Inquilab Logo

کوکن میں ریلیف کیلئے جانےوالوں کوبالائی منزلوں کےمتاثرین پربھی توجہ دینےکی تلقین

Updated: August 02, 2021, 10:21 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

بازار بند ہونے سے ضروری اشیاء کے حصول کیلئے پہلی ، دوسری اور تیسری منزل پر رہنے والے مکینوں نے اپنی پریشانیاں بتائیں ۔جمعیۃ علماء کا وفد دوائیں لے کر پہنچا ۔ شہری ترقیات کے وزیر کو میمورنڈم بھی دیا

 Upstairs residents have also been affected by the Kokan flood..Picture:INN
کوکن سیلاب میں بالائی منزلوں پر مقیم افراد بھی کافی متاثر ہوئے ہیں۔تصویر: آئی این این

خطہ کوکن کے سیلاب سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں ہر ممکن طریقے سے متاثرین کی راحت رسانی میں تمام چھوٹی بڑی ملّی اور سماجی تنظیمیں اور حکومت کے کارندے ہمہ وقت مصروف ہیں۔ تباہی اتنے بڑے پیمانے پر مچی ہے کہ اس پر مکمل قابو پانے اور متاثرین کی زندگی کو پوری طرح سے معمول پر لانے میں ابھی کچھ وقت درکار ہو گا۔دوسری جانب سیلاب کے بعد سے مسلسل راحت رسانی سے حالات میں کسی قدر بہتری بہرحال آنے لگی ہے‌جس سے لوگ اطمینان محسوس کررہے ہیں۔ ان ہی حالات میں متاثرین‌ میں سے وہ لوگ جو عمارتوں میں پہلی ، دوسری اور تیسری منزل پر مقیم ہیں ، ضروری اشیاء نہ ملنے یا ختم ہوجانے سے انہوں نے اپنی پریشانی کا اظہار کیا اور یہ بتایا کہ جب وہ راحتی اشیاء تقسیم کرنے والے ذمہ داران‌ سے پوچھتے ہیں یا تقاضا کرتے ہیں اور ریلیف سینٹر جاتے ہیں تو انہیں یہ کہہ کر لوٹا دیا جاتا ہے کہ تم لوگوں کیلئے سامان نہیں ہے۔اس کی تصدیق خود چپلوں میں تبلیغی جماعت کے  ذمہ داروں میں شامل رکن الدین دلوی نے کی اور یہ بھی کہا کہ ان سے بھی کئی متاثرین نے یہ شکایت کی تو انہوں نے چپلون میں جماعت کے مرکز جسے ریلیف سینٹر بھی بنایا گیا ہے، وہاں ذمہ داران سے بات چیت کی اور اس مسئلے پر توجہ دلائی۔ 
  رکن الدین دلوی کے مطابق گراؤنڈ فلور پر مقیم لوگ بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں لیکن پہلی دوسری اور تیسری منزل پر رہنے والوں میں سے بھی بہت سے لوگ ضرورتمند ہیں اور بہت سے لوگ شرمندگی کے باعث کھل کر اپنی ضرورت نہیں بتارہے ہیں ۔ بازار بند ہونے سے انہیں ضروری چیزیں بھی نہیں مل رہی ہیں اس لئے ان کا بھی خیال رکھا جائے اور انہیں لوٹایا نہ جائے۔ چپلون میں تبلیغی مرکز میں ریلیف کے نگراں مولانا محمد صادق مستری سے اس سلسلے میں نمائندۂ انقلاب کے استفسار کرنے پر انہوں نے شکایات کی تصدیق کی لیکن یہ بھی بتایا کہ اب اس جانب توجہ دی جارہی ہے اور باضابطہ کٹ بناکر پہلی ، دوسری اور تیسری منزل پر رہنے والوں کو بھی ضروری اشیاء فراہم کروائی جارہی ہیں تاکہ انہیں کسی سے کہنے یا ریلیف سینٹر آنے کی ضرورت ہی نہ رہے۔  انہوں نے یہ بھی بتایاکہ سیلاب کی بھیانک تباہی سے کام بہت پھیلا ہوا ہے، پانی بھرنے سے گاڑیاں خراب اور بند پڑگئی ہیں  اس لئے آمدورفت کا بھی زبردست مسئلہ ہے اس لئے حالات پوری طرح قابو میں آنے میں وقت لگ رہا ہے لیکن کوشش یہی ہے کہ کوئی بھی ضرورت مند بھائی امداد سے محروم نہ رہے ۔ویسے بھی امدادی اشیاء تقسیم کیلئے ہی لائی جارہی ہیں نہ کہ رکھنے کیلئے۔ پوری قوت سے راحت رسانی کا عمل جاری ہے اور ان نشاء اللہ عنقریب حالات پوری طرح سے قابو میں آجائیں گے اور تمام شکایتیں رفع ہوجائیں گی۔ جمعیۃ علماء مہاراشٹر کا۸؍رکنی وفد مولانا حلیم اللہ قاسمی کے ہمراہ اتوار کی صبح۱۰؍بجے دواؤں کا ذخیرہ لےکر مہاڈ ریلیف سینٹر مدرسہ تعلیم الاسلام دابھول پہنچا ۔ یہاں مولانا عبدالمجید، مفتی اصغرعلی اور دیگر مقامی احباب کے ساتھ سیلاب سےتباہ حال شہر مہاڈ کے پانساری محلہ میں مقامی افراد کے حالات سنے گئے اور  ندی سے متصل کچھ مکانات کا جائزہ لیا گیا۔ حالات اور تباہی کے مناظر دیکھ کر شرکائے وفد آبدیدہ ہوگئے۔  اس کے بعد ‌حافظ محمد ذاکر کے ہمراہ آنے والی ڈاکٹروں کی ٹیم کو ان کے کیمپ روانہ کیا گیا اور مشتاق احمد صوفی کی سربراہی میں آئے ہوئے الیکٹریشینز اور میکانکس کو بجلی کی بحالی کے لئے کام پر روانہ کردیا گیا۔ 
 اسی اثناء مہاراشٹر کے شہری ترقیات کے وزیر  ایکناتھ شندے ، جو اسی علاقے میں موجود تھے، سے ملاقات کی گئی اور مولاناحلیم اللہ  قاسمی نے  انہیں  حالات بتانے کے ساتھ میمورنڈم دیا۔ اس وقت شرکائے وفد  میں مولانا اشتیاق احمد قاسمی، حافظ محمد ذاکر، مشتاق احمد صوفی، مفتی حفیظ اللہ حفیظ قاسمی، اکبر ارشدصدیقی، وسیم طفیل احمد صدیقی اور ڈاکٹر  بدرالدین بھی موجود تھے ۔ 
 ایکناتھ شندے نے تمام باتیں سننے کے بعد بلاتفریق تمام سرکاری سہولیات فراہم کرانےکا وعدہ کیا اور حکومتی سطح پر  کئے جانے والے کاموں سے بھی باخبر کروایا۔  اخیر میں جمعیۃ کی جانب سے ریاستی وزیرایکناتھ شندے سے  یہ درخواست کی گئی کہ راحت رسانی کے ہمارے کام میں کوئی رکاوٹ آئے تو آپ اسے دور کروائیں ۔  اس پر ریاستی وزیر نے مثبت یقین دہانی کروائی اور مقامی رکن اسمبلی بھرت گوگاؤلے جو ان کے ہمراہ تھے، کو بھی متوجہ کیا۔

kokan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK