• Thu, 27 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

حکومت ہند نےایک مہم کے تحت ۲؍ کروڑ سے زائد آدھار شناختی کارڈ غیر فعال کردئے

Updated: November 27, 2025, 10:01 PM IST | New Delhi

حکومت ہند نےایک مہم کے تحت پورے ملک میں ۲؍ کروڑ سے زائد آدھار شناختی کارڈ غیر فعال کردئے، یہ اقدام مرحوم افراد کی شناخت کو دھوکہ دہی کرنے اور فلاح و بہبودی اسکیموں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے غلط استعمال سے روکنے کے مقصد سے اٹھایا گیاتھا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ہندوستانی حکومت نے بدھ۲۶؍ نومبر کو بتایا کہ آدھار ڈیٹا بیس کی درستگی اور سالمیت کو یقینی بنانے کی قومی مہم کے حصے کے طور پر یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) نے فوت شدہ افراد کے۲؍ کروڑ سے زائد آدھار نمبر غیر فعال کر دیے ہیں۔ اس مہم کا مقصد شناخت کے غلط استعمال کو روکنا اور یہ یقینی بنانا ہے کہ سرکاری فوائد حقدارافراد  تک پہنچیں۔یہ مہم رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) جیسے سرکاری اداروں، ریاستوں اور یونین علاقوں کی حکومتوں کے ڈیٹا، اور کئی مرکزی وزارتوں اور محکموں سے فوت شدہ افراد کے اعداد و شمار حاصل کر کے چلائی گئی۔ یو آئی ڈی اے آئی کا کہنا ہے کہ وہ مرحوم افراد کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے مالیاتی اداروں اور دیگر ایسی ہی تنظیموں کے ساتھ تعاون کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔اس نے وضاحت کی کہ کسی بھی آدھار نمبر کو کسی دوسرے فرد کو دوبارہ نہیں تفویض کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھئے: ملک میں آن لائن میڈیا کیلئے سیلف ریگولیشن غیر موثر، خود مختار ادارے کی ضرورت ہے: سپریم کورٹ

واضح رہے کہ غیر فعالی کا عمل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا جاتا ہے کہ مرحوم افراد کی شناخت کو دھوکہ دہی کرنے اور بہبودی اسکیموں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔آدھار کارڈ کے محکمے نے پریس ریلیز میں کہا کہ اس نے اس سال کے اوائل میں’’مائی آدھار‘‘ پورٹل پر کسی کنبہ کے فرد کی موت کی اطلاع دینے کی سہولت شروع کی تھی۔ یہ فی الحال وفاقی نظام کا استعمال کرتے ہوئے موت کی رپورٹنگ کے لیے۲۵؍ ریاستوں اور یونین علاقوں میں دستیاب ہے؛ باقی ریاستوں کو پورٹل کے ساتھ مربوط کرنے کا عمل جاری ہے۔تاہم خاندان کے فرد کو، خود کو تصدیق کرنے کے بعد، پورٹل پر مرحوم شخص کے دیگر ڈیموگرافک تفصیلات کے ساتھ اپنا آدھار نمبر اور موت کی رجسٹریشن نمبر فراہم کرنا ہوگا۔ بعد ازاں  خاندان کے فرد کی جمع کرائی گئی معلومات کی توثیق کے مناسب عمل کے بعد، حکام غیر فعال کرنے کی کارروائی کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے: ایس آئی آر کی بناپر ہلاکتوں میں اضافہ، فتح پور میں خود کشی، بریلی میں دورہ ٔ قلب

واضح رہے کہ مرحوم افراد کے آدھار نمبروں کو ہٹانے کی یو آئی ڈی اے آئی کی کوشش۲۰۲۴ء میں شروع ہوئی اور۲۰۲۵ء میں اس میںتوسیع کی گئی۔ اس سال جولائی کے وسط تک،ایک کروڑ ۱۷؍ لاکھ سے زائدآدھار کارڈ غیر فعال ہو چکے تھے، جو ستمبر تک بڑھ کر تقریباً ایک کروڑ ۴۰؍ لاکھ ہو گئے، جب کہ حکام سال کے آخر تک۲؍ کروڑ کے ہدف کے قریب ہیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK