سینئر انسپکٹر نے ایک مسجد کے صدر کو طلب کیا تو اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام ٹرسٹیان پولیس اسٹیشن پہنچے
EPAPER
Updated: June 27, 2025, 5:06 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
سینئر انسپکٹر نے ایک مسجد کے صدر کو طلب کیا تو اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام ٹرسٹیان پولیس اسٹیشن پہنچے
یہاں گنیش نگر لال جی پاڑہ کی حدود میں واقع تقریباً ۱۴؍ مساجد میں لگے ہوئے لاؤڈاسپیکر کے تعلق سے سینئر انسپکٹر رویندر اڈھانے نےخاص طور پر نورانی جامع مسجد کے صدر حاجی محمد یونس کو بلایا۔ وہ تنہا نہ جاتے ہوئے ایک دن کی مہلت مانگ کرطے شدہ ترتیب کے مطابق تمام مساجد کے ٹرسٹیان کےہمراہ گزشتہ روزشام کے وقت کاندیولی پولیس اسٹیشن پہنچے۔ یادر ہےکہ کاندیولی کےٹرسٹیا ن مساجد نے مشاورتی میٹنگ میں پہلے ہی یہ طے کیا تھا کہ لاؤڈاسپیکر اتارنے کےتعلق سے اگر کسی بھی مسجد کےٹرسٹی یا امام کوبلایا جائے گا توسبھی ۱۴؍ مساجد کے ٹرسٹیان اس کے ساتھ پولیس اسٹیشن جائیں گے اور پولیس اسٹیشن میں نمائندگی حاجی یونس ہی کریں گے۔ اس کا مقصد اس مسئلے میں اتحاد اور اجتماعیت کا مظاہرہ کرنا ہے۔
میٹنگ کے دوران سینئرانسپکٹر نے اڈھانے نے پھر لاؤڈاسپیکر اتارنے کیلئے یہ کہتےہوئے اعادہ کیا کہ آپ لوگوں نے اب تک لاؤڈاسپیکراتارا نہیں ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے دیگر علاقوں کی تفصیلات معلوم کیں توان کوبتایا گیا کہ ایک دن قبل مالونی میں ٹرسٹیان مساجد کی خاتون اے سی پی کےساتھ میٹنگ ہوئی تھی، مالونی کی مساجد میں بھی لاؤڈاسپیکر لگے ہوئے ہیں۔ دیگر علاقوں کی بھی یہی تفصیل ہے۔ خود کاندیولی کی مساجد میں طے شدہ ڈیسیبل کے مطابق آواز کی سطح کم رکھی جارہی ہے۔ اس لئے وہ آواز کم رکھیں گے مگر لاؤڈ اسپیکر اتاریں گے نہیں۔ ٹرسٹیان کے اس جواب اوریقین دہانی پر سینئر انسپکٹرنے بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کسی قسم کی سختی نہیں کی بلکہ یہ بھی کہا کہ اب تو یہ معاملہ آگے بڑھ گیا ہےیعنی عدالت پہنچ گیاہے۔
یہ بھی پڑھئے: لاؤڈاسپیکر معاملے کے سبب ماہم جامع مسجد کی اذان لائیو سننے کیلئے ایپ متعارف
حاجی محمدیونس کے مطابق’’ ٹرسٹیان سے یہ کہا گیا ہے کہ آوازکم رکھی جائے تاکہ ہم قانون کی زد میں نہ آئیں اور اجتماعیت قائم رکھیں۔ خاص طور پر جمعہ کے دن باہر کا لاؤڈاسپیکر بند کردیں تاکہ امام کے قرأت کی آواز صرف مسجد کے اندر مصلیان تک ہی پہنچے، اس سے کسی کولب کشائی کا موقع نہیں ملے گا۔ ‘‘
کاندیولی پولیس اسٹیشن میں ہونےوالی میٹنگ میں نورانی مسجدکے صدر حاجی محمد یونس خان، حاجی محمد رفیق، فیضانِ رضا مسجدکے ذمہ دار نصراللہ، شاکر حسین، مدینہ مسجدکے ذمہ دار محمد عرفان، صابریہ مسجدکے ذمہ دار بھورے بھائی، باب المدینہ مسجدکے ذمہ دار محمد علی، طیبہ مسجدکے ذمہ دار عبد الناصر، رحمت مسجدکے ذمہ دار محمد انس، چشتیہ مسجدکے ذمہ دارمنور، غوثیہ مسجدکے ذمہ دار محمد اسلام، اصلاح العلوم مسجد کے ذمہ داران اور قادریہ مسجدکے ذمہ دار محمد ناظم وغیرہ موجود تھے۔