Inquilab Logo Happiest Places to Work

کلیان:انہدامی کارروائی کیخلاف قبرستان کے ذمہ داران عدالت سے رجوع

Updated: November 14, 2023, 9:00 AM IST | ajaz Abdul Ghani | Mumbai

ولی پیر روڈ کی توسیع میں حائل چال،بلڈنگ اورقبرستانوں کے ذمہ داران کو میونسپل انتظامیہ نے نوٹس جاری کرکے انہدامی کارروائی کا آغاز کیا

For the expansion of the road, the civic administration also wants to carry out demolition operations against the Naz cemetery.
سڑک کی توسیع کیلئے شہری انتظامیہ ناز قبرستان کے خلاف بھی انہدامی کارروائی کرنا چاہتی ہے۔

گزشتہ کئی برسوںسے ولی پیر روڈ کی توسیع کا منصوبہ زیر التواء تھا۔شہری انتظامیہ نے ولی پیر روڈ کی توسیع میں حائل متعدد چال مالکان، بلڈنگ کی حفاظتی دیواروں اور قبرستانوں  کے ذمہ داران کو حتمی نوٹس جاری کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔اس  کارروائی کے خلاف ناز قبرستان کے ذمہ داران نے کلیان سول کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ معاملہ عدالت میں پہنچنے کے بعد میونسپل انتظامیہ نے فی الوقت قبرستانوں کیخلاف انہدامی کارروائی شروع نہیں کی ہے البتہ چند مکانات  اورحفاظتی دیواروں کو منہدم کردیا ہے۔
 ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نمک بندر مسجد  سے بیل بازار سرکل تک کانکریٹ کی سڑک تعمیر کررہا ہے۔ یہ کام انتہائی سست رفتاری سے جاری ہے ۔ دوسری جانب کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) انتظامیہ نے اس روڈ کی توسیع کیلئے  انہدامی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ روڈ کی توسیع کا منصوبہ کئی برسوں قبل بنایا گیا تھا لیکن میونسپل انتظامیہ نے کانکریٹ کا کام شروع ہونے کے بعد انہدامی کارروائی شروع کی جس سے شہریوں میں کافی ناراضگی پائی جارہی ہے۔
 یکم نومبر کو کے ڈی ایم سی کے اسسٹنٹ کمشنر تشار سوناونے  نے پولیس بندوبست کے ساتھ میمن مسجد چال سمیت کئی مکانات اور حفاظتی دیواروں کو منہدم کیا۔اس درمیان  جب انہدامی دستہ نے ناز قبرستان کے خلاف انہدامی کارروائی کرنی چاہی تو ذمہ داران نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے انہدامی دستہ کو قانونی دستاویز دکھائے اور بتایا کہ یہ معاملہ کلیان سول کورٹ میں زیر سماعت ہے۔
 اس ضمن ایڈوکیٹ عزیر نجے نے بتایا کہ کے ڈی ایم سی نے مسلمانوں کو ایک بھی قبرستان الاٹ نہیں کیا ہے اس کے برعکس شہر میں جو قدیم قبرستان واقع ہے اس کی زمین بھی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں عزیر نجے نے کہا کہ وہ مسلم علاقے کی ترقی کے خلاف نہیں بلکہ قبرستان کی زمین کے عوض انہیں زمین دی جائے تاکہ وہاں تدفین کی جاسکے۔
 یکم نومبر کو کے ڈی ایم سی نے میمن مسجد چال کے سامنے والے حصے کو منہدم کردیا تھا۔ تاہم ۱۲؍ دن گزرنے کے باوجود منہدم شدہ مکانات کے باہر پڑا ہوا ملبہ نہیں اٹھایا گیا نیز یہاں کے مکین پردہ باندھ کر رہنے کیلئے مجبور ہے۔ایک مکین نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شہری انتظامیہ نے روڈ کی توسیع کے نام پر ہمارے مکانات پر بلڈوزر چلا دئیے مگر باز آباد کاری کا کوئی انتظام نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ کھنڈر میں تبدیل شدہ گھروں میں رہنے پر مجبور ہے۔انہوں مزید بتایا کہ۲؍ روز قبل ہوئی بے موسم بارش کا پانی ان کے گھروں میں داخل ہو گیا تھا جس سے  پورا سامان خراب ہوگیا۔

kalyan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK