• Fri, 28 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان :مسلم طلبہ کیساتھ بدتمیزی کے معاملے میں وفد نے آئیڈیل کالج کا دورہ کیا

Updated: November 27, 2025, 9:58 PM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai

سماجی کارکنوں، اساتذہ اور وکلاء پر مشتمل وفد نے شرمناک واقعہ پر ناراضگی کا اظہار کیا،کالج انتظامیہ سے دو ٹوک انداز میں مطالبہ کیا کہ کیمپس کو فرقہ وارانہ کشیدگی کا اکھاڑہ نہ بننے دیا جائے اورطلباء کو ذہنی اذیت پہنچانے والے فرقہ پرست عناصر کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے

A delegation consisting of social workers, teachers and lawyers, talking to the officials of Ideal College
سماجی کارکنان،اساتذہ اور وکلاء پر مشتمل وفد ،آئیڈیل کالج کے ذمہ داران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے

گزشتہ جمعہ کو کلیان کے آئیڈیل کالج میں مسلم طلباء کے ساتھ پیش آنے والے شرمناک معاملے کے خلاف شہری وفد نے کالج انتظامیہ سے ملاقات کی اور ان سے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کالج کیمپس کو فرقہ وارانہ کشیدگی کا اکھاڑہ نہ بننے دیا جائے ۔ خیال رہے کہ پچھلے جمعہ کو کالج کے ایک گوشے میں محض نماز ادا کرنے کی بنا پر کٹرہندوتوا تنظیموں کے اراکین نے ذلت آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے نہ صرف مسلم طلبہ کو کان پکڑ کر معافی مانگنے پر مجبور کیا بلکہ انہیں شیواجی مہاراج کے مجسمے کے قدموں کو چھونے کی بھی جبری ہدایت دی ۔اس واقعہ نے شہر کے باشعور حلقوں میں شدید بے چینی  پیداکردی ہے۔
 اس تناظر میں شہر کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں، اساتذہ اور وکلاء پر مشتمل ایک وفد نے آئیڈیل کالج انتظامیہ سے ملاقات کی۔وفد نے انتظامیہ سے نہ صرف اس شرمناک واقعہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا بلکہ دو ٹوک انداز میں مطالبہ کیا کہ  طلباء کو ذہنی اذیت پہنچانے والے فرقہ پرست عناصر کے خلاف فوری طور پر سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ تعلیمی اداروں کا پرسکون ماحول بحال ہو سکے۔
 واضح رہے کہ آئیڈیل کالج میں فارمیسی کےچند مسلم طلباء نے اپنے شعبہ سربراہ کی اجازت سے ایک خالی کلاس روم میں نماز جمعہ ادا کی تھی جسے بعض شرپسند طلباء نے خفیہ طور پر ریکارڈ کرکے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔ ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد بعض شدت پسند عناصر کالج کیمپس میں داخل ہوئے اور محض اپنے مذہبی فریضے کی ادائیگی کرنے والے طلباء کو زبردستی معافی مانگنے پر مجبور کیا۔اس واقعے سے طلباء میں خوف و ذہنی دباؤ کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے۔جمعرات کو شہریوں کے ایک وفد نے کالج انتظامیہ کو ایک مکتوب دیا۔ اس میں کہا کہ اس طرح کے واقعات معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور اقلیتی طبقہ کے طلباء کو احساس عدم تحفظ میں مبتلا کرتے ہیں۔وفد نے کالج انتظامیہ کو پیش کردہ مکتوب میں مطالبہ کیا کہ واقعہ کے ذمہ دار عناصر کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے۔ ساتھ ہی ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر پھیلانے والے طلباء کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔
  انتظامیہ نے بتایا کہ متاثرہ طلباء کے لئے کاؤنسلنگ کا اہتمام کیا جائے گا اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے ایک خصوصی تعلیمی پروگرام زیر غور ہے۔کالج انتظامیہ نے وضاحت کی کہ پولیس میں تاحال کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے اور وہ قانونی کارروائی  کیلئے قانونی مشیروں سے صلح لے رہے ہیں۔شہری وفد میں درگیش گائیکواڑ، معین ڈان، سلیم شیخ، آنند کمار، اشفاق شیخ، سمیر قریشی، ضمیر خان، التمش کرتے اور شہزاد ساگر شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK