ان کے بیٹے کی عرضی پر فیصلہ آج۔ پولیس کے مطابق شکایت کنندہ کو کسی دیگر شخص سے حق معلومات قانون کے ذریعے گھپلے کا علم ہونے پر فوراً شکایت درج کرائی گئی ، اس میں کوئی سیاست نہیں
EPAPER
Updated: April 12, 2022, 9:27 AM IST | Shahab Ansari and iqbal Ansari | Mumbai
ان کے بیٹے کی عرضی پر فیصلہ آج۔ پولیس کے مطابق شکایت کنندہ کو کسی دیگر شخص سے حق معلومات قانون کے ذریعے گھپلے کا علم ہونے پر فوراً شکایت درج کرائی گئی ، اس میں کوئی سیاست نہیں
یہاں کی سیشن کورٹ نے پیر کے روز بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی ضمانت قبل از گرفتاری کی عرضی مسترد کردی اور ان کے کارپوریٹر بیٹے نیل کی عرضی پر منگل (آج) کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔اس معاملے میں پیر کو عدالت کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہندوستانی بحری بیڑے کے جہاز’ آئی این ایس وکرانت‘ کو توڑے جانے سے بچانے کے نام پر کروڑوں روپے جمع کرکے گھپلا کرنے کے کیس کی تفتیش ممبئی کرائم برانچ کی ’اکنامک آفینس ونگ‘ (ای او ڈبلیو) کے حوالے کردی گئی ہے۔
سیاسی دشمنی کا الزام
کریٹ سومیا نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ سیاسی دشمنی کی وجہ سے آئی این ایس وکرانت معاملے کے ۷؍ برس بعد ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس کے جواب میں پولیس نے کہا کہ شکایت کنندہ ببن بھوسلے نے اپنی شکایت میںکہا ہے کہ وہ سابق فوجی رہ چکے ہیں اور ۲۰۱۳ء میں جب آئی این ایس وکرانت کو بچانے کے نام پر چندہ مانگا جا رہا تھا تو جذباتی ہوکر خود انہوں نے بھی چرچ گیٹ اسٹیشن کے پاس چندہ پیٹی میں ۲؍ہزار روپے نقد چندہ دیا تھا۔ اس کے بعد آئی این ایس وکرانت کو توڑے جانے کی خبر ملی اور اسے بھنگار میں ۶۰؍ کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا جس سے اسے تکلیف پہنچی لیکن انہیں محسوس ہوا کہ ان کی رقم اس جہاز کو بچانے میں استعمال ہوگئی۔ البتہ ۲۰۲۲ء میں دھیریندر اُپادھیائے نامی شخص نے حق معلومات قانون کے تحت گورنر کے سیکریٹری سے معلومات مانگی تو پتہ چلا کہ ان کے دفتر کو کریٹ سومیا اور ان کے بیٹے نیل کی طرف سے کوئی رقم نہیں دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق بھوسلے کو جیسے ہی اس بات کا علم ہوا ، انہوں نے فوراً اس کی شکایت درج کرادی اس لئے یہ کہنا درست نہیں ہے کہ سیاسی دشمنی کی وجہ سے ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ببن بھوسلے کسی سیاسی پارٹی سے جڑا ہوانہیں ہے۔
کریٹ سومیا اور ان کے بیٹے نیل نے گرفتاری سے راحت کے لئے عدالت میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جھوٹے کیس میں پھنسایا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ غلط ہے کیونکہ ان کے پاس ایسے دیگر گواہ بھی موجود ہیں جنہوں نے عرضی گزاروں کے ذریعہ بحری جہاز کو بچانے کے نام پر نقد رقم چندہ کی شکل میں جمع کرنے کی تصدیق کی ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہےکہ لوگ اس معاملے میں جذباتی تھے لیکن چندہ زیادہ نہیں دیا گیا جس کی وجہ سے انتہائی معمولی رقم جمع ہوئی تھی۔ اس کے برخلاف پولیس کا کہنا ہے کہ شکایت کنندہ کے مطابق ممبئی میں چرچ گیٹ سے لے کر ملنڈ اور بھانڈوپ تک لوگوں سے بڑے پیمانے پر چندہ لیا گیا اور موٹی رقم جمع کی گئی تھی۔ تفتیشی افسر کے مطابق کسی کو چندہ کی کوئی رسید بھی نہیں دی گئی اور جان بوجھ کر پیٹی میں چندہ جمع کیا گیا تاکہ چندے سے متعلق کوئی ثبوت نہ رہے۔
پولیس کو ایک پُرانا ٹویٹ بھی ملا ہے جس میں کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ انہوں نے گورنر سے ملاقات کرکے بتایا ہے کہ آئی این ایس وکرانت کو توڑے جانے کے بجائے اسے میوزیم بنانے کے لئےممبئی کے شہری ۱۴۰؍ کروڑ روپئے عطیہ دینے کو تیار ہیں۔
پولیس نے عدالت میں یہ بھی کہاکہ کریٹ سومیا کوپولیس اسٹیشن حاضر ہونے کو کہا گیا تھا لیکن وہ نہیں آئے جس سے پتہ چلتا ہے کہ تفتیش میں مدد کرنے کے بجائے وہ ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اس لئے انہیں تحویل میں لے کر تفصیل سے پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔ پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ کریٹ سومیا سابق ممبر پارلیمان ہیں اور بارسوخ شخص ہیں جو شکایت کنندہ اور گواہوں کو متاثر کرسکتے ہیں اور یہ کیس سنگین نوعیت کا ہے ، اس لئے ان کی درخواست ضمانت رد ہونی چاہئے۔
’’سومیااپنے بیٹے کے ساتھ فرار تو نہیں ہو گئے؟‘‘
اس سلسلے میں شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ ’’کریٹ سومیا اپنے بیٹے کے ساتھ فرار ہو گئے ہیں۔ یہ وہ ٹھگ ہیں جو عدلیہ پر دباؤ ڈال کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر انہوں نے عدالت کو گمراہ کرنے کے لئے جعلی دستاویزات بنائیں تو بھی سچائی کی جیت ہوگی۔ یہ دونوں ٹھگ کہاں ہیں؟ کیا میہول چوکسی کی طرح بھاگ تو نہیں گئے؟‘‘ واضح رہے کہ سنجے راؤت اور کریٹ سومیا میںکئی مرتبہ لفظی جھڑپیں ہوچکی ہیں۔
انہوں نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہاہےکہ ضمانت کی عرضی مسترد ہونے کے بعد سے کریٹ سومیا اور ان کا بیٹا فرار ہو گئے ہیں۔ گویا اب نئی فلم بنانی چاہئے جس کانام: ’بھاگ سومیا بھاگ‘ رکھا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ باپ بیٹے جیل جائیں گے اور جیل میں وہ نواب ملک اور انل دیشمکھ کے بازو والے کمرے میں رہیں گے ۔
سنجے راؤت نے ٹویٹر پر ایک شعر بھی لکھا ہے؎
آگ لگانے والوں کو کہاں خبر
رخ ہواؤں نے بدلاتو خاک وہ بھی ہوں گے
کچھ غلط کیانہیں تو پھر فرار کیوں ہو گئے؟کانگریس
مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی(ایم پی سی سی) کے جنرل سیکریٹری اور چیف ترجمان اتل لونڈھے نے کہا کہ آئی این ایس `وکرانت کو بچانے کی آڑ میں عام لوگوں سے اکٹھےکئے گئے فنڈز میں بدعنوانی کی جانچ سے کریٹ سومیا اور ان کے بیٹے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ جب انہوںنے کچھ غلط نہیں کیا تو فرار کیوں ہو گئے ہیں۔ سومیا، جو اپنے مخالفین پر متعدد الزام لگاتے تھے، جب ان کے خلاف کارروائی کا وقت آیا تو وہ فرار ہو گئے۔ سومیا نے `وکرانت بچاؤ کے نام پر حب الوطنی کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ نیرو مودی اور وجے مالیا پر بدعنوانی کا الزام لگتے ہی وہ فرار ہو گئے اور سومیا بھی بھاگ گئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی بینک گھوٹالے کے سلسلے میں بی جے پی کے ایک اور لیڈرپروین دریکر سے ماتا رمابائی امبیڈکر پولیس اسٹیشن میں تفتیش کی جارہی ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران ان کے حامی بڑی تعداد میں پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور `وندے ماترم کے نعرے لگا کر جانچ ایجنسی پر دباؤ بنانے کی کوشش کی ۔ ’وندے ماترم‘ مقدس الفاظ ہیں۔ تحریک آزادی میں بہت سے انقلابی اور مجاہدین ملک کی آزادی کے لئے مسکراتے ہوئے پھانسی پر چڑھ گئے تھے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بی جے پی ان مقدس الفاظ کا استعمال ملزمین کو بچانے کے ساتھ ساتھ تفتیشی ایجنسیوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے کر رہی ہے۔‘‘
بی جےپی کے لیڈر دودھ کے دھلے نہیں ہیں: این سی پی
این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا ہےکہ ’’مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی کو پہلے خریدنے اور ان میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کی گئی ۔ جب بی جےپی کو اس میں کامیابی نہیں ملی تو مرکزی ایجنسیوں (ای ڈی اور انکم ٹیکس وغیرہ ) کا استعمال کر کے ان کے لیڈروں کو ہراساں کیا جارہا ہے ۔ای ڈی کیا صرف مہاراشٹر کیلئے ہے؟بی جے پی کے لیڈر کوئی دودھ کے دھلےنہیں ہیں۔ ‘‘