Inquilab Logo

کاندیولی :غوثیہ مسجد میں اذان کیلئے مائیک کا استعمال ۱۰؍دن سے بند

Updated: June 03, 2023, 11:02 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

صوتی آلودگی کا حوالہ دے کرعدالت کادروازہ کھٹکھٹانے کا شاخسانہ۔ پنجوقتہ نمازوں میںپولیس کا پہرہ ۔ ان مشکل حالات سے نجات کیلئے بعد نمازِجمعہ اجتماعی طور پردرود پاک کاوِرد کیا گیا

Members of the trustees, Muhammad Saeed Noori and others outside the Ghousia Mosque in Thakurolij.
ٹھاکورولیج کی غوثیہ مسجد کے باہرٹرسٹیان میں شامل افراد، محمد سعیدنوری اور دیگر افراد۔

  یہاں ٹھاکور ولیج کے لکشمی نگرعلاقے میںواقع غوثیہ مسجد میںمائیک کا استعمال برسوں سے کیا جاتا رہا ہے لیکن صوتی آلودگی اورسائلنس زون کا حوالہ دے کر ایڈوکیٹ رینا رچرڈ نامی خاتون نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے ۔ ا س کانتیجہ یہ ہےکہ ٹرسٹیان نے۱۰؍دن سے مائیک کااستعمال احتیاطاً بند کردیا ہے  اور بغیر مائیک کے اذان دی جارہی ہے۔اچھی بات یہ ہے کہ اس کی وجہ سےعلاقے میںکسی قسم کی کشیدگی یا ماحول خراب نہیں ہے لیکن لوگ اس بات سے بہرحا ل ناراض ہیںکہ خواہ مخواہ صوتی آلودگی کی آڑمیںمائیک پراذان دینے میںرخنہ اندازی کی گئی ۔
 خاتون وکیل نے صوتی آلودگی قوانین  اورسپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کا حوالہ دیتے ہوئے کورٹ سے لاؤڈ اسپیکر پراذان پر روک لگانے اور فوری طور پر کارروائی کرنے کی اپیل کی تھی ۔ عرضی گزار نے مسجد کے قریب ای ایس آئی ایس اسپتال کی بھی نشاندہی کی ہے اور پولیس پر بھی الزام لگایا ہے کہ بارہا شکایت کے باوجود اس نے مسجد ٹرسٹ کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا ۔اس پرمسجد ٹرسٹ کی جانب کیس کی پیروی کرنے والے سینئروکیل ایڈوکیٹ رضوان مرچنٹ نے اس کا مدلل جواب دیا۔ عدالت نےاس تعلق سے ۹؍جون تک حلف نامہ داخل کرنے کوکہا ہے۔ اگلی شنوائی ۱۹؍ جون کوہوگی۔
 عدالت میںمعاملے کی سماعت   ہونے کےبعد سے ۱۰؍  دن سے ٹرسٹیان نےمائیک پراذان دینے کا سلسلہ بند کردیا ہے،  اس کےباوجود پولیس اہلکار  پنچوقتہ نمازوں میں پابندی سے پہرہ دیتے ہیں اورجمعہ کےدن پولیس اہلکاروں کی تعداد ۳۰؍ تا ۴۰؍ ہوجاتی ہے۔پولیس اہلکاروں کی جانب سے کہا گیا ہےکہ ہم نگرانی کی غرض سے حاضری دیتے ہیںتاکہ صورتحال کامشاہدہ بھی ہوتا رہے اورروزانہ کی بنیاد پر اپنے اعلیٰ افسران کو رپورٹ بھی فراہم کرسکیں۔
 غوثیہ مسجد کے صدر محبوب ، خطیب و امام مولانا محمد اسلام رضوی،جنرل سیکریٹری ریاض شیخ عرف راجو بھائی اور سیکریٹری فیاض بھائی کا کہنا ہے کہ’’ صوتی آلودگی کا ارتکا ب نہیں کیا گیا ہے بلکہ حسب ضرورت ہی مائیک کی آوازرکھی جاتی ہے ،  ا س کےباوجود جان بوجھ کرشکایت کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’شکایت کرنے اورمعاملے کی شنوائی شروع ہونے کےبعدسے مزیداحتیاط برتی جارہی ہے ۔ امید ہے کہ ٹرسٹ کی جانب سے ایڈوکیٹ کے ذریعے جو شواہدعدالت میںپیش کئے جائیںگے ، ان سے عدالت مطمئن ہوگی ۔‘‘ٹرسٹیان نےمزید بتایاکہ ’’عدالت میں کوشش کے ساتھ بعد نمازجمعہ مسجد میں اجتماعی طور پر درود پاک کاورد کیا گیا اورخصوصی دعا کی گئی تاکہ باری تعالیٰ اس مسئلے سے نجات دے ۔‘‘ 
   اس مسئلے میں جمعرات کو رضا اکیڈمی کے جنرل سیکریٹری  محمد سعیدنوری ، قاری عبد الرحمٰن ضیائی ، مولانا رضی اللّہ شریفی ، حافظ جنید رضا رشیدی اورشہاب الدین وغیرہ نے کاندیولی جاکر ٹرسٹیان سے ملاقات کی تھی اورحالات معلوم کئے تھے۔ 
 محمدسعیدنوری نے اس تعلق سے کہا کہ ’’ایک دو دن میں ایڈوکیٹ رضوان مرچنٹ کے ہمراہ ٹرسٹیان کےساتھ حالات پرمزیدتفصیلی بات چیت کی جائے گی تاکہ جان بوجھ کررخنہ اندازی کرنے والوں کو عدالت میںمنہ کی کھانی پڑے  اور ان کی سازش ناکام ہوجائے۔‘‘

kandivli Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK