بی جے پی لیڈر نے اس بات پر زور دیا کہ جنہوں نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے ان سے وہ سرٹیفکیٹ واپس لیا جانا چاہئے
EPAPER
Updated: May 03, 2025, 11:43 PM IST | Ali Imran | Nagpur
بی جے پی لیڈر نے اس بات پر زور دیا کہ جنہوں نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے ان سے وہ سرٹیفکیٹ واپس لیا جانا چاہئے
بی جے پی لیڈر کریٹ سومیامہاراشٹر بھر میں جعلی برتھ سرٹیفکیٹ تلاش کرنے کی مہم میں سرگرم ہیں۔ پوری ریاست میں اب تک انہوں نے ہزاروں جعلی سرٹیفکیٹ بنانے کا دعویٰ کیا ہے اور اب تک کئی اضلاع میں ان کی وجہ سے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنانے والے افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔ اس سلسلے وہ ناگپور کا دو بار دورہ کر چکے ہیں۔ ایک روز قبل وہ ایک بار پھر ناگپور میں تھے جہاں انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے دوران حکومت کو دھوکہ دے کر جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنانے والوں کے خلاف معاملہ درج کرنے کی بات کہی ۔
یاد رہے کہ ۱۵؍ دن قبل اسی سلسلے میں کریٹ سومیا ناگپور آئے تھے ۔ اس وقت انہوں نے ناگپور میونسپل کارپوریشن اور ضلع کلکٹر یٹ کے افسران سے ملاقات کی تھی۔ جمعہ کو کریٹ سومیا نے دوبارہ ان افسران کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی اور مبینہ طور پرجعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنانے والوں کی معلومات حاصلی کی۔ اس میٹنگ کے بعد کریٹ سومیا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جھوٹی اور غلط معلومات کی بنیاد پر جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ بنانے والے۲۰۰؍ سے زائد نام پائے گئے ہیں جن کی مزید باریکی سے چھان بین کے احکامات ضلعی انتظامیہ اور ناگپور میونسپل کارپوریشن کے متعلقہ افسران کو دئیے گئے ہیں۔ اسلئے اگلے ہفتہ تک اس معاملے میں مزید پختہ ثبوت سامنے آنے کا امکان ہے۔
میڈیا نے یہ سوال کیا کہ جب یہ برتھ سرٹیفکیٹ نائب تحصیلدار کے ذریعے جاری کئے گئے ہیں تو اس پر اعتراض کیوں کیا جا رہا ہے؟ تو اس کے جواب میں کریٹ سومیا نے کہا کہ یہ جعلسازی اجاگر ہونے کے بعد نائب تحصیلدار کے ذریعے دیئے گئے برتھ سرٹیفکیٹ منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ تاہم اب تک یہ برتھ سرٹیفکیٹ واپس لینے کا کام شروع نہیں ہوا ہے۔ اسلئے جھوٹی معلومات کی بنیاد پر بنائے گئے برتھ سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال ہونے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس شخص سےبرتھ سرٹیفکیٹ جلد سے جلد واپس لینے کے احکامات جاری ہونے کی بات کریٹ سومیا نے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں میونسپل کارپوریشن اور ضلع کلکٹر دفتر مشترکہ طور پر تفتیش و چھان بین کررہے ہیں اور جلد ہی بہت کچھ سامنے آنے کی امید ہے اورمزید کارروائی کا امکان ہے۔