Inquilab Logo

کلیان : ایکناتھ شندے کے بیٹے کا مقابلہ آنند دیگھے کے بھتیجے سے؟

Updated: March 24, 2024, 2:47 PM IST | Agency | Kalyan

ادھو ٹھاکرے کیدار دیگھے ٹکٹ دینا چاہتے ہیں، کیدار نے لاعلمی کااظہار کیا لیکن الیکشن لڑنےپر آمادگی ظاہر کی۔

Kedar Deghe with Uddhav Thackeray. Photo: INN
ادھو ٹھاکرے کے ساتھ کیدار دیگھے۔ تصویر : آئی این این

 وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے بیٹے شریکانت شندے کا حلقہ انتخاب کلیان ہے جہاں سے وہ گزشتہ مرتبہ جیت کر آئے تھے۔ لیکن گزشتہ مرتبہ وہ متحدہ شیوسینا کی طرف سے امیدوار تھے جبکہ اس بار شیوسینا کے دو ٹکڑے ہو چکے ہیں اور شیوسینا (ادھو) بھی اس سیٹ پر اپنا امیدوار کھڑا کرے گی جس کی وجہ سے شریکانت شندے کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ آنند دیگھے کا نام جپنے والے شریکانت شند ے کے سامنے ادھو ٹھاکرے نے ترپ کا اکا چلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ آنند دیگھے کے بھتیجے کیدار دیگھے کو اس سیٹ سے امیدوار بنانے پر غور کر رہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: امراوتی میونسپل کارپوریشن میں کروڑوں روپے کا زمین گھوٹالا

یاد رہے کہ ایکناتھ شندے کو آنند دیگھے کا شاگرد کہا جاتا ہے جو شیوسینا میں بال ٹھاکرے کے بعد سب سے مضبوط لیڈر سمجھے جاتے تھے۔ شریکانت شندے بھی انہی کی ’وراثت‘ کا حوالہ دیتے رہتے ہیں۔ ایسی صورت میں آنند دیگھے کے بھتیجے کو میدان میں اتارنا شیوسینا(ادھو) کیلئے کار آمد ثابت ہو سکتا ہے۔ فی الحال اس تعلق سے حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن اس معاملےمیں کیدار دیگھے سے سوال کرنے پر انہوں نے کہا ’’ کلیان پارلیمانی حلقے سے مجھےامیدوار بنایا جائے گا اس کا علم مجھے میڈیا ہی کے ذریعے ہوا ہے۔ پارٹی کی طرف سے مجھے اب تک اس کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’لیکن شیوسینا (ادھو) میں شروع ہی سے یہ روایت رہی ہے کہ بڑوں  کا حکم ہوتا ہے تو اس کی فوراً تعمیل کی جاتی ہے۔ ‘‘ کیدار دیگھے نے کہا ’’ یہ الیکشن لڑنے پر مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن پارٹی کی طرف سے اب تک کوئی ہدایت مجھے نہیں ملی ہے۔ اگر پارٹی حکم دیتی ہے تو میں ضرور الیکشن لڑوں گا۔ ‘‘ 
یاد رہے کہ کلیان سیٹ پر شریکانت شندے کو صرف شیوسینا( ادھو) یا کانگریس ہی سے مقابلہ نہیں کرنا ہے بلکہ ان کی اپنی حلیف بی جے پی کے لیڈران بھی یہاں ان کے خلاف جال بن رہے ہیں۔ بی جے پی کارکنان سے اس سیٹ پر اپنے امیدوار کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ معاملہ اتنا سنگین ہوگیا تھا کہ اسی کی وجہ سے پولیس اسٹیشن میں فائرنگ کا معاملہ پیش آیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK