کیرالا میں ایک وائرل ویڈیو میں ایک یہودی سیاح کو فلسطین کی حمایت والا پوسٹر پھاڑنے کے جرم میں پولیس کے ذریعے سمن جاری کیا گیا ہے۔ ایس ائی او کے مقامی کارکن کی شکایت کے بعد پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 17, 2024, 8:59 PM IST | Kochi
کیرالا میں ایک وائرل ویڈیو میں ایک یہودی سیاح کو فلسطین کی حمایت والا پوسٹر پھاڑنے کے جرم میں پولیس کے ذریعے سمن جاری کیا گیا ہے۔ ایس ائی او کے مقامی کارکن کی شکایت کے بعد پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
آسٹریا کی ایک یہودی سیاح کو کیرالا پولیس نے اس وقت طلب کیا جب اس کی ارناکولم ضلع کے فورٹ کوچی میں دیوارپر لگی فلسطینی حامی تصویر کو پھاڑنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ خاتون فی الحال فورٹ کوچی پولیس اسٹیشن میں ہے۔
She not only tore down the pro-Palestinian poster in Fort Kochi, Kerala, but also faced them alone. Jewish courage.. pic.twitter.com/Z0rT3a0rMb
— Avinash K S🇮🇳 (@AvinashKS14) April 17, 2024
اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)کے کوچی ایریا سکریٹری محمد عظیم کے ایس کے ذریعے شکایت درج کرانے کے بعدخاتون کو پوچھ گچھ کیلئے پولیس اسٹیشن بلایا گیا تھاابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ فلسطین سے یکجہتی کا اظہار کرنے کیلئے یہ تصویر دیوار پر ایس آئی او کی علاقائی اکائی نے نصب کی تھی۔
An Austrian Jewish tourist was summoned by Kerala Police for tearing down a pro-Palestinian mural in Fort Kochi, sparking a social media debate.
— thehardnewsdaily (@TheHardNewsD) April 17, 2024
She claimed the mural was offensive to Jewish individuals, highlighting regional tensions. #Kerala #AustrianTourist… pic.twitter.com/whMRKGccPl
ویڈیو میں خاتون کو مقامی لوگوں سے بحث کرتے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے اس کے اس فعل پر اعتراض کیا تھا۔
ایس آئی او کیرالا کی ریاستی اکائی کے صدر محمد سعید ٹی کے نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ’’ فلسطینی حامی آرٹ ورک کو پھاڑنے والی خواتین صیہونی نفرت پھیلا رہی ہیں اور ان کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔‘‘
اداکارہ اونتیکا وندناپو نے ساؤتھ ایشین پرسن آف دی ایئر ایوارڈ غزہ کے نام کیا
پولیس اسٹیشن پر ایس آئی او کارکنوں کے کئی گھنٹوں احتجاج کے بعد، پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ ۱۵۳؍کے تحت خاتون کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ حالانکہ شکایت کنندہ کے ذریعے ملزم کی شناخت کے باوجود پولیس نے نامعلوم ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔