہ ۴؍ یا ۵؍ ماہ سے ہمیں اسکے پیسے نہیں دیئے گئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ہمیں ہماری محنت کے پیسے دیئے جائیں۔ یہ ساڑیاں لے کر ہم کیا کریں گی ؟ ہم کیا بھکاری ہیں ؟‘‘ الیکشن سے ٹھیک پہلے عوامی سطح پر اس طرح کی ناراضی حکمراں طبقے کی نیندیں اڑا سکتی ہیں۔ 
  یاد رہے کہ ریاستی حکومت نے خواتین کو ساڑیاں تقسیم کرنے کی اسکیم شروع ضرور کی تھی لیکن فی الحال لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر نافذ کئے گئے ضابطہ اخلاق کی وجہ سے یہ سلسلہ بند کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ان خواتین کو یہ ساڑیاں کافی پہلے ملی تھیں جن کا انہوں نے استعمال نہیں کیا تھا۔ اب ٹھیک الیکشن سے پہلے انہوں نے یہ ساڑیاں لوٹا دیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK